kurt Godel مشہور زمانہ حساب دان logician تھا۔ آسٹریا میں پیدا ہؤا۔ کہتے ہیں کہ اس سے بڑا لاجیشن دنیا میں اور کوئی نہیں گزرا۔ جنگ کے دنوں میں گڈل دوسرے یہودیوں کی طرح امریکہ بھاگ آیا۔ آئینسٹاین کا بیلی تھا۔ امریکہ میں کچھ سال قیام کے بعد شہریت کے امتحان کا مرحلہ آیا تو تیاری کے طور پر امریکی آئین پکڑ کر پڑھ ڈالا۔ امتحان کیلئے جج کے سامنے پیش ہؤا، آئینسٹاین ساتھ تھا۔ جج نے پوچھا، میاں کہاں سے آئے ہو۔ بولا آسٹریا۔ "وہاں تو آمریت ہے،" جج نے رعونت سے کہا، "یہاں امریکہ میں تو جمہوریت کا بول بالا ہے"۔ گڈل کو تاؤ چڑھ گیا، جج پر برس پڑا، کہ میں امریکی آئین سے ثابت کر سکتا ہوں کہ یہاں امریکہ میں آئین کے رؤ سے آمریت (مرشل لآ) لگایا جا سکتا ہے۔ آینسٹاین نے بڑی مشکل سے گڈّل کو سنبھالا کہ ابّے کیوں روزی پر لات مارتا ہے۔
آج ساٹھ سال بعد گوڈل کی بات سب کے سامنے سچی ثابت ہو رہی ہے۔ امریکی کانگریس نے کہا ہے کہ نہ صرف صدر کو غیر قانونی کام کرنے کی اجازت ہے، بلکہ جو کوئی صدر کے غیر قانونی کاموں کی نشاندہی کرے گا، اسے بھی سزا دی جائے گی۔ ہو سکتا ہے کہ گڈل اپنی آئینی تحقیقات لکھ کر کہیں زمین میں دبا گیا ہو، جو موجودہ کانگریس کے ممبران نے کھود کر دریافت کر لی ہوں۔
آج ساٹھ سال بعد گوڈل کی بات سب کے سامنے سچی ثابت ہو رہی ہے۔ امریکی کانگریس نے کہا ہے کہ نہ صرف صدر کو غیر قانونی کام کرنے کی اجازت ہے، بلکہ جو کوئی صدر کے غیر قانونی کاموں کی نشاندہی کرے گا، اسے بھی سزا دی جائے گی۔ ہو سکتا ہے کہ گڈل اپنی آئینی تحقیقات لکھ کر کہیں زمین میں دبا گیا ہو، جو موجودہ کانگریس کے ممبران نے کھود کر دریافت کر لی ہوں۔