کیوٹو کے مضافات کی سیر
کیوٹو کی سیر کم از کم 3 دن کا تقاضا کرتی ہے۔ اگر کیوٹو میں قیام طویل ہو تو اس کے مضافات میں چند اہم قابلِ ذکر مقامات ہیں، جن کی سیاحت دلچسپی سے خالی نہ ہو گی۔
1۔
نارا
کیوٹو کے تقریبا 50 کلو جنوب میں واقع نارا شہر بے پناہ تاریخی اور ثقافتی حیثیت کا حامل ہے۔ اس کی تاریخی اہمیت اس لحاظ سے بے پناہ ہے کہ کیوٹو سے بھی پہلے یہ جاپان کا دارالخلافہ تھا، اور جاپان کا سب سے پہلا سرکاری دارالخلافہ تھا، اس شہر کو مرکزِ حکومت کی حیثیت 710 میں دی گئی۔ اس سے پہلے شاہی تخت پر براجمان ہونے والے ہر بادشاہ کی خواہش کے مطابق مرکزِ حکومت مختلف شہروں میں رکھا جاتا۔
جاپان کی انتہائی قدیم ترین تاریخ ثقافت کی باقیات نارا ہی میں نظر آتی ہیں۔
کیوٹو سٹیشن سے جے آر لائن لیکر بآسانی نارا کے جے آر سٹیشن پر پہنچا جا سکتا ہے۔ اگر جے آر کا پاس خرید رکھا ہے تو الگ سے ٹکٹ خریدنے کی ضرورت نہیں، اسی پاس پر جایا جا سکتا ہے۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، ٹرین سے اترنے کے بعد ہم نے پیدل ہی تمام مقامات کی سیر کی تھی کیونکہ وہ زیادہ فاصلے پر نہیں تھے۔ ایک پورا دن چلنے میں ہی گزرا تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ کافی تھکن ہو گئی تھی اور رات کو واپس کیوٹو بھی آنا تھا۔
جے آر نارا اسٹیشن سے اتر کر مشرق کی سمت نارا پارک ہے اور تمام مشہور سیاحتی مقامات اس کے گرد و نواح میں ہیں۔
ذیل کا نقشہ سمجھنے کے لیے بہت مفید ہے۔
یہاں 12 صدیاں پرانا مندر
تودائی جی اس لحاظ سے بہت دلچسپ ہے کہ یہاں بدھا کا 15 میٹر بلند مجسمہ ایک ہال کے اندر نصب ہے۔
2۔
اُجی شہر
کیوٹو کے جنوب میں واقع ایک چھوٹا سے شہر۔ چونکہ یہ کیوٹو کے جنوب میں واقع ہے تو جنوبی کیوٹو کی سیر کے دوران اس کو بھی بھگتایا جا سکتا ہے۔
یہاں کی خاص بات
جاپانی سبز چائے اور
بِیودواِن کا مندر ہے۔
3۔
کوبے شہر
خالص سیاحت کے اعتبار سے ذاتی طور پر میرے لیے کوئی خاص مقام نہیں۔ لیکن چند وجوہات کی بنا پر یہاں جانا ہوا۔
جاپان میں قائم ہونے والی سب سے پہلی مسجد یہاں واقع ہے۔
Visit The 80-Year Old Muslim Mosque in Kobe, Japan's First | MATCHA - JAPAN TRAVEL WEB MAGAZINE
مسجد کے آس پاس کافی پاکستانی ریسٹورنٹ اور دوکانیں ہیں۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ شہر بندرگاہ پر واقع ہونے کی وجہ سے تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ اس لیے کافی پاکستانی بزنس مین یہاں قیام پذیر ہیں۔
کوبے کا بیف دنیا کا مشہور ترین بیف ہے۔ یاد رکھیں ایک سٹیک کی قیمت کم از کم 100 ڈالر تک ہو سکتی ہے۔
مزید سیاحتی مقامات کی تفصیل کوبے شہر کے لنک میں مل جائے گی۔ میرے لیے ان میں کوئی قابلِ ذکر مقام نہیں تھا۔
4۔
آمانوہاشی داتّے
لفظی مطلب تو ہے جنت کی طرف جانے والا پُل۔ یہ نام اس جگہ کی فطری خوبصورتی کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
پائن کے درختوں کی تین کلومیٹر لمبی قطار مِیازُو خلیج کے اندر سے گزرتی ہے۔ بلندی کے مقام پر مرغا بن کر اسے دیکھا جائے تو واقعی ایسا لگتا ہے کہ آسمانوں پر کسی نے پُل بنا دیا ہے۔ اسے دیکھنے کے لیے آپ کو واقعی ہی مرغا بننا ہو گا۔
اس مقام کی خاص بات یہ ہے کہ یہ جاپان کی فطری خوبصورتی کے تین بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔ جاپانی زبان میں انہیں نِی ہون نو سان کے کہا جاتا ہے۔ باقی کے دو مقامات اگلے مقامات کی تفصیل میں آئیں گے۔