کاشف اسرار احمد
محفلین
ایک غزل نہایت جلد بازی میں اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ تمام احباب بھی اطمینان سے جواب نہیں دیں گے !!
استاد محترم جناب الف عین سر، اور تمام احباب ،دور و نزدیک سے، ایک نظرِ کرم کی گزارش ہے ! پوری غزل یا کسی بھی شعر کو ناقص پائیں تو بے تکلفی سے بخیہ ادھیڑ دیں !
استاد محترم جناب الف عین سر، اور تمام احباب ،دور و نزدیک سے، ایک نظرِ کرم کی گزارش ہے ! پوری غزل یا کسی بھی شعر کو ناقص پائیں تو بے تکلفی سے بخیہ ادھیڑ دیں !
بحر کے ارکان : مفاعیلن مفاعیلن
یہ کچھ آہوں کی لڑیاں ہیں
انھیں جھنکار پر لکھ دو
کسوٹی ہیں نقائص کی
ہر اک معیار پر لکھ دو
ندامت کے یہ آنسو ہیں
انھیں رخسار پر لکھ دو
خزاں کی بھوک ہیں یہ سب
ہر اک گلزار پر لکھ دو
انا الحق کے جو نعرے ہیں
چلو اب دار پر لکھ دو
سبق آموز جملے سب
لو ان آثار پر لکھ دو
عَلم بردارِ آزادی!؟
ہمیں، تلوار پر لکھ دو
ترازو تیر ہیں دل میں
یہ سب اشجار پر لکھ دو
یہ محنت ہی کا کھاتے ہیں
ہر اک منقار پر لکھ دو
پرانے، خستہ، بوسیدہ
انھیں افکار پر لکھ دو
یہاں ہے راستہ ممکن
ہر اک دیوار پر لکھ دو
نئے ہیں، ! تازہ !، نورس ہیں
انھیں آزار پر لکھ دو
قوی، مضبوط، مستحکم
مرے کردار پر لکھ دو!
جگہ دل میں بنا لیں گے
مرے اشعار پر لکھ دو
مقطع ابھی خام ہی ہے۔ لیکن لکھے دیتا ہوں
تصدق ہے یہ کاشف پر
مرے اصرار پر لکھ دو
یا
غزل کاشف کی ہے یعنی
فنِ فنکار پر لکھ دو
یا پھر اور ہی کچھ !
یہ کچھ آہوں کی لڑیاں ہیں
انھیں جھنکار پر لکھ دو
کسوٹی ہیں نقائص کی
ہر اک معیار پر لکھ دو
ندامت کے یہ آنسو ہیں
انھیں رخسار پر لکھ دو
خزاں کی بھوک ہیں یہ سب
ہر اک گلزار پر لکھ دو
انا الحق کے جو نعرے ہیں
چلو اب دار پر لکھ دو
سبق آموز جملے سب
لو ان آثار پر لکھ دو
عَلم بردارِ آزادی!؟
ہمیں، تلوار پر لکھ دو
ترازو تیر ہیں دل میں
یہ سب اشجار پر لکھ دو
یہ محنت ہی کا کھاتے ہیں
ہر اک منقار پر لکھ دو
پرانے، خستہ، بوسیدہ
انھیں افکار پر لکھ دو
یہاں ہے راستہ ممکن
ہر اک دیوار پر لکھ دو
نئے ہیں، ! تازہ !، نورس ہیں
انھیں آزار پر لکھ دو
قوی، مضبوط، مستحکم
مرے کردار پر لکھ دو!
جگہ دل میں بنا لیں گے
مرے اشعار پر لکھ دو
مقطع ابھی خام ہی ہے۔ لیکن لکھے دیتا ہوں
تصدق ہے یہ کاشف پر
مرے اصرار پر لکھ دو
یا
غزل کاشف کی ہے یعنی
فنِ فنکار پر لکھ دو
یا پھر اور ہی کچھ !