Wasiq Khan
محفلین
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ کبھی اُدھار ہوتا
ہمیں سودا پورا دیتا، وہ دکان دار ہوتا
ترے باپ نے جو دیکھا ، گئی جان مفت اپنی
نہ تجھے عزیز رکھتے، نہ یہ کار زار ہوتا
لڑے عاشقوں سے تیرے ، یہ ہماری بد نصیبی
ہمیں عشق نے ڈبویا کہیں ایک بار ہوتا
مجھے دوستوں نے لوٹا، مجھے غیر نے کھسوٹا
مجھے کیا برا تھا لُٹنا ، اگر ایک بار ہوتا
تو سبھی کو چھوڑ دیتی، مری جان آ ہی جاتی
مری بات کا تجھے بھی اگر اعتبار ہوتا
کئی ایسے تھے لطیفے جنہیں میں سنا کے اُٹھا
تو کبھی تو مسکراتی ، جو تجھے بھی پیار ہوتا
وہ کسی کی دانتا کِل کِل، وہ ترا حساب غالب
تجھے محتسب سمجھتے جو نہ شیر خوار ہوتا