’برما میں بھارتی فوج کی کارروائی میں پاکستان کے لیے بھی پیغام‘
بھارتی وزیر راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے کہا ہے کہ برمی سرحد کے اندر بھارتی فوج کی کارروائی پاکستان سمیت ان دوسرے ممالک کے لیے ایک پیغام ہے جہاں بھارت مخالف شدت پسند نظریات والے لوگ بستے ہیں۔
بھارتی فوج نے منگل کو برما کی سرحد کے اندر داخل ہو کر شدت پسندوں کے دو کیمپ تباہ کیے ہیں۔
مرکزی وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات راجيہ وردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ سرحد پار یہ کارروائی کرنے کا فیصلہ ملک کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس سے بات چیت کے دوران اس سوال پر کہ کیا بھارت پاکستان میں بھی ایسی کارروائی کر سکتا ہے؟ راٹھور نے کہا، ’یہ پاکستان سمیت تمام ممالک اور تنظیموں کے لیے ایک پیغام ہے جو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک دہشت گرد صرف دہشت گرد ہوتا ہے اس کی کوئی دوسری شناخت نہیں ہوتی۔ ہم جب چاہیں گے تب کارروائی کریں گے۔‘
راٹھور نے جو خود بھارتی فوج میں کرنل رہ چکے ہیں، اخبار سے کہا، ’ہم بھارت پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔ ہم نے ہمیشہ پہل کریں گے، چاہے دوستی کے لیے یا جارحانہ کارروائی کے لیے۔ ہم اپنے منتخب جگہ اور وقت پر کارروائی کریں گے۔‘
یہ پاکستان سمیت تمام ممالک اور تنظیموں کے لیے ایک پیغام ہے جو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ ایک دہشت گرد صرف دہشت گرد ہوتا ہے اس کی کوئی دوسری شناخت نہیں ہوتی۔ ہم جب چاہیں گے تب کارروائی کریں گے۔
راجیہ ودرھن راٹھور
فوج کی کارروائی کے بعد راٹھور نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’بھارتی فوج نے شدت پسندوں کے دل میں حملہ کیا ہے۔ ملک کے دشمنوں کو کرارا جواب۔‘
اس بارے میں انھوں نے ٹی وی نیوز چینل ٹائمز ناؤ سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’یہ خصوصی فوجی دستوں کی میانمار حد کے اندر سرانجام دی گئی ایک مہم تھی۔ بھارتی فوج نے شدت پسندوں کے دو کیمپ تباہ کر دیے۔‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ، ’یہ وزیر اعظم کی طرف سے کیا گیا ایک تاریخی فیصلہ تھا۔‘
اس سے پہلے بھارتی فوج نے بھی بھارت اور برما کی سرحد پر شدت پسندوں کے ساتھ تصادم کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ اس میں بڑی تعداد میں شدت پسند مارے گئے۔
بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر میں فوجی مہمات کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل رنبير سنگھ نے بتایا کہ منگل کی صبح برما کی سرحد پر دو الگ الگ مقامات پر بھارتی فوج اور شدت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا۔
رنبير سنگھ نے کہا، ’گذشتہ کچھ دنوں میں ہمیں انتہائی قابل اعتماد اور درست معلومات ملی تھیں کہ ہمارے خلاف کچھ اور حملے ہو سکتے ہیں۔ خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہم نے ان حملوں کو روکنے کے لیے کارروائی کی۔‘
اس مہم میں برما کے تعاون کی بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ، ’ہم برمی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کی تاریخی روایت ہے اور ہم مستقبل میں بھی ان سے تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔‘
بھارتی وزیر راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے کہا ہے کہ برمی سرحد کے اندر بھارتی فوج کی کارروائی پاکستان سمیت ان دوسرے ممالک کے لیے ایک پیغام ہے جہاں بھارت مخالف شدت پسند نظریات والے لوگ بستے ہیں۔
بھارتی فوج نے منگل کو برما کی سرحد کے اندر داخل ہو کر شدت پسندوں کے دو کیمپ تباہ کیے ہیں۔
مرکزی وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات راجيہ وردھن سنگھ کا کہنا ہے کہ سرحد پار یہ کارروائی کرنے کا فیصلہ ملک کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس سے بات چیت کے دوران اس سوال پر کہ کیا بھارت پاکستان میں بھی ایسی کارروائی کر سکتا ہے؟ راٹھور نے کہا، ’یہ پاکستان سمیت تمام ممالک اور تنظیموں کے لیے ایک پیغام ہے جو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک دہشت گرد صرف دہشت گرد ہوتا ہے اس کی کوئی دوسری شناخت نہیں ہوتی۔ ہم جب چاہیں گے تب کارروائی کریں گے۔‘
راٹھور نے جو خود بھارتی فوج میں کرنل رہ چکے ہیں، اخبار سے کہا، ’ہم بھارت پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔ ہم نے ہمیشہ پہل کریں گے، چاہے دوستی کے لیے یا جارحانہ کارروائی کے لیے۔ ہم اپنے منتخب جگہ اور وقت پر کارروائی کریں گے۔‘
یہ پاکستان سمیت تمام ممالک اور تنظیموں کے لیے ایک پیغام ہے جو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ ایک دہشت گرد صرف دہشت گرد ہوتا ہے اس کی کوئی دوسری شناخت نہیں ہوتی۔ ہم جب چاہیں گے تب کارروائی کریں گے۔
راجیہ ودرھن راٹھور
فوج کی کارروائی کے بعد راٹھور نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’بھارتی فوج نے شدت پسندوں کے دل میں حملہ کیا ہے۔ ملک کے دشمنوں کو کرارا جواب۔‘
اس بارے میں انھوں نے ٹی وی نیوز چینل ٹائمز ناؤ سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’یہ خصوصی فوجی دستوں کی میانمار حد کے اندر سرانجام دی گئی ایک مہم تھی۔ بھارتی فوج نے شدت پسندوں کے دو کیمپ تباہ کر دیے۔‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ، ’یہ وزیر اعظم کی طرف سے کیا گیا ایک تاریخی فیصلہ تھا۔‘
اس سے پہلے بھارتی فوج نے بھی بھارت اور برما کی سرحد پر شدت پسندوں کے ساتھ تصادم کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ اس میں بڑی تعداد میں شدت پسند مارے گئے۔
بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر میں فوجی مہمات کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل رنبير سنگھ نے بتایا کہ منگل کی صبح برما کی سرحد پر دو الگ الگ مقامات پر بھارتی فوج اور شدت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا۔
رنبير سنگھ نے کہا، ’گذشتہ کچھ دنوں میں ہمیں انتہائی قابل اعتماد اور درست معلومات ملی تھیں کہ ہمارے خلاف کچھ اور حملے ہو سکتے ہیں۔ خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہم نے ان حملوں کو روکنے کے لیے کارروائی کی۔‘
اس مہم میں برما کے تعاون کی بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ، ’ہم برمی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کی تاریخی روایت ہے اور ہم مستقبل میں بھی ان سے تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔‘