محترم نبيل،
امريکی پاليسی کے حوالے سے اپنے کردار کی مزيد وضاحت کے ليے ميں آپ کو کچھ مثاليں ديتا ہوں۔ کچھ عرصہ قبل پاکستان کے اخبارات ميں بے نظير بٹھو کے حوالے سے ايک خط شاہع ہوا تھا جس ميں انھوں نے مبينہ طور پرايک امريکی سينيٹر پيٹر گيلبرتھ سے مدد کی اپيل کی تھی۔ اس خط کی حقيقت جاننے کے ليے ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے پيٹر گيلبريتھ سے براہراست رابطہ کيا اور اصل حقاۂق مختلف فورمز پر پيش کيے۔ اسی طرح امريکی وزيردفاع رابرٹ گيٹس کے ايک حاليہ بيان کو بنياد بنا کر بہت سے فورمز پر يہ تاثر دينے کی کوشش کی گئ کہ امريکہ پاکستان کے ايٹمی اساسوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ڈيجيٹل آؤت ريچ ٹيم نے اس حوالے سے يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے رابرٹ گيٹس کے اصل بيان کی کاپی حاصل کی اور اس کی روشنی ميں لوگوں کو ايک بےبنياد پراپيگينڈہ سے آگاہ کيا۔
3 نومبر کو جب ملک ميں ايمرجنسی لگی تو يو ايس اسٹيٹس ڈيپارٹمنٹ کے طرف سے ايک بيان آيا کہ "پاکستان دہشت گردی کے خلاف امريکہ کا ناگزير اتحادی ہے"۔ ميں اور آپ اس بات سے اچھی طرح سے واقف ہيں کہ يہ بيان پاکستانی ميڈيا پر اس طرح سے پيش کيا گيا "صدرمشرف دہشت گردی کے خلاف امريکہ کے ناگزير اتحادی ہيں"۔
يہ کچھ مثاليں ہيں جس ميں محض پراپيگينڈہ کی بنياد پر بہت سے ايشوز کو اچھالا گيا۔
ميں ايک مرتبہ پھر يہ وضاحت کر دوں کہ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کا کام امريکی خارجہ پاليسی کا دفاع کرنا نہيں بلکہ اس کی صحيح وضاحت کرنا ہے تاکہ منفی پراپيگنڈے کی بجائے صحت مند بحث کی جا سکے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov