زیک
مسافر
کس میں بونگیاں زیادہ تھیں؟ ہٹلر یا کناؤسگورڈ؟اسکی والی بھی اچھی ہے پر مجھے ہٹلر کی زیادہ پسندآئی۔ اسمیں بونگیاں زیادہ ماری گئی تھیں۔
کس میں بونگیاں زیادہ تھیں؟ ہٹلر یا کناؤسگورڈ؟اسکی والی بھی اچھی ہے پر مجھے ہٹلر کی زیادہ پسندآئی۔ اسمیں بونگیاں زیادہ ماری گئی تھیں۔
Elaborateاچھا اقتباس ہے
ایک شدت پسند نے نظریات کو جاننے کی خاطرElaborate
یہود کی جگہ اسلام کر کر کے پڑھو۔Elaborate
ہٹلر والی میں کہ اسکی بونگیاں عملی میدان میں اتر گئی تھیں۔کس میں بونگیاں زیادہ تھیں؟ ہٹلر یا کناؤسگورڈ؟
اسلامی یہود نفرت عیاں ہو رہی ہے۔یہود کی جگہ اسلام کر کر کے پڑھو۔
امید ہے دلچسپ لگے گی۔
کیونکہ میں ایک ناکام پینٹر ہوں۔مجھے یہودیوں سے کیوں نفرت ہے
ہٹلر کے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں یا برِ صغیر کے لوگوں کے بارے میں خیالات پڑھے ہیں؟یہود کی جگہ اسلام کر کر کے پڑھو۔
امید ہے دلچسپ لگے گی۔
ہٹلر یہود کی نسبت اسلام کے بارہ میں کافی نرم گوشہ رکھتا تھا۔ہٹلر کے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں یا برِ صغیر کے لوگوں کے بارے میں خیالات پڑھے ہیں؟
آپ کے جملے میں "نسبت" بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہودیوں کی بجائے اگر انگریزوں یا جرمنوں سے تقابل کیا جائے تو ہٹلر کے کیا خیالات تھے؟ہٹلر یہود کی نسبت اسلام کے بارہ میں کافی نرم گوشہ رکھتا تھا۔
چرچل کے بھی مسلمانوں اور یہود کے بارہ میں کچھ خاص اچھے خیالات نہیں تھے۔آپ کے جملے میں "نسبت" بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہودیوں کی بجائے اگر انگریزوں یا جرمنوں سے تقابل کیا جائے تو ہٹلر کے کیا خیالات تھے؟
جب پہلی بار پڑھی تھی تو کیا احساسات تھے؟ دوبارہ پڑھنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ اردو ترجمہ کیوں کہ امکانِ غالب ہے کہ یہ انگریزی ترجمے سے کیا گیا ہو گا؟دورانِ طالب علمی اس کتاب کا اردو ترجمہ پڑھا تھا۔ اب پھر شروع کی ہے۔ ابھی ڈاکٹر مبارک علی اور نار این کا تبصرہ پڑھا ہے۔
زیک!جب پہلی بار پڑھی تھی تو کیا احساسات تھے؟ دوبارہ پڑھنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ اردو ترجمہ کیوں کہ امکانِ غالب ہے کہ یہ انگریزی ترجمے سے کیا گیا ہو گا؟
آپی ! میری حقیر رائے یہ ہے کہ عقل کی پختگی سے قبل بچوں اور نو عمر لڑکوں کو ایسی کتابوں کے مطالعہ سے روکیں۔ کہیں بچہ شدت پسندی پر مائل نہ ہوجائے۔ اور ہر غلط کے خلاف شدت انتہائی مضر ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ ہو نہ ہو کم از کم اس کی انسانی ہمدردی ضرور متاثر ہوگی۔ لڑکے اس عمر میں مثبت کتابیں پڑھیں تو بہتر۔زیک!
اب مجھے بہت کچھ بھول گیا ہے۔ ہم سب سہیلیوں کے گروپ نے پڑھی تھی۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے ہم ہٹلر کی شخصیت سے کچھ متاثر تھے لیکن بہت سی باتوں پہ ہم اختلاف کرتے تھے۔
پھر کچھ اور بھی کتابیں پڑھیں۔۔۔ملتے جلتے موضوعات پہ۔ اس کی اور اس کی محبوبہ کی خودکشی۔۔۔ہمارے لیے رنج کا باعث بھی شاید بنی تھی۔
اب دوبارہ پڑھنے کا مقصد ایک تو یہ ہے کہ پرانا پڑھا بھول گیا۔ اب جاننا چاہ رہی ہوں کہ اس کے کیا نظریات تھے۔
دوسرے میرا بیٹا یہ کتاب انگریزی میں پڑھنے والا ہے تو مجھے پتہ چلے کہ وہ کیا پڑھ رہا ہے۔
یہ عمر ہے نظریات بننے کی۔ ہم دونوں پڑھیں گے تو آپس میں بحث کر سکیں گے۔
اردو میں مجھے آسانی محسوس ہوتی ہے۔
آپی ! میری حقیر رائے یہ ہے کہ عقل کی پختگی سے قبل بچوں اور نو عمر لڑکوں کو ایسی کتابوں کے مطالعہ سے روکیں۔ کہیں بچہ شدت پسندی پر مائل نہ ہوجائے۔ اور ہر غلط کے خلاف شدت انتہائی مضر ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ ہو نہ ہو کم از کم اس کی انسانی ہمدردی ضرور متاثر ہوگی۔ لڑکے اس عمر میں مثبت کتابیں پڑھیں تو بہتر۔