عبید انصاری
محفلین
میرے علم میں وارث بھائی کا ذکر کردہ جملہ ٹھیک ہے۔محمد وارث بھائی اگر میں غلطی پر نہیں تو یہ کچھ یوں نہیں ہے ؟
"کلام الامام امام الکلام "
میرے علم میں وارث بھائی کا ذکر کردہ جملہ ٹھیک ہے۔محمد وارث بھائی اگر میں غلطی پر نہیں تو یہ کچھ یوں نہیں ہے ؟
"کلام الامام امام الکلام "
اچھا ویسے میں نے زیادہ تر جگہ یہی پڑھا ہے اور سنا ہے ۔ ۔ ۔میرے علم میں وارث بھائی کا ذکر کردہ جملہ ٹھیک ہے۔
بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ چلیں اسی بہانے مستعمل اور درج شدہ کا فرق پتہ چلا ۔ ۔ ۔زیدی صاحب لغت میں تو وہی ہے جو میں نے لکھا، لیکن آپ والا بھی مستعمل ہے اور شاید بعد کا رواج یافتہ ہے۔
مستند اور تحریف شدہ کا فرق بھی واضح ہو گیا ہوگا۔بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ چلیں اسی بہانے مستعمل اور درج شدہ کا فرق پتہ چلا ۔ ۔ ۔
کبھی کبھی بدعتیں بھی اچھی ہو جایا کرتی ہیں سر جی ۔ ۔ ۔ اب تو تحریف شدہ ہی مستند بھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اور مستعمل بھی ۔مستند اور تحریف شدہ کا فرق بھی واضح ہو گیا ہوگا۔
مستند مستند ہی ہوتا ہے سر جی، تحریف شدہ اور مستعمل تو آنی جانی چیزیں ہیں۔کبھی کبھی بدعتیں بھی اچھی ہو جایا کرتی ہیں سر جی ۔ ۔ ۔ اب تو تحریف شدہ ہی مستند بھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب ہی تو مستعمل ہے ؛)
اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ. جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا.مستند مستند ہی ہوتا ہے سر جی، تحریف شدہ اور مستعمل تو آنی جانی چیزیں ہیں۔
میں آج زد پہ اگر ہُوں تو خوش گمان نہ ہواب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ. جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا.
اب بتائیں ۔ ۔ ۔کون سا دیا رہ گیا ۔ ۔ ۔اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ. جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا.
فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کرے. وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرےمیں آج زد پہ اگر ہُوں تو خوش گمان نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے، ہوا کسی کی نہیں
فراز
ویسے سچ ہی کہتے ہیں، شعر کسی بھی بحث میں اس وقت قولِ فیصل کے طور پر لائے جاتے ہیں جب قولِ فیصل نہ رہے!فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کرے. وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے
وارث بھائی میں تو کچھ بیچتا ہی نہیں آپ کے آگے مگر اتنا ضرور کہونگا کے قول فیصل کے طور پر بھی اسی شعر کی تشریح کردونگا ۔۔۔ویسے سچ ہی کہتے ہیں، شعر کسی بھی بحث میں اس وقت قولِ فیصل کے طور پر لائے جاتے ہیں جب قولِ فیصل نہ رہے!
یہ بات نہیں زیدی صاحب، جو جو اشعار آپ مجھے سنانا چاہ رہے ہیں میں خود ان کا قتیل ہوں سو سر ِتسلیم خم کرنے کے سوا کوئی چارہ ہی نہیں۔وارث بھائی میں تو کچھ بیچتا ہی نہیں آپ کے آگے مگر اتنا ضرور کہونگا کے قول فیصل کے طور پر بھی اسی شعر کی تشریح کردونگا ۔۔۔
یہ مستند لفظ یا کہاوت کہاں سے آتی ہے؟مستند مستند ہی ہوتا ہے سر جی، تحریف شدہ اور مستعمل تو آنی جانی چیزیں ہیں۔
یہ تو بہت بنیادی نوعیت کی بات ہو گئی، اس طرح تو کسی بھی لفظ، بات، محاورے، روز مرہ، ضرب المثل، کہاوت پر اعتراض اٹھایا جا سکتا ہے۔ کسی چیز کو تو معیار ماننا ہوگا ورنہ پھر اتنے ہی معیار ہو جائیں گے جتنے انسان۔ جب اس چیز پر اتفاق ہو جائے کہ کسی چیز کو معیار ماننا ہوگا تو پھر اہلِ زبان اور ان کی لغات یہ معیار ہوتے ہیں۔یہ مستند لفظ یا کہاوت کہاں سے آتی ہے؟میرا ماننا تو یہ ہے کہ زبانیں انسانوں کے لئے ہوتی ہیں انسان زبانوں کے لئے نہیں
ایک ہی بات ہے ، شاید دونوں ہی طرح مقبول ہے ۔محمد وارث بھائی اگر میں غلطی پر نہیں تو یہ کچھ یوں نہیں ہے ؟
"کلام الامام امام الکلام "
جی سر جی ۔ ۔ ۔ ۔ مگر دل کا کیا کریں صاحب ۔ ۔ ۔ایک ہی بات ہے ، شاید دونوں ہی طرح مقبول ہے ۔
اپنی درج کی ہوئی مثل زیادہ دل کو لگتی ہے
میرے خیال میں زبان کے معاملے میں معیار وہ ہے جو عوام میں رائج ہوجائے اور عوام جسے بولنا درست سمجھیں ۔یہ تو بہت بنیادی نوعیت کی بات ہو گئی، اس طرح تو کسی بھی لفظ، بات، محاورے، روز مرہ، ضرب المثل، کہاوت پر اعتراض اٹھایا جا سکتا ہے۔ کسی چیز کو تو معیار ماننا ہوگا ورنہ پھر اتنے ہی معیار ہو جائیں گے جتنے انسان۔ جب اس چیز پر اتفاق ہو جائے کہ کسی چیز کو معیار ماننا ہوگا تو پھر اہلِ زبان اور ان کی لغات یہ معیار ہوتے ہیں۔
یہ تو عوامی اور جمہوری رائے لگتی ہے ۔میرے خیال میں زبان کے معاملے میں معیار وہ ہے جو عوام میں رائج ہوجائے اور عوام جسے بولنا درست سمجھیں ۔