Nroفہرست میں سنگین غلطیاں

main6.gif

لنک
http://www.jang.com.pk/jang/dec2009-daily/26-12-2009/topst/main6.gif
 

مغزل

محفلین
صاحبو ، این آرو کے خلاف فیصلہ اور ردِ عمل اور یہ دکھاوا ۔ سب ڈرامہ ہے ۔ ہونا کچھ نہیں‌ہے ، سبھی دودھ کے دھلے نکل آئیں گے۔
 

شعیب صفدر

محفلین

ممکن ہے عام قاری اس خبر سے متاثر ہو!‌مگر میرے لئے مشکل ہے، دوسرا اگر یہ کیس دوبارہ چلیں‌تو کراچی کی حد تک اگر یہ کیس چلیں‌تو ایم کیو ایم والے بری ہو جائے گے کیوں؟؟؟‌بے قصور ہیں‌اس لئے؟‌ نہیں!‌ بلکہ اکثر پبلک پراسیکویٹر ایم کیو ایم سے تعلق رکھتے ہیں!‌
اگر آپ چاہئے تو اُن کے نام اور عہدے ایم کیو ایم یا لیگل ایڈ کمیٹی (ایم کی ایم وکلاء‌پینل(‌ بتا سکتا ہو موجودہ یا سابقہ۔۔۔
 

مغزل

محفلین
شعیب بھائی ، یہ ملک تو مداریوں کی آماجگاہ ہے ۔ روز نیا کرتب نئی قلابازی کھاتے ہیں۔روز روتے ہیں روز ہنستے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
صاحبو ، این آرو کے خلاف فیصلہ اور ردِ عمل اور یہ دکھاوا ۔ سب ڈرامہ ہے ۔ ہونا کچھ نہیں‌ہے ، سبھی دودھ کے دھلے نکل آئیں گے۔
بہت معقول بات کہی آپ نے۔ ماضی کے تجربات بھی اس سے مختلف نہیں لیکن ماضی اور حال میں ایک فرق ہے کہ اب تاریخ کی فیصلہ کرنے کی بے رحم تلوار ہماری گردنوں کے عین اوپر ہے ۔ اب بقول طارق عزیز "غلطی کی گنجائش نشتہ"۔ یہ معاملہ لٹیروں کے احتساب کا ہی نہیں اس قوم کی بقا کا بھی ہے۔ اگر اس بار بھی ماضی کی طرح سے احتساب کے نام پہ مذاق کیا گیا تو انتہائی خطرناک انجا م کا ہمیں انتظار کرنا چاہئیے کیوں کہ پھر لوٹ مار کا قانونی راستہ ہموار ہو جائے گا اور عدالتیں اپنی حیثیت کھو کر ربر سٹیمپ بن جائیں گی۔ اور لوٹ مار کا سلسلہ اب سے کہیں زیادہ اور وسیع ہو جائے گا جو بالآخر ملک کی تقسیم یا پھر ایک خونی انقلاب پہ منتج ہو گا۔
 

مغزل

محفلین
بہت معقول بات کہی آپ نے۔ ماضی کے تجربات بھی اس سے مختلف نہیں لیکن ماضی اور حال میں ایک فرق ہے کہ اب تاریخ کی فیصلہ کرنے کی بے رحم تلوار ہماری گردنوں کے عین اوپر ہے ۔ اب بقول طارق عزیز "غلطی کی گنجائش نشتہ"۔ یہ معاملہ لٹیروں کے احتساب کا ہی نہیں اس قوم کی بقا کا بھی ہے۔ اگر اس بار بھی ماضی کی طرح سے احتساب کے نام پہ مذاق کیا گیا تو انتہائی خطرناک انجا م کا ہمیں انتظار کرنا چاہئیے کیوں کہ پھر لوٹ مار کا قانونی راستہ ہموار ہو جائے گا اور عدالتیں اپنی حیثیت کھو کر ربر سٹیمپ بن جائیں گی۔ اور لوٹ مار کا سلسلہ اب سے کہیں زیادہ اور وسیع ہو جائے گا جو بالآخر ملک کی تقسیم یا پھر ایک خونی انقلاب پہ منتج ہو گا۔

جی ہاں ساجد صاحب، اس ملک کا مستقبل خونی انقلاب ہی ہے ، اب یہ اور بحث کہ انقلاب کو بھی بعض مداری اپنے اپنے شو میں‌پیش اور پینٹ کرتے پھرتے ہیں ،۔ تاریخ شاہد ہے کہ انقلاب کسی سیاسی مذہبی جماعت نے نہیں لایا، بلکہ اس کے لانے والے اور عامل طبقہ اندرون خانہ خلفشار اور معاشرے کے سب سے پسے ہوئے طبقے سے منطبق ہے ۔پہلے آتا تو دو تین لاکھ لوگ مارے جاتے مگر اب بات بیس تیس لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، ۔۔ خیر یہ بھی غنیمت ہے چاہے اس میں‌میرا ہی خون کیوں نہ ہوجائے ۔
 

ساجد

محفلین
مغل صاحب ، یہ کہنا تو قبل از وقت ہے کہ خونی انقلاب ہی ہمارا مستقبل ہے ۔ ہاں یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ 2010 اور 2011 ، یہ دو سال ملک کے مستقبل کی جہت ضرور متعین کر دیں گے۔ اب یہ پرانا فرسودہ نظام بین الاقوامی تبدیلیوں اور طاقت کے بدلتے توازن کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے۔ یہ نظام بیلٹ کی طاقت سے بدلے یا بُلٹ کی طاقت سے یہ انہی دو برسوں میں طے ہو جائے گا۔
 

مغزل

محفلین
میں ، سمجھتا ہوں کہ 2 تین سال کی بات نہیں ، کم از کم 8 سے دس سال لگیں گے ملک کے اونٹ کو کروٹ بیٹھنے میں ،
 
Top