حکومت اور حکومت کے اہلکاروں کی بات جانے دیجئے بھائی۔ ان "عام"لوگوں کی بات کیجئے جو انتہائی بے غیرتی سے یہ تمام منظر دیکھا کئے اور بعد میںٹسوے بہایا کئے۔ جب اپنی بیٹی اور پرائی بیٹی کا فرق ہی ملحوظِ خاطر ہے تو پھر کسی پر بھی لعن طعن کیسی؟ پولیس والے بھی صرف اپنے بچوںکا سوچتے ہیں، سیاستدان بھی صرف اپنے بچوںکا سوچتے ہیں اور عوام بھی صرف اپنے بچوں کا سوچتے ہیں۔ پھر کوئی کسی اور کو طعنہ کیوںدے؟ پولیس والا "کسی"کے بچوں کی حفاظت کرتا ہوا جان سے جائے تو "اس" کے بچوں کا ذمہ کون لے گا؟ اس کی نوکری جائے تو اس کی کون حمایت کرے گا؟ بے حس معاشرہ میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ باقی رہ گئی بات عذاب کی تو کیا یہ سب کچھ عذاب نہیں؟ بے غیرتی اور بے ہمتی سے بھی بڑا کوئی عذاب ہوگا؟ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے کہ بے غیرتی ہی وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے خنزیر کو اتنا مکروہ و ناپاک کہا گیا۔
اللہ ہم سب پر رحم فرمائے۔ آمین۔