عبدالقیوم چوہدری
محفلین
وجہ اختلاف بھی یہی ہے۔انھیں اسی لیے سوڈو لبرلز کہا جاتا ہے۔ مذہب چاہے جو بھی ہو گھر، مسجد، مندر تک ہی رہنا چاہیے۔
وجہ اختلاف بھی یہی ہے۔انھیں اسی لیے سوڈو لبرلز کہا جاتا ہے۔ مذہب چاہے جو بھی ہو گھر، مسجد، مندر تک ہی رہنا چاہیے۔
نہیں۔ آپ کی رسائی میں وہ پیجز ہوں گے جو صرف اسلام کو ہدف تنقید بناتے ہوں گے یا پھر یوں کہہ لیں کہ آپ سوشل میڈیا کے اس حصے تک نہیں پہنچ پائے جو دوسرے مذاہب کو ہدف تنقید بناتے رہتے ہیں۔ لیکن محب علوی کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ ۔۔۔سوشل میڈیا پر جتنے بھی سیکولر پیجز سر گرم ہیں وہ صرف اسلام کو ہدف تنقید بناتے ہیں۔
جس طرح تمام مذاہب کو سیکولر ایک ہی خانے میں فٹ کرکے اس پر طعن و تشنیع کرتے ہیں اسی طرح مذاہب کی حمایت اور سیکولرازم کی مخالفت میں بھی یہی رویہ رکھا جاتا ہے
اوریا مقبول جان ہی کیا۔۔ پاکستانی طالبان اور دیگر مذہبی دہشت گردوں کے حمایتیوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے ورنہ وہ معاشرہ آج یہاں نہ ہوتا۔اوریا مقبول جان بھی ایک فکر کا نام ہے، وہ فکر جس کے ماننے والے بھی لاکھوں میں ہیں اور انکار کرنے والے بھی۔ میں صرف اس کے پرو طالبان ہونے کی وجہ سےاسے مداری یا فراڈیا نہیں سمجھ سکتا جو بقول آپ کے چکمہ دے جائے۔
آپ اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کے بجائے جوابِ کتاب تحریر کریں یا کسی ہم پلہ کتاب کی تجویز دیں۔ کسی کو نشانہ بنانے کے بجائے دلائل سے اس کے نظریے کا رد کرنا سیکھیے۔اوریا مقبول جان ہی کیا۔۔ پاکستانی طالبان اور دیگر مذہبی دہشت گردوں کے حمایتیوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے ورنہ وہ معاشرہ آج یہاں نہ ہوتا۔
مطالعہ کے لیے آپ کن ذخائر کا چناو کرتے ہیں۔ کن ذرائع اور کن باتوں کو آپ باوزن سمجھتے ہیں، شراکت کے لیے آپ کن تحاریر کا انتخاب کرتے ہیں یہ آپ کی فکر کی ڈگر واضح کرتی ہیں۔ یہی تحریر مثلا آصف اثر صاحب نے شئیر کی ہوتی تو مجھے نا کوئی حیرت تھی نا تبصرے کی کوئی حاجت۔