حیرت ہے کہ سعودی عرب کا نام شامل نہیں؟ حال ہی میں دو خبریں نظر سے گذری تھیں۔
ایک تو یہ کہ سعودی مردوں کے ایمان کو خوبصورت آنکھوں سے خطرہ ہے اور دوسری خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا بھی بہت ہی
مضحکہ خیز نتائج کا حامل بتایا گیا ہے۔
اس پر ایک لطیفہ یاد آگیا کہ: ایک نوجوان کسی ماہرِ نفسیات کے کلینک میں داخل ہوا اور سیدھا ڈاکٹر صاحب کے پاس جاپہنچا۔
"ڈاکٹر صاحب میرے گھر والوں اور دوست احباب کا خیال ہے کہ مجھے کسی ماہرِ نفسیات کی ضرورت ہے۔ اگرچہ میں ان سے متفق نہیں ہوں لیکن انکی بات کو غلط ثابت کرنے کیلئے آپکے پاس آیا ہوں۔ براہِ کرم میرا چیک اپ کیجئے۔"
ڈاکٹر صاحب نے اسکے آگے اپنی نوٹ بک رکھ کر پنسل سے اس پر ایک عمودی لائن "
۱" لگائی اور پوچھا کہ' یہ کیا ہے؟'
"ایک خوبصورت لڑکی کھڑی ہوئی ہے"
ڈاکٹر صاحب نے ایک افقی لائن "-----"لگائی اور پوچھا 'یہ کیا ہے؟ '
"ایک خوبصورت لڑکی سو رہی ہے"
تیسری مرتبہ ڈاکٹر صاحب نے انگریزی حرف ایل کی شکل میں لائن لگائی اور پوچھا کہ 'یہ کیا ہے؟'
"ایک خوبصورت لڑکی بیٹھی ہوئی ہے"
ڈاکٹر صاحب نے کاغذ اور قلم ایک طرف رکھ دیا اور کہنے لگے کہ" میں آپکا مسئلہ سمجھ گیا ہوں۔ آپ کے دماغ پر جنسِ مخالف سوار ہے، بہتر ہے فوراّ شادی کرلیجئے"
نوجوان انتہائی طیش کے عالم میں اٹھ کھڑا ہوا اور احتجاجی لہجے میں چلّا کر کہنے لگا۔۔۔
"اس میں میرا کیا قصور ہے۔۔۔فحش اور گھٹیا تصاویر توآپ خود بنا رہے ہیں"