یہ کیسے مسلمان ہیں؟

مغزل

محفلین
یہی ہے ظالمانی اسلام۔ اور ہم کب ایجنسی ایجنسی کی رٹ چھوڑ کر اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں گے؟ اگر سب کچھ ایجنسیاں کروا رہی ہیں تو پھر ہم آپ کیا کر رہے ہیں؟ جب ہم ان "ظالمان" کی حمایت میں تحریر و تقریر کی توانائیاں صرف کرتے ہیں تو ہم ان کاروائیوں کو جلا بخش رہے ہوتے ہیں۔ یہ بات سب سےپہلے توجہ کی طالب ہے۔


محترم مراسلے کا متن درست کرلیجئے :

یہی ہے ظالمانہ وحشیانہ رویہ / طرزِ عمل اور ہم کب ایجنسی ایجنسی کی رٹ چھوڑ کر اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں گے؟ اگر سب کچھ ایجنسیاں کروا رہی ہیں تو پھر ہم آپ کیا کر رہے ہیں؟ جب ہم ان "ظالمان" کی حمایت میں تحریر و تقریر کی توانائیاں صرف کرتے ہیں تو ہم ان کاروائیوں کو جلا بخش رہے ہوتے ہیں۔ یہ بات سب سےپہلے توجہ کی طالب ہے۔

دوست اسلام ظالمانہ نہیں ۔۔ بلکہ یہ ظالم اور وحشی درندے اسلام کا نام استعمال کر رہے ہیں۔
شکریہ
 

شمشاد

لائبریرین
بھائی جی یہ بھی دیکھیں کہ اس فرقہ واریت کو ہوا کون دیتا ہے۔ عام آدمی تو اتنا کچھ جانتا ہی نہیں۔ یہ نام نہاد علما ہی ہیں جو اپنی اپنی مسجدوں میں لاوڈ سپیکروں پر چیخ چیخ کر لوگوں کو دوسرے فرقوں کے خلاف اکساتے ہیں۔
 
الف
ہر ملا جس کے ہاتھ میں لاؤڈ سپیکر ہو "بڑا عالم" ہوتا ہے۔ آپ اس کے مسجد کے علاقہ میں پوچھئے۔ یہ رائے عامہ کو ہموار کرنے کا بہترین کام کرتا ہے۔ ملا کے پیشہ کا انحصار ہی نفرت پھیلانے پر ہے۔
فرقہ واریت سے مراد شیعہ سنی ہی ہوتے ہیں کیا؟
ایسے فرقہ جو نظریات کے اختلاف کی سزا موت قرار دیتےہیں، جیسے سوات کے ملا ، تالی بان ظالمان ، کیا آپ ان سے متفق ہیں؟ اگر نہیں تو پھر وہ کس فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں؟
 

الف نظامی

لائبریرین
قابلیت ماننی چاہیے۔
ایک تاثر یہ ہے کہ عموما ایک مسلک سے وابستہ علما دوسرے مسالک سے منسلک عالم دین کی واقعتا موجود قابلیت کا اعتراف بھی نہیں کرتے ۔
مابین المسالک اختلافات ختم کرنے ہیں تو پہلے درجہ پر علما کو آپس میں ربط ضبط بڑھانا ہوگا کیوں کہ اکثر اختلاف غلط فہمی و محض نزاع لفظی سے جنم لیتا ہے۔

واصف علی واصف کے چند اقوال:
اسلام + فرقہ = صفر
ہمیں کسی فرقہ سے تعلق رکھنے پر اصرار اور مسلمان ہونے کا اقرار ہے۔
 
الف
ہر ملا جس کے ہاتھ میں لاؤڈ سپیکر ہو "بڑا عالم" ہوتا ہے۔ آپ اس کے مسجد کے علاقہ میں پوچھئے۔ یہ رائے عامہ کو ہموار کرنے کا بہترین کام کرتا ہے۔ ملا کے پیشہ کا انحصار ہی نفرت پھیلانے پر ہے۔
فرقہ واریت سے مراد شیعہ سنی ہی ہوتے ہیں کیا؟
ایسے فرقہ جو نظریات کے اختلاف کی سزا موت قرار دیتےہیں، جیسے سوات کے ملا ، تالی بان ظالمان ، کیا آپ ان سے متفق ہیں؟ اگر نہیں تو پھر وہ کس فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں؟

فاروق بھائی یہ شیعہ سنی ہرگز مسئلہ نہیں، بس مخصوص ٹولہ ہے، شیعہ سنی تو صدیوں سے پرامن رہتے آئے ہیں اور آپ کی بات ٹھیک ہے یہی ملا فساد کی جڑ ہے، مدارس میں اصلاحات درکار ہیں۔
 
80 کی دہائی سے یہ واقعات رونما ہونا شروع ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے یہ کیفیت نہیں تھی۔
سنی شیعہ اختلاف بہت پرانا ہے ، لیکن اس بات پر قتل و غارت پہلے نہیں تھی۔
میری نظر میں اس مسلہ کا حل یہ کہ تمام مسالک کے بالغ نظر اور معتدل علمائے کرام آپس میں مل بیٹھیں اور تلخیوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
کسی زمانے میں ملی یکجہتی کونسل بھی بنی تھی۔

ایک مثال: ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی مجالس میں دوسرے مسالک کے لوگ بھی شرکت کرتے ہیں تو کیا تمام مکاتب فکر اس روایت کو نہیں اپنا سکتے تاکہ امت مسلمہ میں افتراق و انتشار کو ختم کیا جاسکے؟
اس طرح کے فسادات 80 سے بھی پہلے 1963 میں ہمارے ہی ضلع خیرپور کے شہر ٹھیڑہی میں 250 سے زائد لوگ قتل کیے گئے تھے اور عورتوں کے لاشوں کی بے حرمتی کی گئی اور کافی لاشیں روہڑی کئنال میں بہائی گئیں تھیں یہ تو ہمیشہ لاشوں کی بے حرمتی کرتے آئے ہیں آپ کو یاد ہوگا جب افغانستان میں نجیب اللہ کو قتل کیا گیا تو اس کی لاش کی بھی بے حرمتی کی تھی ان نہاد طالبان نے۔
ڈاکٹر علامہ طاہر القادری قابل ستائش کام کررہے ہیں اس کے علاوہ مفتی محمد اسحاق، پیر آصف گیلانی، جاوید اکبر ثاقی وغیرہ بھی اچھا کام کررہے ہیں یہ تو صرف ایک فسادیوں کا ٹولہ ہے جو خود کو جہادہ کہلاتے ہیں مگر جہاد کے اوپر دھبہ ہیں۔
 

مغزل

محفلین
ذاکر نائک کے بین المذاہب مباحث ایک اچھا اشاریہ ہیں ۔ بہتری کی کوششوں میں۔
 
ذاکر نائک کے بین المذاہب مباحث ایک اچھا اشاریہ ہیں ۔ بہتری کی کوششوں میں۔
معذرت کے ساتھ ذاکر نائک نے بھی بڑی کوشش کی ہے اس ہوا کو فروغ دینے کی، آپ اس کی ایک ویڈیو دیکھ سکتے ہیں یوٹیوب سے۔ میرا ایک مسیحی دوست کہتا ہے کہ اگر ذاکر نائک کو مناظرہ کرنا ہے توہمارے پاس آئے، وہ تو صرف اپنا چینل لے آتا ہے اور اس کا اپنا مجمعہ ہوتا ہے کبھی ہمارے مجمعے میں بھی تشریف لائے اور ہمارے چینل ہوں پھر پتہ لگے گا یہ صاحب مذاہب کے درمیان ہمہ آہنگی کو فروغ نہیں دے رہا بلکہ مسیحی و دیگر مذاہب کے لوگوں میں مسلمانوں کے خلاف اور نفرت کو ہوا دے رہا ہے۔
 

خرم

محفلین
ظہور بھیا، آپکی بات بالکل درست ہے اور اللہ کرے یہ ظالمانی تحریک ناکام ہو اور اپنے انجام کو پہنچے کہ اس کی بنیاد بوالہواسیت پر ہے جس کے لئے دین کو استعمال کیا جارہا ہے۔
مغل بھیا، آپ کی درستی بالکل بجا ہے۔ ظالمانی اسلام کی اصطلاح سے میری مراد ظالمان کا نام نہاد اسلام تھی جس کا محمد عربی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسلام سے دور کا واسطہ بھی نہیں۔ لیکن آپ نے جو فرمایا وہ زیادہ بہتر ہے۔
 
Top