عبدالقیوم چوہدری
محفلین
بھارت کی ریاست اترپردیش میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک لڑکی نے شادی سے تھوڑی دیر پہلے اپنے ہونے والے خاوند سے اس لیے شادی سے انکار کر دیا کیونکہ وہ حساب سے متعلق ایک بے حد آسان سوال کا جواب نہ دے سکا۔
شادی کی رسومات شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے لڑکی نے ہونے والے دولھا سے پوچھا کہ 15 + 6 کتنے ہوتے ہیں؟ لڑکے نے جواب دیا 17۔ یہ جواب سنتے ہی لڑکی نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق دولھے کے خاندان والوں نے لڑکی کو منانے کی بڑی کوششیں کیں لیکن لڑکی نے یہ کہہ کر شادی کرنے سے انکار کر دیا کہ لڑکا جاہل ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے دونوں خاندانوں سے بات کی اور معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی لیکن دونوں خاندانوں نے بات نہیں مانی اور شادی سے پہلے دیے گئے سارے تحفے بھی ایک دوسرے کو واپس کر دیے۔
انڈیا میں بیشتر شادیاں لڑکے لڑکیوں کے والدین ہی طے کرتے ہیں اور اکثر واقعات میں ایسا ہوتا ہے کہ لڑکے لڑکیاں شادی سے پہلے کم ہی ایک دوسرے سے بات کرتے یا ملتے ہیں۔
یہ واقعہ اترپردیش کے رسول آباد گاؤں میں پیش آیا۔ وہاں کے ایک مقامی اہلکار نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ ’موہر سنگھ نامی شخص نے اپنی بیٹی لولی کی شادی رام باران سے طے کی تھی، لیکن شادی کی رسم شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے لولی کو معلوم ہوا کہ لڑکا جاہل ہے۔ اس نے یہ بات سن کر لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
لڑکی کے والد موہر سنگھ نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’دولھے کے گھر والوں نے ہمیں لڑکے کی تعلیم کے باے میں اندھیرے میں رکھا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا: ’پہلی کلاس کا بچہ بھی اتنے آسان سوال کا جواب دے سکتا ہے کہ 15 اور چھ کی جمع کیا ہوتی ہے۔‘
اس سے قبل گذشتہ مہینے اترپردیش میں ہی ایک لڑکی نے شادی کے روز اپنے دولھے کو مرگی کا دورہ پڑنے اور بے ہوش ہونے کے بعد وہاں موجود ایک باراتی سے شادی کر لی تھی۔ رپورٹوں کے مطابق لڑکے کو مرگی کے دورے پڑتے تھے اور اس کے گھر والوں نے لڑکی کے گھروالوں سے یہ بات چھپا رکھی تھی۔
شادی کی رسومات شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے لڑکی نے ہونے والے دولھا سے پوچھا کہ 15 + 6 کتنے ہوتے ہیں؟ لڑکے نے جواب دیا 17۔ یہ جواب سنتے ہی لڑکی نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق دولھے کے خاندان والوں نے لڑکی کو منانے کی بڑی کوششیں کیں لیکن لڑکی نے یہ کہہ کر شادی کرنے سے انکار کر دیا کہ لڑکا جاہل ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے دونوں خاندانوں سے بات کی اور معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی لیکن دونوں خاندانوں نے بات نہیں مانی اور شادی سے پہلے دیے گئے سارے تحفے بھی ایک دوسرے کو واپس کر دیے۔
انڈیا میں بیشتر شادیاں لڑکے لڑکیوں کے والدین ہی طے کرتے ہیں اور اکثر واقعات میں ایسا ہوتا ہے کہ لڑکے لڑکیاں شادی سے پہلے کم ہی ایک دوسرے سے بات کرتے یا ملتے ہیں۔
یہ واقعہ اترپردیش کے رسول آباد گاؤں میں پیش آیا۔ وہاں کے ایک مقامی اہلکار نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ ’موہر سنگھ نامی شخص نے اپنی بیٹی لولی کی شادی رام باران سے طے کی تھی، لیکن شادی کی رسم شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے لولی کو معلوم ہوا کہ لڑکا جاہل ہے۔ اس نے یہ بات سن کر لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
لڑکی کے والد موہر سنگھ نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’دولھے کے گھر والوں نے ہمیں لڑکے کی تعلیم کے باے میں اندھیرے میں رکھا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا: ’پہلی کلاس کا بچہ بھی اتنے آسان سوال کا جواب دے سکتا ہے کہ 15 اور چھ کی جمع کیا ہوتی ہے۔‘
اس سے قبل گذشتہ مہینے اترپردیش میں ہی ایک لڑکی نے شادی کے روز اپنے دولھے کو مرگی کا دورہ پڑنے اور بے ہوش ہونے کے بعد وہاں موجود ایک باراتی سے شادی کر لی تھی۔ رپورٹوں کے مطابق لڑکے کو مرگی کے دورے پڑتے تھے اور اس کے گھر والوں نے لڑکی کے گھروالوں سے یہ بات چھپا رکھی تھی۔