جنابِ من یہ ورڈ پریس ہی تو ہے :) ، اسے واقعی وقت نہیں لینا چاہیے اس پر کچھ کام کرتا ہوں اس سلسلے میں۔ شاید ابن سعید بھائی بھول چوک کر اس کوچہ میں آ جائیں تو کچھ بات بن جائے :)
رفتار بڑھانے کے لیے کچھ جادوئی کام کیے جا سکتے ہیں مثلاً ساری سی ایس ایس اور جا وا اسکرپٹ فائلوں کو پروڈکشن سائٹ میں ایک سی ایس ایس اور ایک جاوا اسکرپٹ فائل میں اسی ترتیب سے یکجا کر کے مینیفائی کر دیں۔ دوسرا کام یہ کریں کہ جا وا سکرپٹ کو ہیڈر کے بجائے صفحے کے نیچے کلوزنگ باڈی ٹیگ کے اوپر شامل کریں تا کہ جاوا اسکرپٹ کی لوڈنگ اور ایکزیکیوشن مکمل ہونے تک ماندہ ایچ ٹی ایم ایل لوڈنگ اور رینڈرنگ منتظر نہ رہے۔ اس کے علاوہ براؤزر کیشنگ سے استفادہ کریں اور متعلقہ ہیڈر سیٹ کر دیں۔ :) :) :)

ڈیزائن میں ابھی بہت سارے مسائل ہیں اور ان کو حل کیے بغیر اجرا مت کیجیے گا۔ اول تو یہ کہ سو دو سو کیلو بائٹ سے بڑی فونٹ فائل کی ویب امبیڈنگ نہ کی جائے تو بہتر ہے، اردو کے لیے ہم یہ حد تین چار سو کیلو بائٹ بھی کر لیں اگر اولین مخاطبین کے پاس انٹرنیٹ کی رفتار اچھی ہو، لیکن یہ حجم ایم بی میں تو بالکل بھی نہیں ہونا چاہیے۔۔۔ بالکل بھی نہیں!!! آپ فونٹ کی کنسسٹینسی کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں تو ڈیزائن کنٹرول میں رہے گا۔ اس کا ایک طریقہ کار یہ ہو سکتا ہے کہ مینو بار اور ٹیمپلیٹ کا سارا مواد کسی اچھے نسخ فونٹ میں رکھیں اور اس کی فونٹ امبیڈنگ کر دیں (اور امبیڈیڈ فونٹ کی کیشنگ ضرور کریں) جب کہ فری ٹیکسٹ پر نستعلیق سے لے کر نسخ فونٹ تک کی ایک سیریز لکھ دیں سی ایس ایس میں تو کہ ممکنہ حد تک بہترین شکل میں مواد نظر آئے یا گریس فلی ڈی گریڈ ہو۔ :) :) :)

گوگل کروم ورژن 31 میں صفحے پر اوپر سے نیچے تک لمبی لمبی دھاریاں نظر آ رہی ہیں جیسے تھوڑی تھوڑی دور پر صفحے کو لمبائی میں چیر دیا گیا ہو۔ :) :) :)

براؤزر کی چوڑائی کم کر کے فون کی پروفائل میں لائیں تو مینو بار ایک ڈراپ ڈاؤن سیلیکشن میں تبدیل ہو جاتا ہے جس میں ٹیکسٹ کی لائن ہائٹ اور پیڈنگ وغیرہ درست نہیں، نتیجتاً اس میں لکھے آپشن کا محض کٹا ہوا سرا نظر آتا ہے، ممکن ہے کہ جس فونٹ میں آپ سائٹ کو دکھانا چاہتے ہیں اس میں وہ درست نظر آتا ہو، لیکن ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ :) :) :)

صفحے میں غیر ضروری افقی اسکرول بار نظر آ رہا ہے جسے بائیں جانب اسکرول کرنے پر ایک ڈارک علاقے میں چلے جاتے ہیں، اس کو بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ :) :) :)
 
رفتار بڑھانے کے لیے کچھ جادوئی کام کیے جا سکتے ہیں مثلاً ساری سی ایس ایس اور جا وا اسکرپٹ فائلوں کو پروڈکشن سائٹ میں ایک سی ایس ایس اور ایک جاوا اسکرپٹ فائل میں اسی ترتیب سے یکجا کر کے مینیفائی کر دیں۔ دوسرا کام یہ کریں کہ جا وا سکرپٹ کو ہیڈر کے بجائے صفحے کے نیچے کلوزنگ باڈی ٹیگ کے اوپر شامل کریں تا کہ جاوا اسکرپٹ کی لوڈنگ اور ایکزیکیوشن مکمل ہونے تک ماندہ ایچ ٹی ایم ایل لوڈنگ اور رینڈرنگ منتظر نہ رہے۔ اس کے علاوہ براؤزر کیشنگ سے استفادہ کریں اور متعلقہ ہیڈر سیٹ کر دیں۔ :) :) :)

ڈیزائن میں ابھی بہت سارے مسائل ہیں اور ان کو حل کیے بغیر اجرا مت کیجیے گا۔ اول تو یہ کہ سو دو سو کیلو بائٹ سے بڑی فونٹ فائل کی ویب امبیڈنگ نہ کی جائے تو بہتر ہے، اردو کے لیے ہم یہ حد تین چار سو کیلو بائٹ بھی کر لیں اگر اولین مخاطبین کے پاس انٹرنیٹ کی رفتار اچھی ہو، لیکن یہ حجم ایم بی میں تو بالکل بھی نہیں ہونا چاہیے۔۔۔ بالکل بھی نہیں!!! آپ فونٹ کی کنسسٹینسی کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں تو ڈیزائن کنٹرول میں رہے گا۔ اس کا ایک طریقہ کار یہ ہو سکتا ہے کہ مینو بار اور ٹیمپلیٹ کا سارا مواد کسی اچھے نسخ فونٹ میں رکھیں اور اس کی فونٹ امبیڈنگ کر دیں (اور امبیڈیڈ فونٹ کی کیشنگ ضرور کریں) جب کہ فری ٹیکسٹ پر نستعلیق سے لے کر نسخ فونٹ تک کی ایک سیریز لکھ دیں سی ایس ایس میں تو کہ ممکنہ حد تک بہترین شکل میں مواد نظر آئے یا گریس فلی ڈی گریڈ ہو۔ :) :) :)

گوگل کروم ورژن 31 میں صفحے پر اوپر سے نیچے تک لمبی لمبی دھاریاں نظر آ رہی ہیں جیسے تھوڑی تھوڑی دور پر صفحے کو لمبائی میں چیر دیا گیا ہو۔ :) :) :)

براؤزر کی چوڑائی کم کر کے فون کی پروفائل میں لائیں تو مینو بار ایک ڈراپ ڈاؤن سیلیکشن میں تبدیل ہو جاتا ہے جس میں ٹیکسٹ کی لائن ہائٹ اور پیڈنگ وغیرہ درست نہیں، نتیجتاً اس میں لکھے آپشن کا محض کٹا ہوا سرا نظر آتا ہے، ممکن ہے کہ جس فونٹ میں آپ سائٹ کو دکھانا چاہتے ہیں اس میں وہ درست نظر آتا ہو، لیکن ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ :) :) :)

صفحے میں غیر ضروری افقی اسکرول بار نظر آ رہا ہے جسے بائیں جانب اسکرول کرنے پر ایک ڈارک علاقے میں چلے جاتے ہیں، اس کو بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ :) :) :)
بہت شکریہ سعود بھائی،
جمیل نستعلیق میں نے ہٹا کر نسیم فونٹ کر دیا ہے جو بی بی سی اردو پہ استعمال ہو تا ہے۔
کروم والا مسئلہ کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ بارز اور لائینیں کیوں آ رہی ہیں جبکہ تھیم میں ایسا کچھ نہیں۔
اس وقت انڈیا کے ایک سرور سے ڈی ایس ایل 1ء5 سے اسپیڈ ٹیسٹ اور باقی ٹیسٹنگ چیک کی ہے 11 سیکنڈ کا ٹائم ہے۔ اور انڈیا کے علاوہ 5 سیکنڈز ڈاکومنٹ کمپلیٹ ٹیسٹ رزلٹ آیا ہے۔
ابھی اگر کوئی چیک کر کے بتا دے کہ اب کھلنے میں کیسی ہے ویب سائٹ
 
بہت شکریہ سعود بھائی،
جمیل نستعلیق میں نے ہٹا کر نسیم فونٹ کر دیا ہے جو بی بی سی اردو پہ استعمال ہو تا ہے۔
کروم والا مسئلہ کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ بارز اور لائینیں کیوں آ رہی ہیں جبکہ تھیم میں ایسا کچھ نہیں۔
اس وقت انڈیا کے ایک سرور سے ڈی ایس ایل 1ء5 سے اسپیڈ ٹیسٹ اور باقی ٹیسٹنگ چیک کی ہے 11 سیکنڈ کا ٹائم ہے۔ اور انڈیا کے علاوہ 5 سیکنڈز ڈاکومنٹ کمپلیٹ ٹیسٹ رزلٹ آیا ہے۔
ابھی اگر کوئی چیک کر کے بتا دے کہ اب کھلنے میں کیسی ہے ویب سائٹ
نسیم فونٹ کی قانونی حیثیت کیا ہے یہ ضرور معلوم کر لیجیے کیوں کہ آپ ایک کامرشیل سائٹ پر اس کو استعمال کر رہے ہیں۔ اگر ضروری ہو تو شاید آپ کو لائسنس فیس ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔ :) :) :)
کروم کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اس کے ڈیویلپر ٹول کی مدد لیں۔ ویسے ہمارا خیال ہے کہ جو تھیم آپ نے استعمال کیا ہے وہ آر ٹی ایل کمپیٹبل نہیں اس لیے عمودی لائنوں اور افقی اسکرول بار کا مسئلہ نظر آ رہا ہے۔ :) :) :)
 

اسد

محفلین
افقی سکرول بار کا مسئلہ عام طور پر سی ایس ایس میں text-indent: -9999px; اور text:-9999px; یا ملتے جلتے کوڈ استعمال کرنے کی وجہ سے آتا ہے، لیکن اس کی اصل وجہ کہیں اور ہوتی ہے اور بعض دفعہ بظاہر غیر متعق سی ایس ایس میں چھپی ہوتی ہے۔ اب اوپرا 12 میں سائٹ لوڈ ہونے کے بعد غائب ہو جاتی ہے، صرف بیک‌گراؤنڈ امیج اور مینو نظر آتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ تھیم کو آر ٹی ایل سی ایس ایس استعمال کر کے آر ٹی ایل کمپیٹیبل بنا دیا گیا ہے لیکن کوئی کمپونینٹ یا ویجٹ آر ٹی ایل کمپیٹیبل نہیں ہے۔

عمودی لائنیں اوپرا 18 میں بھی آ رہی ہیں لیکن سفاری میں نہیں، اس کا مطلب ہے کہ مسئلہ بلِنک براؤزرز میں ہے، ویب‌کِٹ براؤزرز میں نہیں۔ میرے خیال میں یہ ‌ٹرانزیشنز کی وجہ سے ہو گا۔
 

اسد

محفلین
اردو تحریر کو گریس فلی ڈی گریڈ کچھ ایسے کیا جاتا ہے:
کوڈ:
.urdu { direction: rtl; font-size: larger; font-family: 'AlQalam Taj Nastaleeq', 'Jameel Noori Nastaleeq', 'Alvi Nastaleeq', 'Alvi Lahori Nastaleeq', 'Urdu Typesetting', 'Nafees Nastaleeq', 'Nafees Web Naskh', 'Urdu Naskh Asiatype', Tahoma, sans-serif; }
تاکہ شکل پیجنٹ ونر سے براہِ راست TNR یا Arial 'دُر فِٹّے منہ' نہ ہو جائے۔

ایڈٹ: فونٹس کے نام یادداشت سے ٹائپ کیے ہیں، لہٰذا غلط ہو سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

سید زبیر

محفلین
امجد میانداد ' بہت ہی لا جواب ، تکنیکی مشورے تو یقینا ماہرین ہی دیں گے ہم تو آپ کی ہمت اور حسین ذوق ہی کے پرستار ہیں ۔ اللہ کریم مزید ترقیاں اور سعادتیں عطا فرمائے (آمین)
 
اردو تحریر کو گریس فلی ڈی گریڈ کچھ ایسے کیا جاتا ہے:
کوڈ:
.urdu { direction: rtl; font-size: larger; font-family: 'AlQalam Taj Nastaleeq', 'Jameel Noori Nastaleeq', 'Alvi Nastaleeq', 'Alvi Lahori Nastaleeq', 'Urdu Typesetting', 'Nafees Nastaleeq', 'Nafees Web Naskh', 'Urdu Naskh Asiatype', Tahoma, sans-serif; }
تاکہ شکل پیجنٹ ونر سے براہِ راست TNR یا Arial 'دُر فِٹّے منہ' نہ ہو جائے۔

ایڈٹ: فونٹس کے نام یادداشت سے ٹائپ کیے ہیں، لہٰذا غلط ہو سکتے ہیں۔
القلم تاج نستعلیق کے بارے میں ہماری رائے یہ ہے کہ وہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے (اس کی جاری شدہ کاپی بی ٹا ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے) اور اس کی ٹائپو گرافک خصوصیات کچھ ایسی ہیں کہ وہ ویب کے لیے بہت زیادہ موزوں نہیں بلکہ پرنٹنگ کے لیے زیادہ موزونیت رکھتا ہے۔ لہٰذا اس کو اولین نستعلیق خط کے طور پر سی ایس ایس میں شامل کرنے کا مشورہ ہم نہیں دیں گے، اس کے بجائے دو تین دیگر نستعلیق خطوط کے بعد اس کو رکھا جائے تو بہتر ہے۔ :) :) :)
 

اسد

محفلین
کیٹیگریز میرے خیال میں کچھ ہی ہوں گی مثلاَ، انگریزی خبریں، اردو خبریں، انٹرنیشنل، پاکستان، لوکل خبریں یعنی گلاسگو کی۔ وغیرہ وغیرہ

آپ کیا سجسٹ کرتے ہیں، سرچ انجنز کے لیے ٹیگز زیادہ بہتر رہیں گے یا کیٹیگریز۔
میں سرچ انجنز کے لئے نہیں بلکہ یوزرز کے لئے کہہ رہا تھا، میگزین سائٹس پر ٹیگز کی تعداد سینکڑوں یا ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے اور 160 پکسلز چوڑے کالم کی طوالت بےقابو ہو جائے گی۔ اگر ورڈپریس میں سہولت ہے تو سب‌کیٹیگریز استعمال کرنے پر غور کریں۔ یہ تو آپ کو معلوم ہو گا کہ میگزین میں کون کون پوسٹ کر سکے گا اور ان کے کیا اختیارات ہوں گے، لیکن عام طور پر ٹیگز کا کنٹرول تمام پوسٹرز کے پاس ہوتا ہے جبکہ کیٹیگریز اور سب‌کیٹیگریز صرف ادارتی عملہ ہی بنا سکتا ہے۔ اس وقت بھی دیکھ لیں اینجلا مارکر کے لئے دو ٹیگز استعمال ہو رہے ہیں، اہم افراد، ملکوں، علاقوں، شہروں اور اداروں کے ناموں کے ساتھ موضوعات بھی بطور ٹیگز استعمال ہو رہے ہیں۔
 

hackerspk

محفلین
میں تو کافی ساری دیر کر گیا آنے میں۔ ویب سائٹ کے پائنچے تک تو اب سی دیے گئے ہیں۔ ویب تو بہترین ہے۔ اور آپ نے جو مشورے کلائنٹ کو اس بارے میں دیے ہیں وہ بھی بہترین ہیں۔ میں اس کا موبائل ورژن چیک نہیں کر سکا۔ یہ میرے موبائل فون کی خامی ہے یا موبائل ورژن موجود نہیں ہے؟
 
میں تو کافی ساری دیر کر گیا آنے میں۔ ویب سائٹ کے پائنچے تک تو اب سی دیے گئے ہیں۔ ویب تو بہترین ہے۔ اور آپ نے جو مشورے کلائنٹ کو اس بارے میں دیے ہیں وہ بھی بہترین ہیں۔ میں اس کا موبائل ورژن چیک نہیں کر سکا۔ یہ میرے موبائل فون کی خامی ہے یا موبائل ورژن موجود نہیں ہے؟
پائنچے میں ابھی بکرم ڈالنی باقی ہے :)
اس کے لیے آپ کا انتظار ہو رہا تھا۔
بھائیو یہ مجھ سے ورٹیکل لائینوں والا مسئلہ حل نہیں ہو رہا۔ فائر فاکس میں تو کوئی مسئلہ نہیں البتہ باقی براؤزرز میں یہ مسئلہ دکھا رہا ہے۔
مجھے اس سلسلے میں مدد درکار ہے اسد ابن سعید
 
پائنچے میں ابھی بکرم ڈالنی باقی ہے :)
اس کے لیے آپ کا انتظار ہو رہا تھا۔
بھائیو یہ مجھ سے ورٹیکل لائینوں والا مسئلہ حل نہیں ہو رہا۔ فائر فاکس میں تو کوئی مسئلہ نہیں البتہ باقی براؤزرز میں یہ مسئلہ دکھا رہا ہے۔
مجھے اس سلسلے میں مدد درکار ہے اسد ابن سعید
موجودہ سائٹ کا ہوم پیچ اب اس عمودی لکیر والے مسئلے سے پاک نظر آ رہ اہے۔ کم از کم یہاں گوگل کروم میں تو نظر نہیں آ رہا۔ البتہ اب اس سائٹ میں ریسپونسیو ڈیزائن کے حوالے سے بہت ساری خامیاں نظر آ رہی ہیں۔۔۔ مثلاً:
  • اشتہار ریسپونسیو نہیں ہے۔ :) :) :)
  • براؤزر کی چوڑائی کو بتدریج کم کرنے پر جہاں چوڑائی کی پروفائل تبدیل ہوتے ہیں اس کے آس پاس افقی اسکرول بار نظر آتے ہیں یعنی سائٹ کی چوڑائی اچانک اتنی بڑھ جاتی ہے جو براؤزر کے موجود ویو پورٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ :) :) :)
  • "خاص خبریں" والی پٹی میں موجود مواد اگر بائیں جانب موجود شئیرنگ آئیکنز اور سورچ کے خانے والے حصوں تک جا پہنچے تو فلوٹ کے باعث سارے روابط اس پٹی سے نیچے اتر آتے ہیں۔ :) :) :)
  • چوڑائی مزید کم کرنے پر "خاص خبریں" کا مواد اور سارے ٹیب گم ہو جاتے ہیں، بس ان کی پٹیاں رہ جاتی ہیں۔ :) :) :)
  • ٹیب بار میں اوپر اسکرول ہونے پر براؤزر کے ویو پورٹ میں اوپر کی جانب چسپاں ہونے کی خصوصیت شامل کی گئی ہے جو ذرا اوبڑ کھابڑ ہے۔ اس کا درست طریہ یہ ہوگا کہ جیسے ہی اس پٹی کا اوپری سرا براؤزر کے ویو پورٹ کے اوپر سرے کو چھوئے، وہ وہیں چسپاں ہو جائے۔ جبکہ ابھی ایسا ہوتا ہے کہ پہلے وہ پٹی پوری طرح چھپ جاتی ہے اور پھر مزید اسکرول کرنے پر اچانک نمودار ہو جاتی ہے۔ اس میں ایک مسئلہ اور ہے کہ کم چوڑائی پر یہ خصوصیت غیر فعال کر دی جانی چاہیے تاکہ اسکرین پر مواد کے لیے زیادہ جگہ موجود رہے۔ گوگل کے بعض موبائل ایپلیکیشنز میں یہ ایفکٹ ایسا رکھا جاتا ہے کہ ایسے اسٹکی مینو بار کو اوپر اسکرول کرنے پر چھپا دیا جاتا ہے اور جیسے ہی نیچے کو اسکرول کیا جائے تو نیویگیشن بار سبک انداز میں سامنے آ جاتا ہے جیسے وہ اوپر کی جانب پاس ہی چھپا ہوا تھا، یہ طریقہ کار اسکرین رئیل ایسٹیٹ اور یوزیبلٹی دونوں کا بہترین امتزاج ہے۔ :) :) :)
 

قیصرانی

لائبریرین
سائٹ کے ٹیگز، خبروں کی تفصیل وغیرہ میں دو ایشوز ہیں۔ محفل پر بتانے سے بات بگڑ سکتی ہے۔ پی ایم کر رہا ہوں :)
 

اسد

محفلین
<meta charset="utf-8" /> والی لائن <head> کے فوراً بعد لے آئیں، اوپرا 12 میں اردو کے بجائے گاربیج نظر آتی ہے۔کیونکہ سائٹ مکمل نہیں ہوئی، اس لئے ٹیسٹنگ مکمل ہونے تک سی ایس ایس کی کیشنگ ختم کر دیں۔
پیج مینو بائیں طرف اس طرح نظر آ رہا ہے: ' واں صفحہ 3 میں سے 10'، کہیں pagination کے لئے float:left استعمال ہو رہا ہے اسے ختم کریں اور بہتر الفاظ استعمال کریں۔
فوٹر میں اشتہار دو کالم چوڑائی کا ہے اور اس کے لئے کوئی سی ایس ایس نظر نہیں آ رہی۔
post-meta کے آئکون ٹیکسٹ کے بائیں طرف ہیں، انہیں دائیں طرف ہونا چاہئیے۔
 

  • موجودہ سائٹ کا ہوم پیچ اب اس عمودی لکیر والے مسئلے سے پاک نظر آ رہ اہے۔ کم از کم یہاں گوگل کروم میں تو نظر نہیں آ رہا۔ البتہ اب اس سائٹ میں ریسپونسیو ڈیزائن کے حوالے سے بہت ساری خامیاں نظر آ رہی ہیں۔۔۔ مثلاً:
    • اشتہار ریسپونسیو نہیں ہے۔ :) :) :)
    • براؤزر کی چوڑائی کو بتدریج کم کرنے پر جہاں چوڑائی کی پروفائل تبدیل ہوتے ہیں اس کے آس پاس افقی اسکرول بار نظر آتے ہیں یعنی سائٹ کی چوڑائی اچانک اتنی بڑھ جاتی ہے جو براؤزر کے موجود ویو پورٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ :) :) :)
    • "خاص خبریں" والی پٹی میں موجود مواد اگر بائیں جانب موجود شئیرنگ آئیکنز اور سورچ کے خانے والے حصوں تک جا پہنچے تو فلوٹ کے باعث سارے روابط اس پٹی سے نیچے اتر آتے ہیں۔ :) :) :)
    • چوڑائی مزید کم کرنے پر "خاص خبریں" کا مواد اور سارے ٹیب گم ہو جاتے ہیں، بس ان کی پٹیاں رہ جاتی ہیں۔ :) :) :)
    • ٹیب بار میں اوپر اسکرول ہونے پر براؤزر کے ویو پورٹ میں اوپر کی جانب چسپاں ہونے کی خصوصیت شامل کی گئی ہے جو ذرا اوبڑ کھابڑ ہے۔ اس کا درست طریہ یہ ہوگا کہ جیسے ہی اس پٹی کا اوپری سرا براؤزر کے ویو پورٹ کے اوپر سرے کو چھوئے، وہ وہیں چسپاں ہو جائے۔ جبکہ ابھی ایسا ہوتا ہے کہ پہلے وہ پٹی پوری طرح چھپ جاتی ہے اور پھر مزید اسکرول کرنے پر اچانک نمودار ہو جاتی ہے۔ اس میں ایک مسئلہ اور ہے کہ کم چوڑائی پر یہ خصوصیت غیر فعال کر دی جانی چاہیے تاکہ اسکرین پر مواد کے لیے زیادہ جگہ موجود رہے۔ گوگل کے بعض موبائل ایپلیکیشنز میں یہ ایفکٹ ایسا رکھا جاتا ہے کہ ایسے اسٹکی مینو بار کو اوپر اسکرول کرنے پر چھپا دیا جاتا ہے اور جیسے ہی نیچے کو اسکرول کیا جائے تو نیویگیشن بار سبک انداز میں سامنے آ جاتا ہے جیسے وہ اوپر کی جانب پاس ہی چھپا ہوا تھا، یہ طریقہ کار اسکرین رئیل ایسٹیٹ اور یوزیبلٹی دونوں کا بہترین امتزاج ہے۔ :) :) :)
    بہت شکریہ سعود بھائی
  • اشتہار ریسپونسیو نہیں ہے۔ :) :) :)
    جی بالکل اس میں یاتو میکسیمم کوسپورٹ کررہاہےیاپھرمنیمم سائزکو۔
  • براؤزر کی چوڑائی کو بتدریج کم کرنے پر جہاں چوڑائی کی پروفائل تبدیل ہوتے ہیں اس کے آس پاس افقی اسکرول بار نظر آتے ہیں یعنی سائٹ کی چوڑائی اچانک اتنی بڑھ جاتی ہے جو براؤزر کے موجود ویو پورٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ :) :) :)
    یہ اضافی اسکرول والامسئلہ توپہلےبہت تھااب جاکرکچھ کم ہواہے۔ناتجربہ کاری کازورہےکہ ابھی تک جڑتک نہیں پہنچ پایا۔
  • "خاص خبریں" والی پٹی میں موجود مواد اگر بائیں جانب موجود شئیرنگ آئیکنز اور سورچ کے خانے والے حصوں تک جا پہنچے تو فلوٹ کے باعث سارے روابط اس پٹی سے نیچے اتر آتے ہیں۔ :) :) :)
یہ مسئلہ کوشش کے باوجود حل نہیں ہو پا رہا۔ پہلے یہ ٹکر تھا اب تو صرف ٹک گیا ہے۔ لگتا ہے اسے بھی ختم کر کے یہاں کوئی اضافی مینیو لگا دوں۔
  • چوڑائی مزید کم کرنے پر "خاص خبریں" کا مواد اور سارے ٹیب گم ہو جاتے ہیں، بس ان کی پٹیاں رہ جاتی ہیں۔ :) :) :)

  • ٹیب بار میں اوپر اسکرول ہونے پر براؤزر کے ویو پورٹ میں اوپر کی جانب چسپاں ہونے کی خصوصیت شامل کی گئی ہے جو ذرا اوبڑ کھابڑ ہے۔ اس کا درست طریہ یہ ہوگا کہ جیسے ہی اس پٹی کا اوپری سرا براؤزر کے ویو پورٹ کے اوپر سرے کو چھوئے، وہ وہیں چسپاں ہو جائے۔ جبکہ ابھی ایسا ہوتا ہے کہ پہلے وہ پٹی پوری طرح چھپ جاتی ہے اور پھر مزید اسکرول کرنے پر اچانک نمودار ہو جاتی ہے۔ اس میں ایک مسئلہ اور ہے کہ کم چوڑائی پر یہ خصوصیت غیر فعال کر دی جانی چاہیے تاکہ اسکرین پر مواد کے لیے زیادہ جگہ موجود رہے۔ گوگل کے بعض موبائل ایپلیکیشنز میں یہ ایفکٹ ایسا رکھا جاتا ہے کہ ایسے اسٹکی مینو بار کو اوپر اسکرول کرنے پر چھپا دیا جاتا ہے اور جیسے ہی نیچے کو اسکرول کیا جائے تو نیویگیشن بار سبک انداز میں سامنے آ جاتا ہے جیسے وہ اوپر کی جانب پاس ہی چھپا ہوا تھا، یہ طریقہ کار اسکرین رئیل ایسٹیٹ اور یوزیبلٹی دونوں کا بہترین امتزاج ہے۔ :) :) :)
یہ تھا تو دراصل مینیو جو مینیو کی سطح سے نیچے اسکرول کرنے پہ چسپاں ہو جاتا تھا لیکن کسی پلگ اِن سے کنفلیکٹ کر گیا ہے اور اب یہ صرف پٹی رہ جاتی ہے اور مینیو غائب ہو جاتا ہے چھوٹی اسکرینز میں۔

مجھے لگتا ہے ورڈ پریس نے 3.8 ذرا عجلت میں ریلیز کر دیا ہے کافی مسئلے آ رہے لوگوں کو۔
 
<meta charset="utf-8" /> والی لائن <head> کے فوراً بعد لے آئیں، اوپرا 12 میں اردو کے بجائے گاربیج نظر آتی ہے۔کیونکہ سائٹ مکمل نہیں ہوئی، اس لئے ٹیسٹنگ مکمل ہونے تک سی ایس ایس کی کیشنگ ختم کر دیں۔
پیج مینو بائیں طرف اس طرح نظر آ رہا ہے: ' واں صفحہ 3 میں سے 10'، کہیں pagination کے لئے float:left استعمال ہو رہا ہے اسے ختم کریں اور بہتر الفاظ استعمال کریں۔
فوٹر میں اشتہار دو کالم چوڑائی کا ہے اور اس کے لئے کوئی سی ایس ایس نظر نہیں آ رہی۔
post-meta کے آئکون ٹیکسٹ کے بائیں طرف ہیں، انہیں دائیں طرف ہونا چاہئیے۔
بہت بہت شکریہ اسد بھائی

میں نے اوپیرا 18 میں چیک کیا ہے وہی مسئلے ہیں جو سعود بھائی نے بتائے تھے۔
صفحات کے لیے ترجمہ آگے پیچھے ہو گیا ہے اس درست کرتا ہوں۔
اس اشتہار کو ریسپونسو کرنے کی ضرورت ہے صرف میکسیمم سائز اور منیمم سائزز میں ہی درست نظر آ رہاہے۔
بس وہ ورٹیکل لائنوں والا مسئلہ حل ہو گیا یہ بھی بہت بڑا سر درد تھا۔
 
Top