الف نظامی
لائبریرین
14 جنوری کو اسلام آباد میں تحریر اسکوائر بننے جارہا ہے، طاہرالقادری
کراچی … ڈاکٹر طاہر القادری نے "سفر انقلاب" جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 جنوری کو اسلام آباد میں دنیا کا سب سے بڑا تحریر اسکوائر بننے جارہا ہے مگر یہ پرامن تحریر اسکوائر ہوگا، کوئی تشدد نہیں ہوگا، کوئی گولی نہیں چلے گی، مینار پاکستان سے شروع ہونے والے انقلاب کا کراچی سے آغاز ہورہا ہے۔
یکم جنوری 2013 کو متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں "سفر انقلاب" جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جبر اور بربریت کے خاتمے کیلئے ایم کیو ایم نے ہاتھ ملایا، ایم کیو ایم کی حمایت کا شکریہ ادا کرنے میں آج نائن زیرو آیا ہوں، الطاف حسین سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، پہلی بار نائن زیرو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ استحصالی نظام کے خاتمے، حقیقی جمہوریت کی بحالی کی دعوت تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دی تھی، الطاف حسین اور ایم کیو ایم غریب عوام کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے، آج انقلاب کے عملی سفر کا آغاز ہوگیا ہے، انقلاب کا یہ سفر زیادہ دن نہیں لے گا، سفر انقلاب اپنی منزل پر پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے واضح کردیا کہ وہ صرف کراچی کی نہیں پورے پاکستان کی جماعت ہے، 14جنوری کو عوام کی پارلیمنٹ اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ
بھوک و افلاس کی آگ میں کروڑوں افراد جل رہے ہیں،
بیمار دوا کو ترس رہے ہیں
18 کروڑ عوام سن لیں مظلوموں کیلئے آزادی کا علم بلند ہوگیا
ماوٴں کی گودیں دودھ نہ ملنے کی وجہ سے اپنے معصوم بچوں سے محروم ہوگئیں
میرا مشن قائد اعظم محمد علی جناح کی جمہوریت ہے
میرا مشن وہ ضابطہ ہے جسے آئین پاکستان نے ہمیں عمل پیرا ہونے کیلئے دیا۔
انہوں نے کہا کہ حلفیہ کہہ چکا ہوں کہ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈہ نہیں، کسی کے ایجنڈے پر یقین نہیں رکھتے،
ہمارا ایجنڈہ حقیقی جمہوریت کے قیام اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کا ہے!
کوئی کہتا ہے کہ 23 دسمبر اور 14 جنوری کی کال کسی ایجنڈے پر دی گئی، جب کوئی وزیر یا صدر نائن زیرو آئے تو انہیں نظر نہیں آتا، ہم لٹیروں سے جمہوریت چھیننا چاہتے ہیں اور غریبوں کے ہاتھوں میں اقتدار دینا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں آئین پاکستان کی بحالی چاہتے ہیں
روٹی کپڑا مکان ہر انسان کا بنیادی حق ہے
کیا لوگوں کو مفت علاج بنیادی صحت کی سہولت مل رہی ہے؟
کیا کرپشن، رشوت سفارش کے بغیر نوکری مل رہی ہے؟،
کیا بیٹیوں کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت ہورہی ہے؟
کیا دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے؟
کیا امن بحال ہوگیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی استحکام کیلئے حکومتیں بنتی ہیں، ہم اسلام آباد کے ایوانوں میں بیٹھ کر اپنے حقوق نہیں مانگیں گے، اپنے حقوق آئین اور جمہوریت کی طاقت سے چھینیں گے، آج کراچی اور سندھ کے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اس بات کا ریفرنڈم ہوگیا ہے کہ قوم ظلم کے راج کو مسترد کرتی ہے،
آئین کے ماوریٰ کام کی بات کون کر رہا ہے، جمہوریت کو پٹری سے کون اتار رہا ہے، ہم لوٹ مار کے خلاف اٹھے ہیں۔

کراچی … ڈاکٹر طاہر القادری نے "سفر انقلاب" جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 جنوری کو اسلام آباد میں دنیا کا سب سے بڑا تحریر اسکوائر بننے جارہا ہے مگر یہ پرامن تحریر اسکوائر ہوگا، کوئی تشدد نہیں ہوگا، کوئی گولی نہیں چلے گی، مینار پاکستان سے شروع ہونے والے انقلاب کا کراچی سے آغاز ہورہا ہے۔
یکم جنوری 2013 کو متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں "سفر انقلاب" جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جبر اور بربریت کے خاتمے کیلئے ایم کیو ایم نے ہاتھ ملایا، ایم کیو ایم کی حمایت کا شکریہ ادا کرنے میں آج نائن زیرو آیا ہوں، الطاف حسین سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، پہلی بار نائن زیرو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ استحصالی نظام کے خاتمے، حقیقی جمہوریت کی بحالی کی دعوت تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دی تھی، الطاف حسین اور ایم کیو ایم غریب عوام کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے، آج انقلاب کے عملی سفر کا آغاز ہوگیا ہے، انقلاب کا یہ سفر زیادہ دن نہیں لے گا، سفر انقلاب اپنی منزل پر پہنچے گا۔


انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے واضح کردیا کہ وہ صرف کراچی کی نہیں پورے پاکستان کی جماعت ہے، 14جنوری کو عوام کی پارلیمنٹ اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ
بھوک و افلاس کی آگ میں کروڑوں افراد جل رہے ہیں،
بیمار دوا کو ترس رہے ہیں
18 کروڑ عوام سن لیں مظلوموں کیلئے آزادی کا علم بلند ہوگیا
ماوٴں کی گودیں دودھ نہ ملنے کی وجہ سے اپنے معصوم بچوں سے محروم ہوگئیں
میرا مشن قائد اعظم محمد علی جناح کی جمہوریت ہے
میرا مشن وہ ضابطہ ہے جسے آئین پاکستان نے ہمیں عمل پیرا ہونے کیلئے دیا۔
انہوں نے کہا کہ حلفیہ کہہ چکا ہوں کہ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈہ نہیں، کسی کے ایجنڈے پر یقین نہیں رکھتے،
ہمارا ایجنڈہ حقیقی جمہوریت کے قیام اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کا ہے!
کوئی کہتا ہے کہ 23 دسمبر اور 14 جنوری کی کال کسی ایجنڈے پر دی گئی، جب کوئی وزیر یا صدر نائن زیرو آئے تو انہیں نظر نہیں آتا، ہم لٹیروں سے جمہوریت چھیننا چاہتے ہیں اور غریبوں کے ہاتھوں میں اقتدار دینا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں آئین پاکستان کی بحالی چاہتے ہیں
روٹی کپڑا مکان ہر انسان کا بنیادی حق ہے
کیا لوگوں کو مفت علاج بنیادی صحت کی سہولت مل رہی ہے؟
کیا کرپشن، رشوت سفارش کے بغیر نوکری مل رہی ہے؟،
کیا بیٹیوں کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت ہورہی ہے؟
کیا دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے؟
کیا امن بحال ہوگیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی استحکام کیلئے حکومتیں بنتی ہیں، ہم اسلام آباد کے ایوانوں میں بیٹھ کر اپنے حقوق نہیں مانگیں گے، اپنے حقوق آئین اور جمہوریت کی طاقت سے چھینیں گے، آج کراچی اور سندھ کے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اس بات کا ریفرنڈم ہوگیا ہے کہ قوم ظلم کے راج کو مسترد کرتی ہے،
آئین کے ماوریٰ کام کی بات کون کر رہا ہے، جمہوریت کو پٹری سے کون اتار رہا ہے، ہم لوٹ مار کے خلاف اٹھے ہیں۔








