bilal260کا کیفیت نامہ

bilal260

محفلین
تمام پڑھنے والوں کو بلال 260کی طرف سے سلام یعنی السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
بات یہ ہے کہ۔دراصل بہت سے دوست اپنے اپنے کیفیت نامہ میں باتیں لکھتے ہیں یہ باتیں کم اور اقوال زریں زیادہ ہوتیں ہیں ۔
کیفیت نامہ میں الفاظ لکھنے کی ایک انتہاء ہے ۔ تو میں نے سوچا کہ لامحدود الفاظ لکھتے ہیں اپنے کیفیت نامہ میں تو نے یہ اپنا کیفیت نامہ کھول لیا
کیفیت نامہ میں بہت سی باتیں ہوتیں ہیں۔جن باتوں پر عمل کرکے ایک اچھی اور بہترین زندگی گزاری جا سکتی ہے۔دراصل یہ تمام باتیں تجربہ کی بنیاد پر ہوتیں ہیں۔
میں چاہتا ہوں کہ میں زیادہ سے زیادہ الفاظ اپنے کیفیت نامہ میں لکھوں تو سوچا ایک تھریڈ بنا لیتے ہیں۔
 

bilal260

محفلین
آج دوبئی راس الخور میں انٹرویو دیا انڈین کیریلا کے تھے محترم ڈائریکٹر صاحب ان کو الیکٹریکل سے متعلق پروفیشنل بندہ چاہئے تھا میں تو اپنا مکینیکل سے متعلق تھا اس لئے انہوں نے میرا دل نہیں توڑا بلکہ کہا کہ اگر ہمیں اسسٹنٹ کی ضرورت پڑی تو آپ کو ضرور بلائیں گے۔(چلو حوصلہ افزائ ہی صحیح۔)باقی کل۔
 

bilal260

محفلین
کل سارا دن جاب بہت بورنگ گزرا سارا دن جاب سرچ کرتا رہا۔اور ای میل ارسال کرتا رہا۔
آج دن کل کہ بہ نسبت اچھا گزرا ایک کال موصول ہوئی ساری بات تو انگلش میں ہوئی مگر لہجہ سے پاکستانی لگ رہے تھے یہ کال ابو ظبہی سے آئی تھی اس کی امید تھی کہ کیا آپ آزادانہ کام کر سکتے ہیں تو میں نے بھی کہا کہ ابھی اس فیلڈ میں اتنا تجربہ نہیں کہ میں آپ کا متعلقہ کام آزادانہ اور پوری ذمہ داری سے کر سکوں اگر آپ کو اسسٹنٹ چاہئے تو میں حاضر ہوں ۔بس پھر کیا تھا ٹھک فون بند۔
 

bilal260

محفلین
کل تیس ای میل سینڈ کی مختلف کمپنیوں کو۔ میرے دیئے گئے پندرہ اشتہار چون 54 دفعہ دیکھے گئے اور ایک ٹیلی فون کال ریسیو ہوئی القصیص دبئی سے کہتی ہے شارٹ لسٹ کر کے آپ کو بلائے گے۔

آج بھی ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی۔ دبئی ہی سے ایک دفعہ ای میل ایڈریس دیا وہ غلط تھا پھر دوسرا دیا وہ بھی غلط تھا پھر میں نے کال ہی نہیں کی ۔اگر اس نے شارٹ لسٹ میں رکھا تو خود ہی کال کر دے گی مجھے۔
آج کے دن بائون 52 ای میل سینڈ کی مختلف کمپنیوں کو۔

کالیں آتیں ہیں ای میل ایڈریس دے کر سی وی منگوا لیتے ہیں انٹرویو کے لئے نہیں بلاتے ۔کہتے ہیں آپ کو اگر شارٹ لسٹ میں لکھا گیا تو آپ کو انٹرویو کے لئے ضرو بلائے گے۔
محمود احمد غزنوی بھائی صاحب کل آن لائن ہوئے تھے آج نظر نہیں آئے اللہ عزوجل آسانیاں اور بہتریاں کرے آمین۔
 

bilal260

محفلین
گزشتہ جمعرات کو تین ٹیلی فون کالز آئیں۔ ایک نے پوچھا انٹیریر ڈیزائننگ کا میں نے کہا مجھے انٹیریئر ڈیزائننگ نہیں آتی۔
جبکہ باقی جو دو کالیں آئی تھی انہوں نے انٹرویو کے لئے بلایا ہے ہفتہ کو ۔
ایک انٹرویو ہفتہ کو صبح دس بجے دیا انہوں نے کہا آپ اس فیلڈ میں ابھی نئے ہو۔
جبکہ دوسرے انٹرویو میں مجھے ڈھائی گھنٹے لگ گئے کمپنی آفس ڈھونڈنے میں کمپنی تو نہ مل شام کے ساڈھے چھ بج گئے اور جب گھر پہنچے تو یاد آیا کہ کہاں غلطی ہوئی جو کمپنی کا آفس نہ مل سکا۔
اسی دن بروز ہفتہ کو ایک کال موصول ہوئی ان کو سی وی سینڈ کر دیا ہے۔اوراسی دن ایک اور کال آئی موصول ہوئی۔

Walk in Interview انٹرویو کے لئے آئیں۔(ایسے ایجنٹ یا تھرڈ پارٹی سے بچے۔)
اس دوسری فون کام میں اس نے کہا ہمارا آفس فلاں لوکیشن پر ہے آپ سی وی اس کے ساتھ ڈاکومنٹس لے کر آجائے اگر کوئی آپ کو Walk in Interviewکے لئے کہے تو آپ اس سے پوچھے کہ آپ کی کمپنی ہے؟
کتنے ورکر چاہئے ؟کتنی سیلری دے گے؟کیا آپ جاب دلوانے والا ادارہ ہے؟مگر جس پر آپ کو شک ہو اس سے پوچھے ہر ایک سے نہیں کیونکہ یہ ایجنٹ ہوتے ہیں جس کو تھرڈ پارٹی بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بلا لیتے ہیں اور پھر دو سو یا تین سو درھم پیسے بھی مانگتے ہیں کہ یہ ہماری فیس ہے اور جاب کی بھی کوئی گارنٹی نہیں کہ ملے گی بھی یا کہ نہیں۔
ایسے ایجنٹوں سے ہوشیار رہیں۔
یہ ایجنٹ سمجھ گیا مجھے۔یہ ایجنٹ پاکستانی تھا مگر انگلش میں بات کر رہا تھا۔مجھے کہتا ہے تم مجھ سے انٹرویو موبائل پر لو گے پھر ایجنٹ کہتا ہے او کے جی بہت شکریہ۔ bye bye.
ایسوں سے ہوشیار رہئے۔
 

bilal260

محفلین
جاسمن نے کیفیت نامہ میں کہا:- اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا اور آخرت کی تمام تر بہتریوں اور بھلاءیوں اور عافیتوں کے ساتھ اچھی سی حلال روزی عطا فرمائے۔

جاسمن جی آپ کو کیفیت نامہ میں جواب دیا تو اس نے لکھا کہ یہ جواب لمبا ہے دو ٹوک دو تو میں نے اسے یہاں پوسٹ کر دیا۔
یہ میرا کیفیت نامہ ہے۔(لمبے جوابات دینے کے لئے اگر میں ماہر ہو گیا جوابات دینے میں تو پھر میں سیاست میں آ جائوں گا)۔

بلال 260 کے معروضات:
شکریہ جاسمن محترمہ اللہ عزوجل آپ کے حق میں بھی یہ دعائیں قبول فرمائے آمین۔
کل کی ایک ای میل آئی ہے آج پھر دوپہر 12 بجے انٹرویو ہے۔
کل جو انٹرویو دیا اس نے کہا کہ سات دن کام کر پھر بتائے گےکہ آپ ہمارے ساتھ کام کر سکتے ہو یا نہیں۔(اگر سات دن بعد kickتو پہلے ہی نہ کر دیتے ہیں میں نے کہا سوچ کے ارباب سے پوچھ کر بتائو گا۔)
کہتےہیں دوسروں کے لئے اگر دعائیں کرتے رہے تو اپنی تو دعائیں مفت میں قبول ہو جاتی ہے۔(مفت کا لفظ اپنی طرف سے لگایا ہے)۔
بہت بہت بہت شکریہ دعائوں میں یاد رکھنے کا السلام علیکم۔
 

bilal260

محفلین
جب میں یہاں دبئی القصیص سے ڈیڑھ گھنٹہ لگا کر ایک بس میں بیٹھ کر اور دو دفعہ میٹرو ٹرین میں بیٹھ کر جب الکوز دبئ پہنچا تو سب سے پہلے مینگو کا مل شیک بوتل والا اورساتھ میں چکن سینڈوچ کھایا۔
اچھا تو پھر انٹرویو میں کیا ہوا۔ سب سے پہلے تو ریسپشن والی نے مجھے انتظار گا ہ میں بیٹھایا پھر۔
ساتھ والے آفس میں جی ایم صاحب بیٹھے تھے ۔دروازے اور دیواریں آفس کی شیشے کی ہیں۔آر پار نظر آ رہا تھا۔پہلے تو ان کے آفس میں کام کر رہا لڑکا آیا جو کہ فلپینی تھا جی ایم کے پاس اور اسے کہتا ہے کہ میرا کنٹریکٹ پورا ہو چکا ہے میں نے درخواست بھی دی ہے۔کہ مجھے جانے دیا جائے۔ جی ایم شاید بنگالی تھا اس نے اس کو بڑا قائل کرنے کی کوشش کی ہیں مگر وہ ہے کہ کبھی کوئی بات پھر کوئی بات کرتا ہے کہتا ہیں ارباب boss سے بات چل رہی ہے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ فلپینی نے تو شور ہی مچا دیا میں نے جانا ہے میں نے کام نہیں کرنا مجھے ایک دو دن میں جلدی بتا دو میرا ویضہ بھی ختم ہو گیا ہے۔یہ فلپینی شور مچاتا ہوا رونی سی صورت بنا تا ہوا اپنے آفس کرسی پر جا بیٹھا۔
اب جب جی ایم کی اس سے جان چھوٹی تو
پھر
اس کے آفس میں ان کے آفس کی فلپینی لڑکی آئی اس نے کہا تم نے اس کے پانچ سو درھم سیلری بڑھائی ہے اور میری سیلری تم نے دو سو درھم بڑھائی ہے۔
یہ کیا ہو رہا ہے۔میں نے کسی زریعہ سے (بلواسطہ) bossسے بھی بات کی تھی وہ میری سیلری بڑھا دے گا۔
یہ کونسا انصاف ہے۔میں کافی عرصہ سے یہاں کام کر رہی ہو ہم کیا کچھ نہیں کرتے کمپنی کے لئے۔اور تم لوگ یہ کرتے ہو اس نے ٹیبل پر ہاتھ مارنا شروع کر دیا اور بلند آواز سے چلانا شروع کردیا اور رونا شروع کر دیا ۔
اور ساتھ میں شور بھی ڈالتی جا رہی تھی کہ تم لوگ ایسے کرتے ہو ۔اس بنگا لی جی ایم نے بہت سمجھا یا کہ بات چل رہی ہے اس کا کچھ نہ کچھ سد باب کرتے ہیں۔وہ پھر جی ایم کے ٹیبل پر ایک دو اور ہاتھ مار کر موٹے موٹے آنسو بہاتی اور چلاتی ہوئی اپنے آفس میں جو کے ساتھ ساتھ کیبن نما بنے ہیں وہاں چلی گئی۔اور وہاں بھی ٹیبل کو مارنا شروع کر دیا اور جی ایم اس کے پا س پہنچا اور اسے سمجھانا بجھانا شروع کر دیا پھر ایک فلپینی لڑکی میری طرف آئی جس نے مجھے ویل کم کہا تھا جو آفس اور ریسپشن پر کام کرتی تھی اس نے کہا آج جی ایم موڈ میں نہیں ہیں پھر کسی وقت آ جانا میں نے پھر اسے اپنا سی وی دیا اور میں یہ سارا آفس میں کام کرنے والا کا رونا دھونا دیکھتا رہا کہ یہ ہے پردیس پھر میں واپس القصیص دبئی اپنے آفس آ گیا۔
 

bilal260

محفلین
اعتبار کرنا سیکھئے۔
آج سے دو دن پہلے بھی میں اسی علاقہ میں انٹرویو دینے گیا میں نے کا دیکھا کہ ۔۔۔
ایک ٹیکسی میں ایک فلپینی لڑکی بیٹھی ہوئی ہے اور جو ڈرائیور ہے وہ پاکستانی پٹھان ہے وہ اس ڈرائیور کے گلے مین ڈالا ہوا ربن والا کارڈ جو کہ اس کا ڈرائیور والا آئی ڈی کا ڈ تھا اس کو کھینچ رہی تھی جب اس نے اس کارڈ کو اپنے پاس
کھینچ کے کیا اور اس کی ایک تصویر اپنے موبائل میں لی شاید اس لئے کہ اس کے ساتھ کچھ معاملہ نہ ہو جائے او ر شاید کہ اس نے وہ تصویر وٹز ایپ پر بھی اپنے کسی دوست کو دے ہو گی۔
مجھے بہت غصہ آ رہا تھا کہ بیچارے کے گلے میں ڈالا ہوا پھنڈا جب وہ لڑکی کھینچ رہی تھی۔
دبئی میں ٹیکسی ڈرائیوروں پر آنکھ بند کر کے اعتبار کیا جا سکتا ہے۔مگر پھر بھی اپنی سیکیورٹی کرنے کے لئے آپ کچھ کرنا چاہے تو یہ آپ کی مرضی ہے۔
 

bilal260

محفلین
آج شارجہ میں گیا (دبئی سے) انٹرویو دینے کے لئے گورنمنٹ کا ادارہ ہے کافی ایڈوانس لیول کے سوال جواب ہوئے تھے مگر میں نے کہا ابھی تو مجھے یہاں آئے ہی چھ ماہ ہوئے ہیں ۔انٹرویو لینے والی فلپائنی نوجوان(بوڑھی)تھی۔
میں نے اس کو کہا آپ جس کام سے متعلق کہہ رہے ہیں میں اس فیلڈ میں چند ماہ سے ہوں اگر آپ مجھے موقع دے تو میں کر بھی دیا کروں گا مگر اس نے کہا آپ کو سیکھانے میں وقت لگے گا اس لئے آپ کو نہیں رکھ سکتے اگر آپ کے دوست و احباب اس فیلڈ سے متعلق کافی تجربہ رکھتے ہیں تو آپ ان کو میرا ای میل ایڈریس اور فون نمبر دے دیں۔
 

bilal260

محفلین
جمعرات کے دن کی میری غلطی
ہوا کچھ یوں کو میں نے بوس کو کہا بدھ کے دن کے سر کل میں نے انٹرویو دینے جانا ہے۔تو بوس bossنے کہا ٹھیک ہے اب اگلے دن جمعرات کو انٹرویو دینے جانا تھا ۔اب میں بوس کے پاس گیا اسے کہا سر جی میں انٹرویو کے لئے جا رہا ہوں تو اس نے شور مچانا شروع کر دیا (یاد رہے شور مچانا اس کی فطرت ثانیہ یعنی عادت ہے)۔کہتا ہے تم روزانی یا تو انٹرنیٹ پر جاب ڈھونڈنے آتے ہو یا پھر فون کرنے مختلف جگہوں پر تم اپنی رہائش پر ہی رہا کرو یہاں نہ آیا کرو۔پھر اس نے کہا جائوں۔
اب جب اس نے کہا جائوں تو میں تو اسی وقت شارجہ پہنچ گیا ۔
اب شارجہ پہنچنے پر کا ل آئی تم کدھر ہو تو میں نے کہا میں تو شارجہ ہوں تو اس نے کہا میں نے کہا کہ تم آفس میں جائو تو تم کیوں شارجہ چلے گئے (اس کی رہائش بھی شارجہ ہی ہےاور دفتر یہاں دبئی میں ہے۔)۔
میں نے اسے کہا مجھے سمجھ نہیں آئی اس لئے اور یہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہو گئی ۔اور میں غلط ہوں سور ی سر جی۔اس نے کہا یہ غلطی تم سے کیوں ہوئی کیونکہ you are Stupid.تو میں نے کہا ہاں میں ہوں مجھ سے غلطی جو ہو گئی ۔
پھر جب میں شارجہ سے انٹرویو(بہت مشکل تھا پاس نہ ہو سکا)۔دے کر پہنچا تو پھر میں نے معزرت کی تو اس نے کہا بات میں بات ہو گی اب چند دن ہوگئے ہیں مگر اس نے کچھ نہیں کہا۔شاید کہ غلطی بخش دی ہو گی یا پھر نظر انداز کر دی ہو گی۔
مجھے دو دن کی اجازت ہے ہر ہفتہ وار صرف بدھ وار اور اتوار کو انٹرویو کی مگر میں ان دنوں کے علاوہ بھی انٹرویو کے لئے جاتا رہا اس لئے بوس ناراض ہو گیا تھا۔

آج کے دن کی اپ ڈیٹ
آج کی تاریخ میں مجھے صبح فون کال آئی ابھی انٹرویو کے لئے آسکتے ہیں تو میں نے کہا نہیں۔ میں پندرہ مارچ کو آئو گا یا پھر اٹھارہ مارچ سے دستیاب ہوں گا۔
اور ایک انٹرویو تھا وہ راس الخیمہ میں تھا یہ انٹرویو اب سولہ مارچ کو ہو گا مگر مجھے اجازت نہیں میں نہیں جا سکوں گا۔
کمپنی کا ٹرمینیشن لیٹرtermination Letter کی آخری تاریخ 17march کی ہے پھر آزادانہ انٹرویو دینے جا سکوں گا۔
جب انٹرویو دینے جاتا ہوں تو بوس کہتا ہے جلد از جلد آفس پہنچوں تو اس طرح جب میں انٹرویو کے لئے آفس سے نکلتا ہوں تو پہلے ہی مرحلے میں آفس سے نکلتے ہی بوس کی اس بات کہنے جلدی آنا سے میں اپنا 50 فی صد انٹرویو یہی پر فیل کر چکا ہوتا ہوں۔
کیونکہ دراصل آٹو کیڈ ڈیزائنر کے انٹرویو کے لئے ایک سے دو یا چار گھنٹے تک لگتے ہیں۔جبکہ کئی ایک تو تین دن تک بھی کام لے کر دیکھتے ہیں کہ یہ کام کر سکتا ہے یا نہیں اور پھر تین دن بعد کہتے ہیں آپ نہیں کر سکتے آپ جا سکتے ہیں ایسا میرے ساتھ آج سے چھ ماہ پہلے ہو چکا تھا۔بلکہ اکثر و بیشر زیادہ دوستوں کے ساتھ یہی کیا جاتا ہے۔یہ ایک یہاں یو اے ای میں فیشن بن چکا ہے۔
 

x boy

محفلین
اللہ برکت دیگا ان شاء اللہ
جگہہ اور روزی دونوں تقدیر ہے کھودنا اور نکالنا انسان کا کام ہے
 

bilal260

محفلین
یہی کوشش ہو رہی ہے کیونکہ فیوچر تو اللہ عزوجل کے علم میں ہے اور ہم لاعلم ہے۔
 

bilal260

محفلین
5423.jpg

اب میں نے خود کو خوش رکھنا سیکھنا ہے پریشان ہونے سے کوئی فائدہ نہیں اس لئے اپنی کیفیت ذہنی بھی تبدیل کر رہا ہوں تا کہ ذہن اور خود اعتمادی بڑھ سکے۔اس لئے اپنا اوتار تبدیل کر رہا ہوں۔
 

bilal260

محفلین
السلام علیکم ورحمتہ اللہ ۔ آج آفس میں آخری دن ہے۔پھر جب کبھی میں آن لائن ہوا کروں گا آپ کی خدمت بابرکت میں ضرور بضرور حاضری دینے کی کوشش کیا کروں گا۔
کل راس الخیمہ میں انٹرویو دیا تھا ٹھیک ہی ہو گیا تھا ایک ڈرائنگ بنا کر دی تھی ٹو ڈی ڈرائنگ تھی کسی گھر کا نقشہ تھا۔
آج تو آفس میں ڈیوٹی کا آخری دن ہے اور ارباب یعنی بوس bossنے اجازت دی ہے لیبر کیمپ کی رہائش میں چار دن کے لئے پھر کہا کہ اپنے لئے جگہ ڈھونڈ لو یعنی رہائش کے لئے۔
مجھے الحمدللہ رہا ئش کا مسئلہ نہیں ہے۔وہ تو میں بھائی کا رہائش گاہ ۔شارجہ چلا جائوں گا۔آسان ہے۔
کل کو پھر ایک انٹرویو ہے شارجہ میں ہے۔ایلومینیم کا کام کرتے ہیں ان کو ایک ڈرافٹ مین چاہئے دیکھتے ہیں کیا کہتے ہیں یہ انٹرویو میں۔
راس الخیمہ میں ایک بلڈنگ میں چھ مختلف دفاتر میں اپنا سی وی سبمٹ Submitکیا یعنی جمع کروایا کبھی کبھار ان کو ضرورت ہوتی ہے تو سی وی سے دیکھ کر بلا لیتے ہیں۔
میرا اکثر سفر کی وجہ سے سر درد شروع ہو جاتا ہے جو کہ رات کو سوتے وقت ہی ٹھیک ہوتا ہے اکثر۔تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کا سفر تھا دبئی سے راس الخیمہ کا۔اور واپسی بھی ڈیڑھ گھنٹہ میں۔
اگر یہی سفر ٹیکسی پر کیا جائے تو پینتا لیس منٹ لگے ہیں اور کرایہ 225 درھم لگتا ہے جبکہ نارمل بس پر کرایہ 25 درھم اور وقت ڈیڑھ گھنٹہ لگتا ہے۔بھائی جی ٹیکسی ٹیکسی ہے چلتی تو ہے نا۔
انٹرویو کے لئے دو بھائی بھی انڑویو کے لئے آتے تھے میں نے ان کی ذاتی کار پر واپس جانا تھا وقت اور پیسہ بچ جاتا مگر میرا انٹرویو لمبا ہو گیا اور میں نے ان کو کہا کہ آپ چلے جائو پھر میں ڈرائنگ بنانے لگ گیا انڑویو کے بعد میں نے کھایا پیا ۔
فوٹو گرافی کی فلم بنائی اور آرام سے دبئی آ پہنچے سفر کی وجہ سے کھانے کی بے ترتیبی اور سفر کی تھکاوٹ کی وجہ سے سر درد ہونا معمولی بات ہے۔
 
Top