محترم دوستو جيسا كہ ميں ذكر كر چكا ہوں ضيا طور صاحب كو نہ تو پبلسٹي پسند ہے اور نہ وہ كسي محفل كا حصہ بن سكتے ہيں۔
-------------
جب سے ميں اس فيلڈ ميں آيا ميري خواہش يہي تھي اور اب بھي ہے كہ كيوں نہ ہم پاكستاني نستعليق يا لاہوري نستعليق كا ايك فونٹ بنائيں۔ ہمارے پاس ماشاءالله جناب رشيد بٹ، جناب خالد يوسفي، جناب عبدالرحمن، جناب محمد علي زاہد وغيرہ وغيرہ كي طرح كے بہت سے مايہ ناز خطاط موجود ہيں اور ہميں ان مايہ ناز خطاط سے ليگيچر لكھوا كر نيا نستعليق كا فونٹ بنانا چاہئے۔ ميں شروع دن سے ہي جوائنٹ بيس فانٹ كے حق ميں نہيں ہوں كيونكہ جو خوبصورتي ليگيچر ميں ہے جوائنٹ بيس فانٹ تو ميرے خيال ميں اسكا عشر عشير بھي نہيں ہے۔ ايك مثال ہمارے پاس نفيس نستعليق بھي ہے۔ انہوں نے اس فانٹ كے جوائنٹ لكھوائے اور شايد ايك يا ڈيرھ سال ميں اسكے وولٹ ٹيبل لكھے اور الفاظ كو جوڑنے اور ٹكرائو كو روكنے كے لئے انہيں اتنے رول لكھنے پڑے كہ فانٹ كو بھي ايك دفعہ لوڈ ہوتے وقت سمجھ آجائے۔
يہ فانٹ كسي كتابي كام كے لئے تو ميري ناقص رائے ميں كام نہيں آسكتا اور ابھي تك ويب پر بھي اسكا استعمال نظر نہيں آيا۔
آپ اس محفل كو ہي لے ليں ہر تھريڈ ميں آپكو tahoma ہي نظر آئے گا۔ ماشاءالله اتنے فانٹ ڈويلپر اس محفل كے ركن ہيں اور خطاط بھي شايد ركن ہيں كيوں ہم نستعليق نہيں تو كم از كم اس فورم كے لئے ہي كوئي اچھا فانٹ بناليں تاكہ اس محفل كے تھريڈز كو tahoma سے نجات مل جائے۔
بہرحال انشاءالله مجھے اميد ہے كوئي نہ كوئي ساتھي نئے ليگيچر لكھوانے كے بارے ميں سيريس ضرور ہوگا۔ ويسے ميں نے ايك تھريڈ ميں پڑھا تھا كہ كوئي دوست پيسے اكٹھے كر كے ليگيچر لكھوانے كي تجويز دے رہے تھے۔ ماشاءالله بہت اچھي تجويز ہے اور اسكے بارے ميں ضرور سوچنا چاہئے۔
ضیا حمید طور سے 80 کی دہائی میں میری بھی چند ملاقاتیں ہو چکی ہیں مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ماڈل ٹائون میں ایک نوجوان لیکن فربہی مائل خوش اخلاق شخصیت سے میں نے بک کیپنگ کے لیے ڈاس بیسڈ پروگرام لکھوایا تھا اور اس وقت میں نے انہیں اس چھوٹے سے پروگرام کے لیے آٹھ ہزار روپے ادا کیے تھے۔
کامپسی انٹر نیشنل سے تعلق توڑے کے بعد ضیا حمید طور اور انکے دوسرے بھائی جنکا مجھے نام یاد نہیں انہوں نے سقراط اور ہمالہ کے نام سے سافت ویئر متعارف کروائے ہمالہ سقراط کی ہی ترقی یافتہ صورت تھی اور اس میں کئے نئے خطوط کے ساتھ ہمالہ جادوگر بھی متعارف کرایا گیا تھا میں نے شاہکار سقراط اور ہمالہ تینوں استعمال کیے ہیں میں نے سقراط 35 ہزار روپے میں خریدا تھا۔ اس کے بعد انعام علوی صاحب میدان میں آئے اور انہوں نے بھی گلوبل نامی ایک سافٹ ویئر متعارف کرایا جس کا سلور اور گولڈن ورژن علیحدہ علیحدہ تھے انعام علوی میرے گھر اٹک میں تشریف لائے تھے اور انہوں نے مجھے گلوبل کے استعمال کی ترغیب دلائی تھی اور ایک ماہ کے لیے بطور ٹرائل گلوبل گولڈن ورزن کا ڈونگل مجھے دیے رکھا
مجھے سقراط والوں سے کچھ شکایات تھیں فونٹ میں بعض الفاظ کے درست نہ لکھے جانے کی جب انہیں معلوم ہوا کہ میں گلوبل کو ٹرائی کر رہا ہوں اور اس میں دلچسپی رکھتا ہوں تو انہوں نے مجھے کچھ اضافی ٹولز بھی فراہم کر دیے جن میں ایک ٹول خط کو سکین کر کے سقراط کے نوری نستعلیق میں لگیچرز ڈالنے کے لیے بھی تھا چنانچہ میں نے اسی ٹول کی مدد سے گلوبل میں موجود خط رقعہ کی تحریر کو ہینڈی سکینر کے ذریعہ سکین کر کے سقراط کے خط رقعہ میں شامل کیا تھا کیونکہ سقراط کے خط رقعہ سے گلوبل کا خط رقعہ کہیں بہتر تھا
میرے پاس شاہکار اور سقراط دونوں کے ڈونگل اور ٹول موجود تھے لیکن ان پیج کے آنے کے بعد ان پروگراموں کی ایسی ناقدری ہوئی کہ وہ ہزاروں روپوں مالیت کی چیزین کچرے کے ڈرم میں پھینک دی گئیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جناب اشفاق نیازی
آپ کی لاہوری نستعلیق کی خواہش بالکل بجا ہے اور یہ آپ کی ہی نہیں ہم سب کی خواہش ہے محفل پر لگیچر لکھوانے اور اس کے لیے فنڈ کی فراہمی کے لیے مشاورتی دھاگہ شروع کیا گیا تھا لیکن میں بعض وجوہ کی بنا پر فنڈ جنریشن کے حق میں نہیں تھا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اس کام سے دست بردار ہوگیا
میں نے اس سلسلہ میں کام شروع کیا ہوا ہے میں نے خطاط الملک استاد تاج الدین زریں رقم کی خطاطی سے بنیادی اشکال اخذ کی ہیں اور ایک ایسا کیریکٹر بیس فونٹ بنالیا جو ہمیں لگیچرز کی تیاری کے لیے الفاظ لکھ دیتا ہے گوکہ اس میں نقاط کی جا بجائی اور حروف کے جوڑ بہت بہتر نہیں ہیں تاہم اس کے ذریعہ لگیچر لکھوا کر انہیں کورل ڈرا کے ذریعہ درست کیا جا رہا ہے اور اب تک ایک ہزار سے زائد لگیچرز تیار کر کے فونٹ میں ڈال چکا ہوں ۔
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=28871
اس طرح کسی خطاط سے لگیچر لکھوانے کی بجائے ہم خود لگیچر لکھنے اور تیار کرنے کے قابل ہیں البتہ کورل ڈرا میں کام کرنا ایک دقت طلب مرحلہ ہے اس اہم کام کے سلسلہ میں اگر کوئی دوست عطیات دینا چاہیں تو بخوشی قبول کیے جائیں گے تاہم فنڈ جنریش کے لیے اپیل برائے چندہ کا میں قائل نہیں ہوں