The Most Educated Countries in the World

جاسمن

لائبریرین
متفق ہوں آپ دونوں سے۔

ایسے میں "تعلیم کی اہمیت کے فروغ" کے لئے کیا وسیلہ اختیار کیا جائے؟
ذرائع ابلاغ میں ہمارے پاس بہت سُتھری اور واضح سوچ رکھنے والے لوگ بھی ہیں۔ اگر ان سب کو ایک پلیٹ فارم پہ لایا جائے۔ تو چند بنیادی امور پہ متفق ہونا بہت مشکل نہیں ہے۔ آپ کا یہ کہنا " لیکن معاشرے میں تعلیم کی اہمیت کا فروغ تو ذرائعِ ابلاغ کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے۔" سو فیصد درست ہے۔ میں ہمیشہ اِس بات سے افسردہ ہوتی رہی ہوں کہ ہمارے ذرائع ابلاغ کسی طرح کے تعلیمی پروگرام نہیں دکھاتے۔ جس چینل پہ دیکھیں ۔۔۔اینکر حضرات دوسروں کے بھانڈے پھوڑتے اور دشنام طرازی میں مشغول نظر آتے ہیں۔ انکے علاوہ سب بُرے ہیں۔ عجیب و غریب لباس میں ملبوس خواتین عجیب و غریب طرح کے پروگرام کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ یا پھر انتہائی فضول موضوعات پہ بنے ڈرامے کہ ہم دیکھیں تو شرما جائیں۔حسرت رہی کہ کبھی کوئی اچھا سیکھنے سکھانے کا پروگرام نظر آئے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ٹی وی آج تقریباََ ہر گھر میں ہے۔ جس طرح سب اداروں کی تنظیم ہوتی ہے،یقیناََ چینلز کی بھی ہو گی۔ اُس پلیٹ فارم پہ سب مل کر( یا چند ہم خیال) چند بنیادی باتوں کو لے کر اکھٹے چلیں لیکن پروگرام اپنے اپنے ہوں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ذرائع ابلاغ میں ہمارے پاس بہت سُتھری اور واضح سوچ رکھنے والے لوگ بھی ہیں۔ اگر ان سب کو ایک پلیٹ فارم پہ لایا جائے۔ تو چند بنیادی امور پہ متفق ہونا بہت مشکل نہیں ہے۔

جی ! متفق ہونا تو مشکل نہیں ہیں۔ لیکن سب کی اپنی اپنی مصروفیات ہیں پھر سب کے ساتھ روزگار کی علت بھی لگی ہوئی ہے۔ کچھ لوگ قابل بھی ہیں مخلص بھی ہیں لیکن اُن کا وقت اپنے اپنے دائرے میں اپنے معاملات میں ہی صرف ہوکر رہ جاتا ہے۔

اگر میڈیا انڈسٹری کی بات کی جائے تو وہاں بڑا سرمایہ درکار ہے۔ اور سرمایہ کار وہیں سرمایہ لگاتے ہیں جہاں سے منافع ملے۔

کہنے کو تو اردو محفل بھی ایک پلیٹ فارم ہے لیکن عوام کی اکثریت تک رسائی صرف ٹی وی چینلز کی ہی ہے اور عوام ٹی وی چینلز سے براہِ راست متاثر بھی ہوتے ہیں۔

سچ پوچھیے تو ٹی وی چینلز عوام کو واقعتاً "متاثر" کر رہے ہیں۔

- ہمارے ٹی وی چینلز وارداتوں کی 'ری ان ایکٹمنٹ' اس طرح دکھاتے ہیں کہ لوگوں کو جرم کی ترغیب ملتی ہے۔
- ٹی وی ڈراموں میں خاندانوں کو تباہ کرنے والی سازشیں دکھائی جاتی ہیں۔ فیشن اور گلیمر کے نام سے بے راہ روی کو عام کیا جا رہا ہے۔
- اور بھی نہ جانے کیا کیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میں ہمیشہ اِس بات سے افسردہ ہوتی رہی ہوں کہ ہمارے ذرائع ابلاغ کسی طرح کے تعلیمی پروگرام نہیں دکھاتے۔ جس چینل پہ دیکھیں ۔۔۔اینکر حضرات دوسروں کے بھانڈے پھوڑتے اور دشنام طرازی میں مشغول نظر آتے ہیں۔ انکے علاوہ سب بُرے ہیں۔ عجیب و غریب لباس میں ملبوس خواتین عجیب و غریب طرح کے پروگرام کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ یا پھر انتہائی فضول موضوعات پہ بنے ڈرامے کہ ہم دیکھیں تو شرما جائیں۔حسرت رہی کہ کبھی کوئی اچھا سیکھنے سکھانے کا پروگرام نظر آئے۔

متفق۔۔۔۔!
 

جاسمن

لائبریرین
جی ! متفق ہونا تو مشکل نہیں ہیں۔ لیکن سب کی اپنی اپنی مصروفیات ہیں پھر سب کے ساتھ روزگار کی علت بھی لگی ہوئی ہے۔ کچھ لوگ قابل بھی ہیں مخلص بھی ہیں لیکن اُن کا وقت اپنے اپنے دائرے میں اپنے معاملات میں ہی صرف ہوکر رہ جاتا ہے۔

اگر میڈیا انڈسٹری کی بات کی جائے تو وہاں بڑا سرمایہ درکار ہے۔ اور سرمایہ کار وہیں سرمایہ لگاتے ہیں جہاں سے منافع ملے۔

کہنے کو تو اردو محفل بھی ایک پلیٹ فارم ہے لیکن عوام کی اکثریت تک رسائی صرف ٹی وی چینلز کی ہی ہے اور عوام ٹی وی چینلز سے براہِ راست متاثر بھی ہوتے ہیں۔

سچ پوچھیے تو ٹی وی چینلز عوام کو واقعتاً "متاثر" کر رہے ہیں۔

- ہمارے ٹی وی چینلز وارداتوں کی 'ری ان ایکٹمنٹ' اس طرح دکھاتے ہیں کہ لوگوں کو جرم کی ترغیب ملتی ہے۔
- ٹی وی ڈراموں میں خاندانوں کو تباہ کرنے والی سازشیں دکھائی جاتی ہیں۔ فیشن اور گلیمر کے نام سے بے راہ روی کو عام کیا جا رہا ہے۔
- اور بھی نہ جانے کیا کیا۔
محمد احمد بھائی! آپ کی سب باتیں بالکل درست ہیں۔ لیکن ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ واقعی اچھے کاموں پہ پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر اُنہیں معلوم ہو کہ کوئی قابلِ اعتبار ہے تو وہ ضرور مدد کریں گے۔لیکن اِس سمت کوئی بڑھے تو۔۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد بھائی! آپ کی سب باتیں بالکل درست ہیں۔ لیکن ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ واقعی اچھے کاموں پہ پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر اُنہیں معلوم ہو کہ کوئی قابلِ اعتبار ہے تو وہ ضرور مدد کریں گے۔لیکن اِس سمت کوئی بڑھے تو۔۔۔۔

جی یہ بات بھی ٹھیک ہے لیکن جیسا کہ میں نے کہا کہ مخلص لوگ ہیں لیکن اپنے اپنے دائروں میں پابند ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ایک ٹی وی چینل ہے "الرحمٰن الرحیم" کے نام سے جو "اخلاقیات" کی ترویج پر کافی کام کر رہا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ لوگ اسے پھیکا سیٹا چینلز سمجھتے ہوئے اس پر دو گھڑی ٹھہرنا بھی گوارا نہیں کرتے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایک ٹی وی چینل ہے "الرحمٰن الرحیم" کے نام سے جو "اخلاقیات" کی ترویج پر کافی کام کر رہا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ لوگ اسے پھیکا سیٹا چینلز سمجھتے ہوئے اس پر دو گھڑی ٹھہرنا بھی گوارا نہیں کرتے۔
جس طرح کچھ چینلز اپنے نام کے برعکس کچھ "اور" ایجنڈے پہ کام کر رہے ہیں۔ ضرورت ہے کہ ہم بھی کسی "اور" سُرخی کے ساتھ اپنا مثبت کام کریں۔ فلاح ، الرحمنٰ ا لرحیم۔۔۔عظیم نام ہیں۔ ایسے نام کہیں نہیں ملیں گے۔ یہ مکمل جامع ہیں۔ لیکن افسوس صد افسوس ہم نام کے مسلمان ایسے نام پڑھتے ہی آگے بڑھ جاتے ہیں۔ ہمیں نہ فلاح کی تلاش ہے نہ رحمنٰ و رحیم کی رضا چاہیے۔
 
Top