پہلے تو مجھے یہ کلیئر کر دیں کہ شان رسول میں گستاخی فیس بُک نے کی تھی، فیس بُک کی انتظامیہ نے کی تھی یا پھر فیس بُک استعمال کرنے والی ایک یوزر نے؟ پہلی دو صورتوں میں، میں ابھی اور اسی وقت فیس بُک چھوڑنے کو تیار ہوں۔ اور جو لاکھوں لوگ اسلامی پیجز اور گروپس جائن کیئے ہوئے ہیں وہ بھی سب کچھ ختم کر دے گے۔
اور دوسری بات یہ جتنی بھی ایسی سائیٹس ہیں جیسے کہ
http://www.millatfacebook.com/
http://www.muslimbook.com/
http://www.madina.com/ اور بھی ہونگی ان کے بارے میں میرا خیال بلکل باقیوں جیسا ہے۔ یعنی یہ سب نقول ہیں اور سابقہ حالات کے پیش نظر فیس بُک کے خلاف جو مسلمانوں کے جذبات بنے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کے لئیے بنائے گئے ہیں۔ اور زین کی طرح میرا بھی سوال ہے کہ ایکسپرس سے الحاق کا کوئی ثبوت کوئی اخبار کا اشتہار یا ٹیلی ویژن کا کوئی ایڈ؟؟؟
اور کوئی مجھے یہ بھی بتا دے کہ کون لوگ جھوٹے ایس ایم ایس بنا کر پھیلاتے رہتے ہیں کہ پاکستان میں فیس بک بند ہونے سے فیس بک کو کروڑوں اربوں کا نقصان (کامران خان شو میں کامران خان نے یہ سوال ایک آئی ٹی ماہر سے پوچھا تھا اور اس نے کہا تھا کہ فیس بُک کی کمائی پاکستان سے اتنی ہے ہی نہیں کہ جتنا کہ نقصان بتایا جا رہا ہے)، کبھی خود ساختہ احادیث اور آیات، اور کبھی خود ساختہ خبریں جیسے کہ فیس بک کی انتظامیہ نے دعوٰہ کیا ہے کہ مسلمان نے گستاخی رسول بھلا کر فیس بک پھر سے استعمال کرنے لگے گے اور پتہ نہیں کیا کیا۔ اور پھر لوگ بھی بنا سوچے سمجھے ان ایس ایم ایس کو فارورڈ پہ فارورڈ کیے جاتے ہیں بنا یہ جانے کہ یہ ایس ایم ایس آئے کہاں سے، آیا ان کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق ہے بھی کہ نہیں؟