اپ کے انداز سے تو لگتا ہے کہ اب بیلن اٹھا کر میرے سر پر ماریںگیں
براہ کرم جب کھاناپکارہی ہوں تو بیچ میںکمپیوٹر استعمال نہ کریںاور اگر کریں بھی تو میری پوسٹز نہ پڑھیں
اچھا اپ ہی بتایے کہ کیا کیا جائے ؟ اگر اپ کے خیال میںطلبہ نے بڑا مظاہرہ کیا تو اس کو بڑے پیمانے پر کرنا چاہیے۔ یعنی زیادہ لوگوںکو اسٹریٹ پاور دیکھانی چاہیے تاکہ فوج کو عقل ائے۔
مگر یہ جب ہی ممکن ہے جب کوئی سیاسی جماعت جس کے حامی ملک بھر میںموجود ہوںاور ایک نظریہ پر متفق ہوں میدان میں ائے۔
یہ پیپلز پارٹی ہی کرسکتی ہے۔ اپ کا یہ گمان غلط ہے کہ میرا تعلق پی پی پی سے ہے۔ مگر حالات یہی کہتے ہیں پیپلزپارٹی ہی واحد امید ہے۔
مگر اپ یہ کیوںچاہتی ہیںکہ محترمہ اپ کے پلان کے مطابق عمل کریں۔ ڈنڈا لے کر ائیںاور مشرف پر پل پڑیں۔ یہ بچکانہ سوچ ہے۔
پھر اس عمل کا فائدہ ہی کیا اگر اس احتجاجی عمل میںجانیںضائع ہوں اور کچھ وصول نہ ہو بلکہ ملک میںافراتفری پھیلے۔ کیا برا ہے اگر مقصد مذاکرات سے ہی حاصل ہوجائے۔
پھر یہ مقصد اپ کے مقاصد کی سو فی صد نمائندگی بھی نہیںکرسکتے۔ البتہ موافقت ہوسکتی ہے۔ لہذا اپ کو کمپرومائز کرنا پڑے گا۔
ایے وقت ضائع نہ کیجیے۔ اور فوج کی ملکی قانون و ائین کی بے حرمتی کے خلاف اٹھ کھڑی ہواور نو نومبر کو میدان عمل میں اجائیں۔ اگر اپ اس سے متفق نہیں ہیںتو اپ پھر کیا کرسکتی ہیں؟
دوسرا کیا راستہ ہے؟ اگر ہے تو بتلایے جو قابل عمل و پراثر ہو۔
حقیقی سیاسی جماعتوںاور لیڈران کو برا بھلا کہنے کا رواج فوجی ایجنٹوںنے دیا ہے۔ اس عمل سے پرہیز کیجیے ورنہ نادانستگی میںاپ اپنے مخالفین کی خواہش ہی پوری کررہی ہیں یعنی کہ مشرف کی حمایت کررہی ہیں۔
ویسے میں چشمہ نہیںپہنتا ہوں۔