ابن رضا

لائبریرین
اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ”مزمل شیخ بسمل“ مفاعیلن فعولن کے وزن پر ہے تب بھی آپ ایک غلطی کر رہے ہیں۔ :)
تو بتائیں ناں:cautious:
:eek:
لیکن یہ عروض ڈاٹ کام تو یہی بتا رہا ہے:party:
untitledss_zps16f9ccb6.jpg
 
آخری تدوین:
تو بتائیں ناں:cautious:
:eek:
لیکن یہ عروض ڈاٹ کام تو یہی بتا رہا ہے
untitledss_zps16f9ccb6.jpg

اصل میں مزمل کی ز پر تشدید ہے۔ اس لیے اس کا درست تلفظ مز زم مل ہے۔ :) لیکن میں اس تشدید کے بنا ہی پڑھتا ہوں۔

چلیں یوں کہہ لیتے ہیں کہ کیا ہم دلِ ناداں کو مفعولن بھی باندھ سکتے ہیں؟؟
نہیں۔ اگر اس لام کے نیچے زیر ہے تو ہم اسے ساکن نہیں کرسکتے۔ متحرک ہی رکھنا پڑے گا۔
دلِ ناداں = فعلاتن
دلے ناداں = مفاعیلن
 

ابن رضا

لائبریرین
اصل میں مزمل کی ز پر تشدید ہے۔ اس لیے اس کا درست تلفظ مز زم مل ہے۔ :) لیکن میں اس تشدید کے بنا ہی پڑھتا ہوں۔


نہیں۔ اگر اس لام کے نیچے زیر ہے تو ہم اسے ساکن نہیں کرسکتے۔ متحرک ہی رکھنا پڑے گا۔
دلِ ناداں = فعلاتن
دلے ناداں = مفاعیلن



طلبِ طَلْعَت بجا ہے مگر اے طبعِ نازک
نگاہِ شوق میں تابِ نظار
ا بھی تو ہو

اچھا بتائیں کہ زمین ٹھیک ہے اس شعر کی ؟
 

سید ذیشان

محفلین
ہاں جی ربط کے حساب سے تو درست ہے مگر اسامہ بھائی کا کہنا ہے کہ ز بھی مشدد ہے اور م بھی

اسامہ بھائی بھی ٹھیک کہتے ہیں۔ عروض کی سائٹ تو ڈکشنری پر ہی چلتی ہے۔ تو ڈکشنری میں ایسے الفاظ کو شامل کیا جا سکتا ہے کہ جن کا تلفظ دو طرح کا ہو۔
 
ہاں یہ ٹھیک ہے کہ اس میں دونوں کوڈ ڈال دیے ہیں۔ :)
ذیشان بھائی جب ہم صرف لفظ کی تقطیع معلوم کرتے ہیں تو اس کی ونڈو میں ”لفظ“ لکھا ہوتا ہے جسے ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے، یا تو اسے مستقل حذف کردیں یا مدھم کردیں کہ لکھا تو ہو مگر جب ہم لکھنے لگیں تو وہ خود بخود حذف ہوجائے جیسے تلاش کے خانوں میں ہوتا ہے۔
 
Top