اتی کا بانی "ک۔ے۔ہو" اور چیرمین کچھ روز پہلے استعفی پکڑا کر گھر چلا گیا۔ "ہو" جو چینی تارکِ وطن تھا، نے ۱۹۸۵ میں بنک سے قرضہ لے کر کمپوٹر گرافکس کارڈ بنانے کا ٹورانٹو میں کارخانہ لگایا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ دنیا کی دو بڑی وڈیو کارڈ بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہو گئی۔ کینیڈا جو ہائی ٹیک کمپنیوں کے لیے ترستا تھا، اس کے ایک چینی باشندے نے اسے ہائی ٹیک کی دنیا میں چار چاند لگا دیے تھے۔ پھر حالات نے کروٹ لی، دو سال پہلے "ہو" کو سٹاک مارکیٹ میں "اندرونی تجارت" کے الزام میں پھانس لیا گیا۔ تفتیش شروع ہوئی۔ کچھ ہفتے پہلے اسے الزامات سے باعزت طور پر بری کر دیا گیا۔ اس کے بعد استعفی آ گیا۔ سمجھ دار لوگوں کو کہانی میں کچھ تفصیل ایسی لگتی ہے جو پردے میں ہے۔ قیاس آرائی کی نہیں جا سکتی، ملک میں سپیچ کی آزادی کا قانون تو ہے نہیں۔