جیہ
لائبریرین
دو سالوں سے جاری سوات کے خراب حالات نے سواتیوں کو تقریباً نفسیاتی مریض بنا دیا ہے مگر ان کی حس مزاح ابھی مری نہیں۔ طالبان اور فوجیوں کے متعلق نت نئے لطیفے گھڑے جا رہے ہیں اور ایس ایم ایس کے ذریعےسفر کرکے پورے علاقے میں مشہور ہو گئے ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں:
جنگل کے بادشاہ شیر کی شادی تھی اور جنگل کے اہم جانور ولیمے میں شریک تھے۔ ایسے میں ایک چوہا آگیا اور شیر کو مخاطب ہوا:
" ابے سنو ۔ میرا کھانا اور دوسرے چوہوں کا بھی کھانا جلد از جلد ہمارے گھروں میں پہنچا دوو ورنہ اچھا نہیں ہوگا"
شیر نے سہم کر کہا " بہت اچھا جی"
ہاتھی نے حیران ہو کر شیر سے پوچھا " ایک چوہے کی اتنی ہمت؟"
شیر نے جواب دیا کیا کروں بھئی! آج کل یہ طالبان کا ساتھی ہے۔۔۔۔
ایک خود کش حملہ آور کا جیکٹ کسی وجہ سے پھٹ نہ سکا اور وہ صرف زخمی ہو کر بے ہوش ہو گیا۔ لوگوں نے ہسپتال پہنچا دیا ۔ جب ہوش آیا تو 3 نرسیں آپ پاس اس کی دیکھ بھال کے لئے کھڑی تھیں ۔
انہیں دیکھ کر اس نے کہا
"یہ تو صرف 3 ہیں باقی حوریں کہاں ہیں؟ مجھ کو کہا گیا تھا کہ جنت میں ہر شہید کے لئے 70 حوریں ہوں گی۔
ایک آدمی نے دوسرے سے پوچھا
" یہ طالبان کیسے لوگ ہیں؟
جواب دیا " چپ رہو! یہ تو صحابہ ہیں صحابہ"
اس نے پوچھا
اور فوجی کیسے لوگ ہیں ؟ "
جواب دیا : وہ۔۔۔۔۔۔۔ وہ تو فرشتے ہیں فرشتے۔ خبر دار ان کے بارے میں کچھ نہ کہنا "
آدمی خاموش ہوگیا تو اس نے کہا کہ یہ نہیں پوچھا کہ عوام کیسے لوگ ہیں
اس نے کہا " آپ ہی بتادیں"
جواب دیا " عوام تو کافر ہیں ۔ سرخ کافر"
(پشتو میں کسی بات کی شدت ظاہر کرنے کے لیے اس لفظ سے آگے سرخ لفظ لگا دیتے ہیں ۔ جیسے سرخ کافر یعنی بد ترین کافر وغیرہ)
جنگل کے بادشاہ شیر کی شادی تھی اور جنگل کے اہم جانور ولیمے میں شریک تھے۔ ایسے میں ایک چوہا آگیا اور شیر کو مخاطب ہوا:
" ابے سنو ۔ میرا کھانا اور دوسرے چوہوں کا بھی کھانا جلد از جلد ہمارے گھروں میں پہنچا دوو ورنہ اچھا نہیں ہوگا"
شیر نے سہم کر کہا " بہت اچھا جی"
ہاتھی نے حیران ہو کر شیر سے پوچھا " ایک چوہے کی اتنی ہمت؟"
شیر نے جواب دیا کیا کروں بھئی! آج کل یہ طالبان کا ساتھی ہے۔۔۔۔
ایک خود کش حملہ آور کا جیکٹ کسی وجہ سے پھٹ نہ سکا اور وہ صرف زخمی ہو کر بے ہوش ہو گیا۔ لوگوں نے ہسپتال پہنچا دیا ۔ جب ہوش آیا تو 3 نرسیں آپ پاس اس کی دیکھ بھال کے لئے کھڑی تھیں ۔
انہیں دیکھ کر اس نے کہا
"یہ تو صرف 3 ہیں باقی حوریں کہاں ہیں؟ مجھ کو کہا گیا تھا کہ جنت میں ہر شہید کے لئے 70 حوریں ہوں گی۔
ایک آدمی نے دوسرے سے پوچھا
" یہ طالبان کیسے لوگ ہیں؟
جواب دیا " چپ رہو! یہ تو صحابہ ہیں صحابہ"
اس نے پوچھا
اور فوجی کیسے لوگ ہیں ؟ "
جواب دیا : وہ۔۔۔۔۔۔۔ وہ تو فرشتے ہیں فرشتے۔ خبر دار ان کے بارے میں کچھ نہ کہنا "
آدمی خاموش ہوگیا تو اس نے کہا کہ یہ نہیں پوچھا کہ عوام کیسے لوگ ہیں
اس نے کہا " آپ ہی بتادیں"
جواب دیا " عوام تو کافر ہیں ۔ سرخ کافر"
(پشتو میں کسی بات کی شدت ظاہر کرنے کے لیے اس لفظ سے آگے سرخ لفظ لگا دیتے ہیں ۔ جیسے سرخ کافر یعنی بد ترین کافر وغیرہ)