یہ نہ تھی ہماری قسمت ۔۔۔۔ کرنل محمد کی ایک شاہکار تحریر سے اقتباس

شمشاد

لائبریرین
لیکن غالب ذکر تو رضیہ کا ہی رہا، اگر پورا مضمون لکھ دیتیں تو غالب کا حصہ دس فیصد بھی نہ بنتا۔
 

جیہ

لائبریرین
درست فرمایا۔

پورے مضمون کا خلاصہ یوں ہے کہ ایک مولوی ٹائپ سٹوڈینٹ رضیہ کو اردو پڑھاتے ہیں، گاؤں جانے کی وجہ سے صاحب مضمون کو رضیہ کو 3 دن پڑھانا پڑتا ہے، وہ رضیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر رضیہ کی شادی مولوی صاحب سے ہو جاتی ہے جو سی ایس پی کا امتحان بدرجہ اول پاس کرتا ہے ۔ مگر شادی سے پہلے مولوی صاحب کو داڑھی کی قربانی دینے پڑتی ہے;)
 

شمشاد

لائبریرین
بی بی میں نے خلاصہ یاد کر کے امتحان نہیں دینا۔ آپ نے تو خلاصہ بیان کر کے اصل مضمون کی تو مت ہی مار دی ہے۔
 

محسن حجازی

محفلین
اب آپ خود ہی دیکھ لیجئے مولوی ہونے کا کتنا فائدہ ہے :grin: یہ پڑھنے کے بعد ہم اس قدر متاثر ہوئے ہیں کہ داڑھی رکھ لی ہے۔ (فرنچ کٹ)
رضیہ جات؟؟؟ ایک ہم کو ا س قدر بھاری ہے یہاں جمع الجمع؟
بہن جی ہمیں آپ کی وضاحت پر اعتبار نہیں کچھ تو رضیہ کے بارے میں آپ نے بھی سن رکھا ہوگا اور تاک کے تحریر لگائی ہوگی:grin:
 

الف عین

لائبریرین
اب محسن کی داستان کہیں ڈھونڈھنی پڑے گی کہ یہ کس رضیہ کے ذکر میں سب نہال/بدحال ہو رہے ہیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
انکل یہ رضیہ کا فرضی کردار ہے جو ہمارے بڑے بھائی جناب شمشاد خان صاحب نے دریافت کیا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ اس معاملے کی تحقیقات کیں اور عوام کے سامنے لائے ہیں۔:grin:
 

شمشاد

لائبریرین
درست فرمایا۔

پورے مضمون کا خلاصہ یوں ہے کہ ایک مولوی ٹائپ سٹوڈینٹ رضیہ کو اردو پڑھاتے ہیں، گاؤں جانے کی وجہ سے صاحب مضمون کو رضیہ کو 3 دن پڑھانا پڑتا ہے، وہ رضیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر رضیہ کی شادی مولوی صاحب سے ہو جاتی ہے جو سی ایس پی کا امتحان بدرجہ اول پاس کرتا ہے ۔ مگر شادی سے پہلے مولوی صاحب کو داڑھی کی قربانی دینے پڑتی ہے;)

رضیہ کے والد بہت دور اندیش تھے جنہوں نے مولوی صاحب میں سب خوبیاں دیکھ لی تھیں اور پھر لڑکے کو ہاتھ جانے نہ دیا۔
 

جیہ

لائبریرین
محسن بھائی میں نے واقعی رضیہ کے بارے میں کچھ نہیں پڑھا۔۔۔ یعنی کہ آپ کے حوالے سے ۔۔۔۔ مجھے تو لگتا ہے کہ داڑھی اور تنکے والا معاملہ ہے مگر کہاں فرنچ کٹ والے اور کہاں خس و خاشاک۔۔۔۔

آپ بھی غالب کی طرح اس تنکے کو دانتوں میں لیں اور سیرِ عدم کریں:)

لیا دانتوں میں جو تنکا ، ہوا ریشہ نیستاں کا
 

شمشاد

لائبریرین
انکل یہ رضیہ کا فرضی کردار ہے جو ہمارے بڑے بھائی جناب شمشاد خان صاحب نے دریافت کیا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ اس معاملے کی تحقیقات کیں اور عوام کے سامنے لائے ہیں۔

محسن بھائی آپ کو ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا کہ یہ فرضی کردار ہے۔ وہ بیچاری تو ابھی تک لال کرتہ پہنے لالکرتی کی سڑکوں پر آپ کو ڈھونڈتی پھرتی ہے۔ آپ کی جھوٹی محبت کا دم بھر رہی ہے اور آپ ہیں کہ اسلام آباد سے لالکرتی تک نہیں جس سکتے۔
 

شمشاد

لائبریرین
انکل یہ رضیہ کا فرضی کردار ہے جو ہمارے بڑے بھائی جناب شمشاد خان صاحب نے دریافت کیا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ اس معاملے کی تحقیقات کیں اور عوام کے سامنے لائے ہیں۔:grin:

آپ خود ملاحظہ فرما لیں پیغام نمبر 22 میں محسن صاحب نے خود اقرار کیا ہے کہ رضیہ آجکل ناراض ہے۔ اور اب یہ اسے فرضی کردار قرار دے رہے ہیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
اللہ اکبر! بس آج سے ہم نے طے کر لیا ہے اپنی آپ بیتی پر شمشاد بھائی سے ضرور کچھ نہ کچھ لکھوائیں گے۔:grin:
 

شمشاد

لائبریرین
وہ کیوں بھائی جی، میں نے آپ کا کیا قصور کیا ہے جومجھے یہ سزا سنائی جا رہی ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
ہاں جی آپ اسلام آباد میں جو رہتے ہیں، آپ سنا سکتے ہیں بے گناہوں کو سزائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
"تھا" کیا مطلب؟ ابھی بھی ہے۔ محسن حجازی آجکل فیس بُک پر بھی کم ہی نظر آتے ہیں۔ مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ ان کی شادی ہو گئی ہے اور وہ دلہن کو پیارے ہو گئے ہیں۔
 
Top