’محمد‘ برطانیہ میں مقبول ترین نام
عمر، علی اور ابراہیم بھی اس برس لڑکوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں شامل ہیں۔
برطانیہ میں نئے پیدا ہونے والے بچوں کے ناموں میں’محمد‘ مقبول ترین نام بن گیا ہے۔
’بےبی سینٹر‘ نامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں جہاں مسلمان نام مقبول ہو رہے ہیں وہاں لوگ اپنے نوزائدہ بچوں کے نام مشہور ٹی وی سیریز ’گیم آف تھرونز‘ جیسے ڈراموں کے کرداروں کے ناموں پر بھی رکھ رہے ہیں۔
ویب سائٹ نے سنہ 2014 میں سب سے زیادہ رکھے جانے والے 100 ناموں کی جو فہرست شائع کی ہے اس کے مطابق لڑکوں کے ناموں میں محمد گذشتہ برس کے مقابلے میں ایک دو نہیں بلکہ 27 درجے اوپر آ گیا ہے اور اس سال یہ سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام بن گیا ہے۔
بے بی سینٹر کے اعداد وشمار کے مطابق محمد کے علاوہ دیگر اسلامی نام بھی زیادہ مقبول ہوئے ہیں۔ مثلاً لڑکیوں نے ناموں میں ’نور‘ اب نہ صرف پہلے 100 ناموں میں آ گیا ہے بلکہ اس سال یہ 29واں مقبول ترین رہا۔
اسی طرح ’مریم‘ 59 درجے اوپر آنے کے بعد لڑکیوں کا 35واں مقبول ترین نام بن گیا ہے۔
عمر، علی اور ابراہیم بھی اس برس لڑکوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں شامل ہیں۔
سنہ 2014 میں برطانیہ میں لڑکیوں کا مقبول ترین نام صوفیہ رہا، جو کہ گذشتہ برس امریکہ، برازیل، سپین اور روس میں بھی مقبول ترین ناموں میں رہا۔
تاہم بحثیت مجموعی اس برس برطانیہ میں لڑکیوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں جس نام کی درجہ بندی میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے وہ ’مریم‘ ہے جبکہ دیگر مقبول ناموں میں نور، ایمیلی اور گریسی شامل ہیں۔ اسی طری ننھے لڑکوں کے ناموں میں ’ٹیڈی، کیان اور جوناتھن‘ بھی بہت مقبول رہے۔
فنکاروں اور سلیبرٹیز کے نام
والدین مشہور فنکاروں اور سلیبرٹیز کے ناموں سے بھی مثاثر ہوتے ہیں، مثلاً اس برس فٹ بال کے مشہور کھلاڑی ڈیوڈ بیکہم اور ان کی اہلیہ وکٹوریا بیکہم کے علاوہ نئے فنکاروں کے ٹی وی پروگرام کے میزبان سائمن کاول کے نام بھی مقبول رہے۔ اس کے علاوہ ڈیوڈ اور وکٹوریا کے بچوں کے نام بھی والدین میں مقبول رہے۔
مس ریڈشا
بچوں کے ناموں کے اندراج کے سرکاری رجسٹر کے برعکس بےبی سینٹر کے اعدا وشمار میں کسی نام کے مختلف ہجوں کو ایک ہی نام تصور کیا جاتا ہے، مثلاً Muhammad, Muhammed اور Mohammad تمام کا مطلب ایک ہی نام یعنی ’محمد‘ لیا جاتا ہے۔ بےبی سینٹر کی مدیرِ انتظامی سارہ ریڈشا کا کہنا ہے کہ ’عربی ناموں اور لڑکوں کے بھارتی نام ’آروہ‘ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی معاشرہ کتنا کثیر التہذیبی معاشرہ ہے۔‘
گذشتہ برسوں کی طرح سنہ 2014 میں شاہی نام زیادہ غیر مقبول رہے۔ مثلاً ’جارج‘ پہلے دس ناموں میں نیچے آ کر 13ویں نمبر پر رہا۔ اسی طرح ’ولیم ‘ اور ’ہیری‘ جیسے شاہی ناموں کی مقبولیت میں بھی اس برس کمی آئی ہے۔
سارہ ریڈشا نے مزید کہا کہ ’ ان ناموں کے علاوہ والدین مشہور فنکاروں اور سلیبرٹیز کے ناموں سے بھی مثاثر ہوتے ہیں، مثلاً اس برس فٹ بال کے مشہور کھلاڑی ڈیوڈ بیکہم اور ان کی اہلیہ وکٹوریا بیکہم کے علاوہ نئے فنکاروں کے ٹی وی پروگرام کے میزبان سائمن کاول کے نام بھی مقبول رہے۔ اس کے علاوہ ڈیوڈ اور وکٹوریا کے بچوں کے نام بھی والدین میں مقبول رہے۔‘
لیکن مس ریڈشا کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے نام مشہور فنکاروں کے نام پر رکھنے میں ہچکاہٹ بھی محسوس کرتے ہیں، خاص طور پر ان مشہور فنکاروں کے ناموں کے بارے میں جو اپنی غلط حرکات کی وجہ سے لوگوں کی تنقید کا بھی نشانہ بنتے ہیں۔‘
بی بی سینٹر کی فہرست سے معلوم ہوتا ہے کہ سنہ 1970 کی دہائی کے نام بھی ایک مرتبہ پھر مقبول ہو رہے ہیں۔ ان ناموں میں ’ایما، سارہ اور ماریا‘ جیسے نام شامل ہیں جو اس برس کی فہرست میں بالترتیب 10, 32 اور 12 درجے اوپر آئے۔
- 1 دسمبر 2014
عمر، علی اور ابراہیم بھی اس برس لڑکوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں شامل ہیں۔
برطانیہ میں نئے پیدا ہونے والے بچوں کے ناموں میں’محمد‘ مقبول ترین نام بن گیا ہے۔
’بےبی سینٹر‘ نامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں جہاں مسلمان نام مقبول ہو رہے ہیں وہاں لوگ اپنے نوزائدہ بچوں کے نام مشہور ٹی وی سیریز ’گیم آف تھرونز‘ جیسے ڈراموں کے کرداروں کے ناموں پر بھی رکھ رہے ہیں۔
ویب سائٹ نے سنہ 2014 میں سب سے زیادہ رکھے جانے والے 100 ناموں کی جو فہرست شائع کی ہے اس کے مطابق لڑکوں کے ناموں میں محمد گذشتہ برس کے مقابلے میں ایک دو نہیں بلکہ 27 درجے اوپر آ گیا ہے اور اس سال یہ سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام بن گیا ہے۔
بے بی سینٹر کے اعداد وشمار کے مطابق محمد کے علاوہ دیگر اسلامی نام بھی زیادہ مقبول ہوئے ہیں۔ مثلاً لڑکیوں نے ناموں میں ’نور‘ اب نہ صرف پہلے 100 ناموں میں آ گیا ہے بلکہ اس سال یہ 29واں مقبول ترین رہا۔
اسی طرح ’مریم‘ 59 درجے اوپر آنے کے بعد لڑکیوں کا 35واں مقبول ترین نام بن گیا ہے۔
عمر، علی اور ابراہیم بھی اس برس لڑکوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں شامل ہیں۔
سنہ 2014 میں برطانیہ میں لڑکیوں کا مقبول ترین نام صوفیہ رہا، جو کہ گذشتہ برس امریکہ، برازیل، سپین اور روس میں بھی مقبول ترین ناموں میں رہا۔
تاہم بحثیت مجموعی اس برس برطانیہ میں لڑکیوں کے 100 مقبول ترین ناموں میں جس نام کی درجہ بندی میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے وہ ’مریم‘ ہے جبکہ دیگر مقبول ناموں میں نور، ایمیلی اور گریسی شامل ہیں۔ اسی طری ننھے لڑکوں کے ناموں میں ’ٹیڈی، کیان اور جوناتھن‘ بھی بہت مقبول رہے۔
فنکاروں اور سلیبرٹیز کے نام
والدین مشہور فنکاروں اور سلیبرٹیز کے ناموں سے بھی مثاثر ہوتے ہیں، مثلاً اس برس فٹ بال کے مشہور کھلاڑی ڈیوڈ بیکہم اور ان کی اہلیہ وکٹوریا بیکہم کے علاوہ نئے فنکاروں کے ٹی وی پروگرام کے میزبان سائمن کاول کے نام بھی مقبول رہے۔ اس کے علاوہ ڈیوڈ اور وکٹوریا کے بچوں کے نام بھی والدین میں مقبول رہے۔
مس ریڈشا
بچوں کے ناموں کے اندراج کے سرکاری رجسٹر کے برعکس بےبی سینٹر کے اعدا وشمار میں کسی نام کے مختلف ہجوں کو ایک ہی نام تصور کیا جاتا ہے، مثلاً Muhammad, Muhammed اور Mohammad تمام کا مطلب ایک ہی نام یعنی ’محمد‘ لیا جاتا ہے۔ بےبی سینٹر کی مدیرِ انتظامی سارہ ریڈشا کا کہنا ہے کہ ’عربی ناموں اور لڑکوں کے بھارتی نام ’آروہ‘ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی معاشرہ کتنا کثیر التہذیبی معاشرہ ہے۔‘
گذشتہ برسوں کی طرح سنہ 2014 میں شاہی نام زیادہ غیر مقبول رہے۔ مثلاً ’جارج‘ پہلے دس ناموں میں نیچے آ کر 13ویں نمبر پر رہا۔ اسی طرح ’ولیم ‘ اور ’ہیری‘ جیسے شاہی ناموں کی مقبولیت میں بھی اس برس کمی آئی ہے۔
سارہ ریڈشا نے مزید کہا کہ ’ ان ناموں کے علاوہ والدین مشہور فنکاروں اور سلیبرٹیز کے ناموں سے بھی مثاثر ہوتے ہیں، مثلاً اس برس فٹ بال کے مشہور کھلاڑی ڈیوڈ بیکہم اور ان کی اہلیہ وکٹوریا بیکہم کے علاوہ نئے فنکاروں کے ٹی وی پروگرام کے میزبان سائمن کاول کے نام بھی مقبول رہے۔ اس کے علاوہ ڈیوڈ اور وکٹوریا کے بچوں کے نام بھی والدین میں مقبول رہے۔‘
لیکن مس ریڈشا کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے نام مشہور فنکاروں کے نام پر رکھنے میں ہچکاہٹ بھی محسوس کرتے ہیں، خاص طور پر ان مشہور فنکاروں کے ناموں کے بارے میں جو اپنی غلط حرکات کی وجہ سے لوگوں کی تنقید کا بھی نشانہ بنتے ہیں۔‘
بی بی سینٹر کی فہرست سے معلوم ہوتا ہے کہ سنہ 1970 کی دہائی کے نام بھی ایک مرتبہ پھر مقبول ہو رہے ہیں۔ ان ناموں میں ’ایما، سارہ اور ماریا‘ جیسے نام شامل ہیں جو اس برس کی فہرست میں بالترتیب 10, 32 اور 12 درجے اوپر آئے۔