عبدالقدیر 786
محفلین
آپ نے اِس نوٹ کو تو دیکھا ہوگا اور پاکستان میں تو اکثر غریب لوگ اِس کو دیکھتے ہی رہتے ہیں یہ غریبوں کے لئے ہزار کے نوٹ کے برابر ہے۔ یہ لال اور گلابی رنگ کا درمیانے سائز کا نوٹ ہے جس پر حسبِ معمول قائدِاعظم صاحب ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ آپ کو دیکھ رہے ہیں
میں نے سوچا تھا کہ سو سے جب پانچ سو پر آئیں گے تو قائداعظم صاحب زیادہ مسکرائیں گے پر یہاں تو معاملہ ہی کچھ اور نظر آرہا ہے قائداعظم صاحب نے مُنڈی ہی گُھمالی ہاں بس رنگ تھوڑا لال سے ہرا ہوگیا۔
یہ نوٹ پاکستان کی گورنمنٹ کی طرف سے اسٹیٹ بینک جاری کرتا ہے جس پر حسبِ معمول لکھا ہواہوتا ہے حامل ہذا کو مطالبہ پر ادا کریگا ۔ اِس نوٹ کی کمر پر قائداعظم کی رہائش کی جگہ زیارت کی تصویر بنی ہوئی ہے جو کہ پاکستان کے شہر کوئٹہ میں ہے۔ چلیں جی اِس سے یہ بھی پتا لگ گیا کہ قائدِاعظم صاحب پاکستان کے کون سے شہر میں رہتے تھے صحیح بتاوں تو مجھے بھی ابھی پتا لگا جب میں نے اِس نوٹ پر ریسرچ شروع کی تو۔ خیر یہ جو آپ سو کے نوٹ کے پُشت پر چوننی کی شکل بنی ہوئی دیکھ رہے ہیں یہ چَوننّی نہیں مہر ہے بینک دولت پاکستان والوں کی چلیں جی اتنا تعارف ہمارے اِس نوٹ کے لئے کافی ہے اُمید ہے آپ سو کے نوٹ کے بارے میں خاصہ جان گئے ہوگیں۔ اب چلتے ہیں اصل موضوع کی طرف کے میرے دوست نے اِس نوٹ سے کیا کام لیا میرا ایک دوست جو کہ پٹرول پمپ پر کام کرتا تھا وہ تھوڑا شرارتی ٹائپ تھا تو اُسے میں نے دیکھا کہ وہ نوٹ پر موبائل نمبرز لکھ رہا ہے میں نے کہا یہ تم کیا کررہے ہو بولا کہ میں اپنا نمبر لکھ رہا ہوں اور اپنا نام بھی تاکہ کوئی لڑکی دیکھے تو مجھ سے رابطہ کرے لیکن وہ نمبرز ہزار اور پانچ ہزار والے نوٹوں پر ہی لکھ رہا تھا تو میں نے کہا کہ یہ تم صرف بڑے بڑے نوٹوں پر ہی کیوں لکھ رہے ہو تو کہا کہ بڑے بڑے نوٹ بڑے بڑے آدمی استعمال کرتے ہیں اور امیر گھرانے والوں کے پاس ہی یہ نوٹ ہوتے ہیں تو امکان ہے کہ کوئی بڑے گھرانے سے ہی فون آجائے قاری حضرات تھوڑا سا رُکیں یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ اُس نے کہاں پر لکھا تھا کیا پتا لوگ قائداعظم کی مونچھیں بنا کر اُس کے نیچے نہ لکھنے شروع ہوجائیں اُس نے نوٹ کے پُشت پر جو باریک سی خالی لائن نظر آرہی ہے وہاں لکھا تھا خیر وہ تو اُس وقت چھوٹا تھا اور پتا نہیں اُس کے دماغ میں یہ آئیڈیا کیسے آگیا آپ لوگ ایسا نہ کرنا اِس واقعے کو بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ لوگ نوٹ کا کِس کِس طرح استعمال کرتے ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہونگے واللہ عالم۔اور ویسے بھی نوٹوں کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں جانے میں کونسا کوئی ویزا لینا پڑتا ہے کیا پتا آج جو نوٹ کراچی میں ہو وہ کچھ روز میں کوئٹہ، آذاد کشمیر، لاہور، اسلام آباد سب جگہ کا چکر لگا کر پھر واپسی ہی آپکے پاس آجائے۔اور آپ وہیں کہ وہیں بیٹھےہوں۔
آخری تدوین: