’امریکی شہری کی گرفتاری غیر قانونی ہے‘بی بی سی

سویدا

محفلین
امریکی سفارتخانے نے اخبارات کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جنیوا کنونشن کے تحت کسی بھی ملک میں تعینات سفارتی عملے کو گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ استثنیٰ سفارتخانے میں کام کرنے والے تکنیکی اور انتظامیہ کے ارکان کو بھی حاصل ہوتا ہے۔

بیان کے مطابق ریمنڈ ڈیوس اسلام آْباد میں قائم امریکی سفارتخانے میں انتظامیہ کے رکن اور تکنیکی عملے میں شامل ہیں لہذا قانون کے مطابق انہیں بھی حراست میں نہیں لیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ ریمنڈ ڈیوس لاہور پولیس کی حراست میں ہیں جہاں ان سے تین پاکستانی شہریوں کے قتل کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے لاہور میں ستائیس جنوری کو دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا جبکہ ایک تیسرا شخص ان کی گاڑی کے نیچے آ کر کچلا گیا تھا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/01/110130_us_citizen_embassy_ha.shtml
 

سویدا

محفلین
بی بی سی نے اپنی ویب سائٹ پر یہ خبر کس انداز سے نشر کی ہے اس کو مندرجہ بالا پوسٹ میں محسوس کیا جاسکتا ہے
پہلا مقدمہ(صغری) :مریکی سفارتخانے نے اخبارات کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جنیوا کنونشن کے تحت کسی بھی ملک میں تعینات سفارتی عملے کو گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔
دوسرا مقدمہ(کبری):بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ استثنیٰ سفارتخانے میں کام کرنے والے تکنیکی اور انتظامیہ کے ارکان کو بھی حاصل ہوتا ہے۔
نتیجہ:یان کے مطابق ریمنڈ ڈیوس اسلام آْباد میں قائم امریکی سفارتخانے میں انتظامیہ کے رکن اور تکنیکی عملے میں شامل ہیں لہذا قانون کے مطابق انہیں بھی حراست میں نہیں لیا جا سکتا۔

خبر کی ابتدا میں جو اصل بات ہے وہ کہیں نہیں لکھی گئی کہ امریکی شہری پر قتل کا جرم ثابت ہے

اس بات کو اخیر میں اس طرح لکھا گیا کہ :ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے لاہور میں ستائیس جنوری کو دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا جبکہ ایک تیسرا شخص ان کی گاڑی کے نیچے آ کر کچلا گیا تھا۔
دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
 
Top