جو حملہ 2011 میں ہونا چاہیے تھا وہ 2014 میں کر کے دہشت گردوں کو وقت نہیں دیا گیا کیا ؟ اہتمام پر تنقید اس لئے کہ اہتمام واز ٹو لیٹ ، پھر بھی مجھے اس بات کی دلی خوشی ہوئی کہ آخر کوئی تو قدم اٹھایا گیا مگر اتنے سارے بے گھر بچے اور غریب لوگ دیکھ کر خوشی ماند پڑ گئی طالبان اب صرف وزیرستان تک محدود نہیں ہیں طالبانی سوچ ہر جگہ پائی جاتی ہے اور کمر توڑنے کا اہتمام بہت دیر سے کیا گیا اب تو ان کی جڑیں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں ۔
دراصل یہی وقت درست تھا اپریشن کا۔ اس وقت امریکی فوج افغانستان سے باہرجارہی ہے اور اس کو ایک محفوظ ایکزٹ چاہیے ۔ اس تحفظ کے لیے ضروری تھا کہ پاکستانی افواج اپنے علاقے میں دھشت گردوں کی پناہ گاہیں تباہ کریں اور طالبان کو کنٹرول کریں تاکہ افغانستان میں استحکام اسکے۔
6 لاکھ سے زائد بے گھر افراد کی وجہ سے ہم لوگ اس طرح کے اپریشن کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ اس قسم کے اپریشن کے اثرات دوررس ہیں ۔
طالبانی سوچ اگر ہر جگہ پائی جاتی ہے تو کیا کیجیے؟ کیا ہر جگہ اپریشن کریں گی پاکستانی افواج؟ یہ ممکن نہیں ہے۔ بہتر ہے کہ پاکستان میں ایک جہموری حکومت کو استحکام دیا جائے تاکہ ملک میں استحکام ائے۔ ملک میں معاشی ترقی ائے اور ملک میں امن ہے۔
اپریشن سے ممکن ہے فوری طور پر فوجی غلبہ حاصل ہوجائے اور امریکی افواج کو نکلنے کاراستہ مل جائے مگر مکمل استحکام صرف جہموری اور سیاسی طریقے سے ہی اسکتا ہے