ام عبدالوھاب
محفلین
یہ کنوئیں کتنے گہرے ہیں؟
کبھی کھود کے دیکھوں آنکھوں کو۔
یہ میرا شعر ہے، رائے دیجیے گا
کبھی کھود کے دیکھوں آنکھوں کو۔
یہ میرا شعر ہے، رائے دیجیے گا
ہر ایک کی طرف سے وعلیکم السلامالسلامُ علیکم تمام اراکینِ اُردو محفل کی خدمت میں اور ساتھ ساتھ سالگرہ کی دلی مبارکباد
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
واہ کیا گہری بات ہے۔۔۔ گہری آنکھیں، گہرے رازیہ کنوئیں کتنے گہرے ہیں؟
کبھی کھود کے دیکھوں آنکھوں کو۔
یہ میرا شعر ہے، رائے دیجیے گا
میرے خیال سے تو وزن کو بالائے طاق بھی اگر رکھا جائے تو آنکھیں کھودنے کے تصور سے ہی جھرجھری آتی ہے۔یہ کنوئیں کتنے گہرے ہیں؟
کبھی کھود کے دیکھوں آنکھوں کو۔
یہ میرا شعر ہے، رائے دیجیے گا
کالاش ڈراما ایک چلا تھا شاید آپ کو یاد ہو۔،کبھی جب ٹی وی دیکھتا تھا تو دیکھا تھا۔اس میں کالاش کی لڑکی شکستہ اردو میں ہیرو سے کہتی ہے آپ مجھ کو اچھا لگتا ہے ۔لفظ گستاخ ہو سکتے ہیں اور کنویں کے مینڈک کہیں بھی کود سکتے ہیں اب وہ محبوب کی آنکھیں ہی کیوں نہ ہو مگر طبع نازک پر گراں گذر سکتی ہے یہ بات شاعر حضرات کے
یاسر شاہ صاحب
ظن ہے کہ ان کو ٹونکی کہنا چاہیئے نہ کہ یوسفیٹونک،ریاست راجھستان جناب مشتاق یوسفی کی جائے پیدائش ہے ۔۔
ضخیم کتابیں پڑھتے ہیں آپ ۔ تو ط کیا مشکل ہے آپ کو ؟ط یہاں بھی میرے حصے میں آ گئی ہے
سر آپکی اسی حساس طبعیت کے ہم گرویدہ ہیں ۔۔سلامت رہیے آمینگستاخی کی کوئی بات نہیں، پر مزاح ہے عزیزی یاسر شاہ کا شعر، عزیزہ ام عبدالوھاب کا بے وزن شعر تو پسند آیا مجھے