Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
میرا سوال یہ ہے، کہ 2001 سے پہلے بھی تو طالبان موجود تھے۔ تب کیوں اتنی بڑی تعداد میں خود کش حملے نہیں ہوتے تھے؟ تب کیوں یہ علاقے اتنے پر امن تھے کہ لوگ چھٹیاں گزارنے کے لیے انہی علاقوں کو ترجیح دیتے تھے؟ کیا امن و امان کو خراب کرنے کے ذمہ دار واقعی طالبان ہی ہیں یا کوئی اور؟ اور کیا یہ خود کش حملے واقعی طالبان ہی کرواتے ہیں یا کوئی غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں؟
کوئی ہے جو مجھے سمجھائے؟؟؟
آپکے کہنے کے مطابق 90 کی دہاہی کے آخر ميں افغانستان ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو طالبان کے مظالم کے سائے میں اپنے شب وروز گزارتے تھے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟
اور اب يہی طالبان ويسا ہی "امن" پاکستان کے قبائلی علاقوں ميں نافذ کرنا چاہتے ہيں۔ اس کی ابتدا ہو چکی ہے اور اس کا ايک ثبوت يہ خبر ہے
http://afp.google.com/article/ALeqM5iozHgX9A_MRpDY2p_5ioRM3BUKVg
اگر کوئ آپ کے مکان ميں کرائے دار کی حيثيت سے رہائش پذير ہو لیکن آپ کے گھر کے احاطے کو مختلف شہروں ميں تخريب کاری کی غرض سے اسلحہ و بارود کی تياری اور دہشت گردی کی تربيت کا اڈہ بنا دے ليکن آپ کو يہ يقين دلائے کہ آپ کا گھر، پڑوس اور شہر اس کی تخريبی کاروائيوں سے محفوظ رہيں گے تو آپ کو ايسے کرائے دار کے خلاف کيا کرنا چاہيے؟ کيا آپ کے ليے يہ يقين دہانی اور حقيقت اطمينان بخش ہونی چاہيے کہ جو بھی تخريب کاری ہو گي وہ دور دراز شہروں ميں ہو گی، کم از کم آپ کا گھر اور پڑوس تو "امن" کی چھاؤں ميں رہے گا۔
يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ آپ نے افغانستان ميں امن کے جس دور کا ذکر کيا ہے اسی دور ميں طالبان کے زير نگرانی اسامہ بن لادن کے تربيتی کيمپ اپنے جوبن پر تھے۔ کيا آپ کے خيال ميں ان انتہا پسندوں اور دہشت گردی کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کرنی چاہيے تھی کيونکہ افغانستان اور پاکستان ان کے حدف نہيں تھے اور ان کے خلاف کاروائ سے ان علاقوں کا امن تباہ ہو جانے کا خطرہ ہے؟
جيسا کہ ميں نے اسی فورم پر پہلے کہا تھا کہ سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔
پاکستان ميں پچھلے چند سالوں ميں خود کش حملوں کی لہر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کا قتل اس کا واضح ثبوت ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov