غازی عثمان
محفلین
آگیا وہ شہکار جس کا تھا آٹھ ماہ سے انتظار
وارنر برادرز نے پچھلے سال کڑوڑوں شیدائیوں کے دل توڑنے کے بعد 17 جولائی کو ہیری پوٹر اینڈ دی ھالف بلڈ پرنس نمائش کے لئے پیش کر ہی دی ،،
میں نے تو دو ہفتہ پہلے ہی ٹکٹ خریدلی تھی،، صرف ایک کیوں کہ ابھی تک تو کوئی ایسا نہیں جسے فلم پر ساتھ لیجاسکتا۔
سو 17 جولائی کو صبح ہی تیار ہوکر نکل پڑا ارادہ کچھ گھومنے پھرنے کو بھی ہورہا تھا۔
پورے شہر میں مختلف بس اسٹاپوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر ہیری پوٹر کے اشتہارات لگے ہوے تھے
گھومتے پھرتے سٹی سینٹر پر واقع میٹروپول سینما پہچا
بغیر پاپ کورن اور کولا کے فلم کا کیا مزہ آتا ،، سو سب سے پہلے لائن میں لگ کر پاپ کورن اور کولا خریدی
اور 9 نمبر رو کی نویں سیٹ پر براجمان ہوگئے
سوچا تھا دوران فلم کچھ مووی بناؤں گا لیکن فلم میں اتنا محو ہوا کہ فلم ختم ہونے پر ہی یاد آیا
اور میں سینما سے باہر آگیا
مجموعی طور پر فلم اچھی تھی لیکن اصل کہانی کہ برعکس ٹام رڈل کے ماضی کو زیادہ دیکھانے کہ
بجائے تینوں مرکزی کرداروں کی محبت کو زیادہ دیکھایا گیا ہے اس وجہ سے فلم فینٹسی مووی سے زیادہ ہلکی پھلکی لو سٹوری لگتی ہے ،،
فلم کا سب سے اچھا سین مجھے وہ لگا جب کرسمس کے دن ڈیتھ ایٹرز/ موت خور دی بررو یعنی رون ویزلے کہ گھر حملہ کرتے ہیں اور ہیری بلاٹرکس سے لڑنے کہ لئے بے خوف ہوکر اس کے ہیچھے جاتا ہے اور جینی ویزلے بھی دیوانہ وار اسکی تقلید کرتی ہے ،، لیکن یہ سین بغیر کسی بڑی لڑائی کہ ختم ہوجاتا ہے جبکہ یہ سین کافی تھرلنگ ہوسکتا تھا لیکن شاید ڈائرکٹر ایسا نہیں کرنا چاہ رہا تھا۔
فلم کا اختتام بے انتہا پھیکا تھا ،، ویسے ناول میں بھی ایسا ہی ہے میرے خیال میں جے کے رولنگ ناول میں بھی اختتام اچھا نہیں کرسکی موت خوروں کا ہوگورٹس میں گھسنا اور ڈمبلڈور جیسی انتہائی اہم شخصیت کا قتل بغیر جذبات اور لڑائی کہ پھیکا سا تھا ، لیکن فلم مجموعی طور پر اچھی تھی لیکن اس میں مزید بہتری کہ بہت گنجائیش تھی۔