گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شعر عرض ہے
اب کوئی آئنیہ دیکھا جاتا نہیں
خود اپنا تماشا دیکھا جاتا نہیں
کیا کریں گے اب آئینہ اتا ر کر ۔۔۔۔۔ :D
سوچئیے گا آئینہ دیکھتے ہوئے کہ
نئے کپڑے پہن کر جاؤں کہاں میں بال بناؤں کس کے لیے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لیے
اور جو بات آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر کی جاتی ہے وہ ہمیشہ یاد رہتی ہے۔اب آئینہ دیوار پہ لگا ہو یا دل کا آئینہ۔۔۔ ہو مگر شفاف۔ اندر تک جھانک لینے والا۔
 

ظفری

لائبریرین
سوچئیے گا آئینہ دیکھتے ہوئے کہ
نئے کپڑے پہن کر جاؤں کہاں میں بال بناؤں کس کے لیے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لیے
اور جو بات آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر کی جاتی ہے وہ ہمیشہ یاد رہتی ہے۔اب آئینہ دیوار پہ لگا ہو یا دل کا آئینہ۔۔۔ ہو مگر شفاف۔ اندر تک جھانک لینے والا۔
رہی بات آئینے کی تو کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
تُو اپنے عیب چھپانے چلا توہے لیکن
ہر آئنیے کی نظر بےلباس رہتی ہے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
رہی بات آئینے کی تو کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
تُو اپنے عیب چھپانے چلا توہے لیکن
ہر آئنیے کی نظر بےلباس رہتی ہے
ذرا رکئیے
آئینے کے سو ٹکڑے بھی ہم نے کر کے دیکھے ہیں
ایک میں بھی تنہابتھے سو میں بھی اکیلے ہیں
تو اگر چائے کا ایک مگ ہاتھ میں ہو تو اس طرح اس مگ چائے؟
موجاں ای موجاں ناں۔ :dancing:
 

سیما علی

لائبریرین
چاہ اور چائے دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
Top