ذرائع ابلاغ میں ہمارے پاس بہت سُتھری اور واضح سوچ رکھنے والے لوگ بھی ہیں۔ اگر ان سب کو ایک پلیٹ فارم پہ لایا جائے۔ تو چند بنیادی امور پہ متفق ہونا بہت مشکل نہیں ہے۔
جی ! متفق ہونا تو مشکل نہیں ہیں۔ لیکن سب کی اپنی اپنی مصروفیات ہیں پھر سب کے ساتھ روزگار کی علت بھی لگی ہوئی ہے۔ کچھ لوگ قابل بھی ہیں مخلص بھی ہیں لیکن اُن کا وقت اپنے اپنے دائرے میں اپنے معاملات میں ہی صرف ہوکر رہ جاتا ہے۔
اگر میڈیا انڈسٹری کی بات کی جائے تو وہاں بڑا سرمایہ درکار ہے۔ اور سرمایہ کار وہیں سرمایہ لگاتے ہیں جہاں سے منافع ملے۔
کہنے کو تو اردو محفل بھی ایک پلیٹ فارم ہے لیکن عوام کی اکثریت تک رسائی صرف ٹی وی چینلز کی ہی ہے اور عوام ٹی وی چینلز سے براہِ راست متاثر بھی ہوتے ہیں۔
سچ پوچھیے تو ٹی وی چینلز عوام کو واقعتاً "متاثر" کر رہے ہیں۔
- ہمارے ٹی وی چینلز وارداتوں کی 'ری ان ایکٹمنٹ' اس طرح دکھاتے ہیں کہ لوگوں کو جرم کی ترغیب ملتی ہے۔
- ٹی وی ڈراموں میں خاندانوں کو تباہ کرنے والی سازشیں دکھائی جاتی ہیں۔ فیشن اور گلیمر کے نام سے بے راہ روی کو عام کیا جا رہا ہے۔
- اور بھی نہ جانے کیا کیا۔