۔۔۔بس مت پوچھیں۔ کیا گذری۔۔

علی وقار

محفلین
بہت شکریہ سر جی آپ کی توجہات کا ۔۔۔مگر اب کیا بتائیں ۔۔۔۔۔امی کو دو مرتبہ فون لے کر دیا ایک بار امی نے چھوٹی بہن کو گفت کر دیا دوسری بار بھائی نے قبضہ کر لیا بیگم کا فون صحیح کروا کروا کر میں تھک گیا ہوں اتنے کے نئے فون آجاتے ہیں جتنے کے فون صحیح ہوئے ہیں ۔۔باقی انشاءاللہ کوشش ہو گی ایسی صورتحال پیش نہ آئے ۔۔۔
جو ڈانٹ کی کسر رہی وہ زیک نے پوری کر دی۔ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
جو ڈانٹ کی کسر رہی وہ زیک نے پوری کر دی۔ :)
جی جی کیوں نہیں بڑے ہیں سینیئر ہیں کہہ سکتے ہیں ۔۔ویسے اس کسر کو پورا کروانے میں آپ کا بڑا اہم کردار رہا وقار بھائی۔۔
اب کہانی میں جان پیدا ہو گئی۔ زیک
 

جاسمن

لائبریرین
وجی نے ٹھیک کہا کہ بچے ذرا بھی نظر سے اوجھل ہوں تو بہت زیادہ پریشانی ہوتی ہے۔ ایک بار بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرنے کے چکر میں انھیں نزدیک مارکیٹ بھیج دیا۔ فورآ گھبرا کے پیچھے گئی تو دونوں ایک موڑ مڑنے کے بعد نظر نہ آئے۔ ہائے ربا! دکان دکان گھومنے لگی۔ پھر ایک دکان کے اندر جا کے دیکھا تو موجود تھے۔ بس جی کہاں کی خوداعتمادی! کیسی خوداعتمادی۔
خود ہی آ جائے گی، سوچ کے جب تک بڑے نہیں ہو گئے، اکیلے نہیں جانے دیا۔
بیٹی کو تو اب بھی اکیلے نہیں جانے دیتے۔
 

جاسمن

لائبریرین
اور مائیں۔۔۔۔ ہماری اکثر مائیں سمجھدار ہونے کے ساتھ ساتھ بہت بھولی بھی ہوتی ہیں۔ میری امی جی کو موبائل کا استعمال سمجھایا۔ کئی چیزیں اب بھی انھیں پتہ نہیں چلتیں۔ ایک ڈائری میں نمبر بھی لکھ کے دیے ہیں۔ نمبر کے ساتھ موبائل میں خاص تصویر بھی محفوظ کر کے ان کے لیے آسانی پیدا کی ہے۔
اور راستے تو انھیں ہمیشہ بھول جاتے ہیں۔ کسی کو راستہ سمجھا بھی نہیں سکتیں۔
برسوں پہلے کی بات ہے لاہور میں نسبت روڈ سے سٹیشن گئیں کہ دھرم پورہ کی وین لینی تھی۔ وین میں بیٹھ کے سٹاپ کی نشانی بھول گئیں۔ واپس سٹیشن آئیں کہ راستہ سٹیشن سے ہی آتا تھا۔ اور یہ کام تین بار کیا۔ تیسری بار میں انھیں ان کی نشانی نظر آ گئی۔
لاہور سے جس ریل گاڑی میں بیٹھیں، وہ بہاولپور نہیں رکتی تھی۔ آگے کہیں کسی سٹیشن پہ رکی تو پھر بغیر پوچھے ریل گاڑی میں بیٹھیں، وہ ملتان جا کے رکی۔ پھر ریل گاڑی پہ اعتماد نہ رہا تو لاری پہ بہاولپور آئیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
لاہور سے جس ریل گاڑی میں بیٹھیں، وہ بہاولپور نہیں رکتی تھی۔ آگے کہیں کسی سٹیشن پہ رکی تو پھر بغیر پوچھے ریل گاڑی میں بیٹھیں، وہ ملتان جا کے رکی۔ پھر ریل گاڑی پہ اعتماد نہ رہا تو لاری پہ بہاولپور آئیں۔
مائیں واقعی بہت بھولی ہوتی ہیں. سلامت رہیں! اُنکا سایہ رحمت ایسا سائبان ہے ،جسکا کوئی بدل نہیں ۔۔پر ہمیشہ نشانیاں رکھ کے راستوں کی پہچان بناتی ہیں ۔۔پروردگار آپ پر اُنکا شفیق سایہ قائم رکھے ۔آمین!
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top