CLIP: نئی تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی

نبیل

تکنیکی معاون
CLIP یعنی Continuous Liquid Interface Production تھری ڈی پرنٹنگ کی ایک نئی ٹیکنالوجی ہے جسے ایک کمپنی Carbon3D نے متعارف کروایا ہے۔ اگر کاربن تھری ڈی کی ڈیمو ویڈیوز واقعی حقیقی ہیں اور ان کے دعووں میں وزن ہے تو یہ سہ ابعادی پرنٹنگ میں ایک انقلاب کے مترادف ہو سکتا ہے۔ تھری ڈی پرنٹنگ کے مروجہ طریقہ کار میں ایک پرنٹنگ ہیڈ گھنٹوں تک باریک تہیں چڑھاتا رہتا ہے حتی کہ کوئی چیز پرنٹ ہوتی ہے۔ جبکہ مائع کے ذریعے تھری ڈی پرنٹنگ مروجہ طریقے سو سے ہزار گنا زیادہ تیررفتار ہو سکتی ہے اور اس کے ذریعے پرنٹ کیا گیا آبجیکٹ زیادہ مضبوط بھی ہوتا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کلپ طریقے سے تھری ڈی پرنٹنگ کو دیکھ کر فلم ٹرمینیٹر میں T-1000 ماڈل ٹرمینیٹر کا خیال ذہن میں آتا ہے، اگرچہ کلپ فی الحال کاربن پالیمرز کا استعمال کر سکتا ہے اور ابھی دھاتی آبجیکٹس کی پرنٹنگ ممکن نہیں ہے۔
کلپ تھری ڈی کا ڈیمو ملاحظہ فرمائیں :


حوالہ جات:
Terminator-inspired 3D printer 'grows' objects
This mind-blowing new 3-D printing technique is inspired by ‘Terminator 2
 

arifkarim

معطل
تھری ڈی پرنٹر جب تک عام 2D پرنٹرز کی طرح سستا اور عام نہیں ہو جاتا اسکا کوئی خاص فائدہ نظر نہیں آتا۔
 

عثمان

محفلین
تھری ڈی پرنٹر جب تک عام 2D پرنٹرز کی طرح سستا اور عام نہیں ہو جاتا اسکا کوئی خاص فائدہ نظر نہیں آتا۔
:eek:
صنعت سے لے طب تک۔۔ اس کے فوائد آپ اپنے من پسند وکی پیڈیا پر پڑھ لیجیے۔
شائد آپ لفظ "پرنٹر" کو لے کر کنفیوژ ہیں۔ :)
 

عبدالحسیب

محفلین
:eek:
صنعت سے لے طب تک۔۔ اس کے فوائد آپ اپنے من پسند وکی پیڈیا پر پڑھ لیجیے۔
شائد آپ لفظ "پرنٹر" کو لے کر کنفیوژ ہیں۔ :)
صنعت میں تو اس کے وسیع پیمانے پر استعمال کی کوشش شروع بھی ہو گئی ہے۔
اس نئی تکنک کے تعلق سے تو زیادہ علم نہیں لیکن روایتی تھری ڈی تکنیک ماسٹرس کے نصاب میں موجود تھی ۔ افسوس کے اس میں کوئی تجربات شامل نہیں تھے۔
 

arifkarim

معطل
:eek:
صنعت سے لے طب تک۔۔ اس کے فوائد آپ اپنے من پسند وکی پیڈیا پر پڑھ لیجیے۔
شائد آپ لفظ "پرنٹر" کو لے کر کنفیوژ ہیں۔ :)
میرا مطلب تھا عام صارفین کو 3D پرنٹنگ کا کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔ 3D ٹی وی کا طوفان کب کا تھم چکا ہے اور عام 4K نے اسکی جگہ لے لی ہے :)
 

عبدالحسیب

محفلین
میرا مطلب تھا عام صارفین کو 3D پرنٹنگ کا کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔ 3D ٹی وی کا طوفان کب کا تھم چکا ہے اور عام 4K نے اسکی جگہ لے لی ہے :)
عام صارفین کو بھی بہت فائدہ ہے ۔ روز مرہ کے استعمال کی چیزیں وغیرہ بھی با آسانی وسیع پیمانے پر بنائی جاسکتی ہیں لیکن فی الحال کوئی فائدہ نہیں کہ تکنیک بہت مہنگی ہے۔
 

arifkarim

معطل
عام صارفین کو بھی بہت فائدہ ہے ۔ روز مرہ کے استعمال کی چیزیں وغیرہ بھی با آسانی وسیع پیمانے پر بنائی جاسکتی ہیں لیکن فی الحال کوئی فائدہ نہیں کہ تکنیک بہت مہنگی ہے۔
جی مجھے تو اسکا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا کہ 2D پرنٹنگ عام صارفین کیلئے کافی ہے۔ صنعت، آکیٹیکچر، انجنیئرنگ کے شعبوں سے وابستہ افراد کیلئے شاید کسی کام آسکے۔
 

عبدالحسیب

محفلین
جی مجھے تو اسکا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا کہ 2D پرنٹنگ عام صارفین کیلئے کافی ہے۔ صنعت، آکیٹیکچر، انجنیئرنگ کے شعبوں سے وابستہ افراد کیلئے شاید کسی کام آسکے۔
2ڈی پرنٹنگ سے اس کا کوئی موازنہ نہیں ۔ صنعت کار اس تکنیک کو روایتی تکنیک کے متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں جیسے پلاسٹک وغیرہ کے کھلونے یا الکٹرونک آلات میں استعمال ہونے والے باریک پُرزے جوروایتی طرز پر مولڈ اور ڈائز کے ذریعے بنتے ہیں جو تھری ڈی پرنٹنگ کی نسبت مشکل کام ہے۔
 
آخری تدوین:

اوشو

لائبریرین
2D پرنٹنگ اور 3D پرنٹنگ اور ان کے استعمال بالکل الگ چیزیں ہیں ان کا موازنہ چہ معنی دارد
ابھی تو مروجہ 3D پرنٹنگ میں بہت سی ایڈوانسمنٹس ہونا باقی ہیں۔
باقی اس نئی ٹیکنالوجی کا ڈیمو دیکھ کر 2،3 پوائنٹس پر ذہن کنفیوز ہے۔
ایک تو یہ کہ
کیا سائنسی طور پر کسی مائع کو "مستقل" ٹھوس حالت میں لانے کے لیے اس کے ساتھ کسی دوسرے عنصر کی ملاوٹ ضروری نہیں ہے؟ اگر ضروری ہے تو اس پرنٹنگ کے عمل میں وہ کہاں ہو رہی ہے؟
کسی ٹھوس عنصر کو مائع حالت میں لانے کے لیے درجہ حرارت بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے اور درجہ حرارت کم ہونے پر وہ دوبارہ ٹھوس حالت میں آ جاتا ہے۔ جیسا کہ مولڈنگ مشین میں ہوتا ہے۔ لیکن اس میں ایک اصول ہے کہ کوئی بھی ٹھوس عنصر جتنی دیر میں پگھلتا ہے اسی حسا ب سے واپس ٹھوس حالت میں آنے کے لیے بھی اسے وقت درکار ہے۔
مثال کے طور پر لوہا پگھلنے میں کافی وقت لیتا ہے اور اسے واپس نارمل حالت میں آنے کے لیے بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے جبکہ اس کے برعکس موم بہت جلتی پگھل جاتا ہے اور بہت جلدی جم بھی جاتا ہے اس اصول کو مد نظر رکھا جائے تو بھی اس ٹیکنالوجی کو سمجھنے میں کچھ کنفیوژن ہو رہی ہے۔ کہ ملی سیکنڈز میں یہ سارا پراسیس کیسے ممکن ہے۔
اسی طرح اگر یہ مادہ جمنے میں کچھ نہ کچھ ٹائم لے رہا ہو تو چونکہ یہ معلق ہے اور ماڈل کا سارا وزن نیچے کی جانب ہے تو لچک کی وجہ سے ماڈل کچھ ڈھلک بھی سکتا ہے۔
ایک تکنیکی بات بھی ذہن میں آتی ہے کہ اگر کوئی پرزہ ایسے ڈیزائن کا تیار کرنا مقصود ہو جس کے اندرونی حصوں میں مختلف طرح کی ساخت ہو تو کیسے ممکن ہو گا۔ کیوں کہ جو ماڈل ڈیمو میں تیار ہوتے دکھائے گئے ہیں ان کو اوپر سے سپورٹ حاصل ہے یعنی جو حصہ تیار ہو کر اوپر ہوتا جا رہا ہے وہ نچلے حصے کو ساتھ سپورٹ دیتا جا رہا ہے۔ اگر اندرونی مخفی حصوں میں صورت حال ایسی نہ ہو کہ اوپر سے سپورٹ مل سکے تو یہ کام کیسے ہوگا کیوں کہ اس ڈیمو میں ماڈل سپورٹ صرف اوپر سے مل رہی ہے ۔
ضرورت محسوس ہو تو شاید اس کی کچھ وضاحت ڈرائنگ بنا کر کرسکوں۔
ان باتو ں کے باوجود اس سائنسی دور میں اب کچھ بھی ناممکن نہیں رہا شاید انہوں نے بھی کچھ جگاڑ نکال لیا ہو :)

کیا کہتے ہیں احباب اس بارے میں
 

عبدالحسیب

محفلین
2D پرنٹنگ اور 3D پرنٹنگ اور ان کے استعمال بالکل الگ چیزیں ہیں ان کا موازنہ چہ معنی دارد
ابھی تو مروجہ 3D پرنٹنگ میں بہت سی ایڈوانسمنٹس ہونا باقی ہیں۔
باقی اس نئی ٹیکنالوجی کا ڈیمو دیکھ کر 2،3 پوائنٹس پر ذہن کنفیوز ہے۔
ایک تو یہ کہ
کیا سائنسی طور پر کسی مائع کو "مستقل" ٹھوس حالت میں لانے کے لیے اس کے ساتھ کسی دوسرے عنصر کی ملاوٹ ضروری نہیں ہے؟ اگر ضروری ہے تو اس پرنٹنگ کے عمل میں وہ کہاں ہو رہی ہے؟
کسی ٹھوس عنصر کو مائع حالت میں لانے کے لیے درجہ حرارت بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے اور درجہ حرارت کم ہونے پر وہ دوبارہ ٹھوس حالت میں آ جاتا ہے۔ جیسا کہ مولڈنگ مشین میں ہوتا ہے۔ لیکن اس میں ایک اصول ہے کہ کوئی بھی ٹھوس عنصر جتنی دیر میں پگھلتا ہے اسی حسا ب سے واپس ٹھوس حالت میں آنے کے لیے بھی اسے وقت درکار ہے۔
مثال کے طور پر لوہا پگھلنے میں کافی وقت لیتا ہے اور اسے واپس نارمل حالت میں آنے کے لیے بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے جبکہ اس کے برعکس موم بہت جلتی پگھل جاتا ہے اور بہت جلدی جم بھی جاتا ہے اس اصول کو مد نظر رکھا جائے تو بھی اس ٹیکنالوجی کو سمجھنے میں کچھ کنفیوژن ہو رہی ہے۔ کہ ملی سیکنڈز میں یہ سارا پراسیس کیسے ممکن ہے۔
اسی طرح اگر یہ مادہ جمنے میں کچھ نہ کچھ ٹائم لے رہا ہو تو چونکہ یہ معلق ہے اور ماڈل کا سارا وزن نیچے کی جانب ہے تو لچک کی وجہ سے ماڈل کچھ ڈھلک بھی سکتا ہے۔
ایک تکنیکی بات بھی ذہن میں آتی ہے کہ اگر کوئی پرزہ ایسے ڈیزائن کا تیار کرنا مقصود ہو جس کے اندرونی حصوں میں مختلف طرح کی ساخت ہو تو کیسے ممکن ہو گا۔ کیوں کہ جو ماڈل ڈیمو میں تیار ہوتے دکھائے گئے ہیں ان کو اوپر سے سپورٹ حاصل ہے یعنی جو حصہ تیار ہو کر اوپر ہوتا جا رہا ہے وہ نچلے حصے کو ساتھ سپورٹ دیتا جا رہا ہے۔ اگر اندرونی مخفی حصوں میں صورت حال ایسی نہ ہو کہ اوپر سے سپورٹ مل سکے تو یہ کام کیسے ہوگا کیوں کہ اس ڈیمو میں ماڈل سپورٹ صرف اوپر سے مل رہی ہے ۔
ضرورت محسوس ہو تو شاید اس کی کچھ وضاحت ڈرائنگ بنا کر کرسکوں۔
ان باتو ں کے باوجود اس سائنسی دور میں اب کچھ بھی ناممکن نہیں رہا شاید انہوں نے بھی کچھ جگاڑ نکال لیا ہو :)

کیا کہتے ہیں احباب اس بارے میں
اس نئی تکنیک کو تو تفصیل سے دیکھنا ہوگا لیکن اس طرح کی اور بھی تکنیک آ چکی ہیں ۔جیسے تھری ڈی قلم وغیرہ ۔اُس میں اے بی ایس پلاسٹک استعمال ہوتا ہے۔ اے بی ایس اور اس طرح کے دوسرے بھی عنصر موجود ہیں جو بہت ہی کم وقت میں مائع سے ٹھوس حالت میں تبدیل ہو جا تے ہیں ۔اور جب تک درجہ حرارت بہت زیادہ نہ کر دیا جائے ٹھوس حالت میں قائم رہتے ہیں۔
اس نئی تکینک میں مراحل کس طرح طئے ہوتے ہیں یہ وڈیو سے تو پوری طرح سمجھ نہیں آ سکا اس کی بھی تفصیلات دیکھنی ہوگی لیکن جیسے نبیل بھائی نے بتایا موجودہ تھری ڈی تکنیک میں تہہ در تہہ تیار ہوتی ہے اس کی ترتیب نیچے سے اوپر کی جانب ہوتی ہے۔ نچلے حصے کو مکمل سہارا دیا جاتا ہے اس لیے کسی لچک کا کوئی امکان نہیں ۔ موجودہ تکنیک کی تفصیلات آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top