بہت معقول بات کہی آپ نے۔ ماضی کے تجربات بھی اس سے مختلف نہیں لیکن ماضی اور حال میں ایک فرق ہے کہ اب تاریخ کی فیصلہ کرنے کی بے رحم تلوار ہماری گردنوں کے عین اوپر ہے ۔ اب بقول طارق عزیز "غلطی کی گنجائش نشتہ"۔ یہ معاملہ لٹیروں کے احتساب کا ہی نہیں اس قوم کی بقا کا بھی ہے۔ اگر اس بار بھی ماضی کی طرح سے احتساب کے نام پہ مذاق کیا گیا تو انتہائی خطرناک انجا م کا ہمیں انتظار کرنا چاہئیے کیوں کہ پھر لوٹ مار کا قانونی راستہ ہموار ہو جائے گا اور عدالتیں اپنی حیثیت کھو کر ربر سٹیمپ بن جائیں گی۔ اور لوٹ مار کا سلسلہ اب سے کہیں زیادہ اور وسیع ہو جائے گا جو بالآخر ملک کی تقسیم یا پھر ایک خونی انقلاب پہ منتج ہو گا۔صاحبو ، این آرو کے خلاف فیصلہ اور ردِ عمل اور یہ دکھاوا ۔ سب ڈرامہ ہے ۔ ہونا کچھ نہیںہے ، سبھی دودھ کے دھلے نکل آئیں گے۔
بہت معقول بات کہی آپ نے۔ ماضی کے تجربات بھی اس سے مختلف نہیں لیکن ماضی اور حال میں ایک فرق ہے کہ اب تاریخ کی فیصلہ کرنے کی بے رحم تلوار ہماری گردنوں کے عین اوپر ہے ۔ اب بقول طارق عزیز "غلطی کی گنجائش نشتہ"۔ یہ معاملہ لٹیروں کے احتساب کا ہی نہیں اس قوم کی بقا کا بھی ہے۔ اگر اس بار بھی ماضی کی طرح سے احتساب کے نام پہ مذاق کیا گیا تو انتہائی خطرناک انجا م کا ہمیں انتظار کرنا چاہئیے کیوں کہ پھر لوٹ مار کا قانونی راستہ ہموار ہو جائے گا اور عدالتیں اپنی حیثیت کھو کر ربر سٹیمپ بن جائیں گی۔ اور لوٹ مار کا سلسلہ اب سے کہیں زیادہ اور وسیع ہو جائے گا جو بالآخر ملک کی تقسیم یا پھر ایک خونی انقلاب پہ منتج ہو گا۔