لیکن ہیں تو وہ بھی اسی سیاسی تھیلی کے چٹے بٹے، اس لیے کسی بہتری کی امید نہ رکھیں۔فائدہ یہ ہوگا کہ اسمبلی میں موجود چوں چوں کے مربے پر مشتمل سیاسی اتحاد کی وجہ سے حکومت قدم قدم پر کمپرومائز کرتی ہے مجرم کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، انکی سرکوبی میں انہی کے سیاسی نمائندے اسمبلیوں میں روڑے اٹکاتے ہیں۔۔۔ چنانچہ جہاں ہے جیسی بھی ہے کی بنیاد پر صورتحال کو قبول کرلیا جاتا ہے اور "سسٹم چلتے رہنا چاہئیے" کے دلفریب نعرے کا سہارا لیکر کسی بھی مجرم کے خلاف کاروائی نہیں ہونے دی جاتی۔۔۔ اب کم ازکم وہ سیاسی مصلحتیں اور رکاوٹیں تو نہیں ہونگی، اسمبلی تحلیل، سیاسی مصلحتیں بھی ختم، نہ رہے گا بانس، نہ بجے گی بانسری
مشکل ہے کہ مگسی صاحب فوج طلب کریں۔ بھلا وہ فوج کو کیوں طلب کریں گے؟اب دیکھنا یہ ہے کہ گورنر صاحب کب فوج طلب کرتے ہیں۔
مشکل ہے کہ مگسی صاحب فوج طلب کریں۔ بھلا وہ فوج کو کیوں طلب کریں گے؟
فائدہ یہ ہوگا کہ اسمبلی میں موجود چوں چوں کے مربے پر مشتمل سیاسی اتحاد کی وجہ سے حکومت قدم قدم پر کمپرومائز کرتی ہے مجرم کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، انکی سرکوبی میں انہی کے سیاسی نمائندے اسمبلیوں میں روڑے اٹکاتے ہیں۔۔۔ چنانچہ جہاں ہے جیسی بھی ہے کی بنیاد پر صورتحال کو قبول کرلیا جاتا ہے اور "سسٹم چلتے رہنا چاہئیے" کے دلفریب نعرے کا سہارا لیکر کسی بھی مجرم کے خلاف کاروائی نہیں ہونے دی جاتی۔۔۔ اب کم ازکم وہ سیاسی مصلحتیں اور رکاوٹیں تو نہیں ہونگی، اسمبلی تحلیل، سیاسی مصلحتیں بھی ختم، نہ رہے گا بانس، نہ بجے گی بانسری
سب کا بہت شکریہ محمود بھائ کی اس آخر ی با ت سے اب پلے پڑا ہے کہ وہ کیو ں گورنر راج کی ڈیمانڈ کر رہے تھے