وائس کمپوزنگ کے تجربات۔۔۔۔۔ مشکلات اور حل

"حضرت استاد اردو محفل دامت برکاتہم" سے جو باتیں سیکھی ہیں، ان میں سے ایک وائس ٹائپنگ ہے۔
اس کا تعارف اور کچھ تبصرہ جات یہاں موجود ہیں۔
میں نے گزشتہ دو تین ماہ میں statement سائز کے لگ بھگ چھ سو صفحات بول کر ہی کمپوز کیے۔ اس لیے مجھ جیسے سست رفتار کمپوزر کے لیے تو یہ ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔
میں چاہتا ہوں کہ اس لڑی میں آپ اپنے وائس ٹائپنگ کے تجربات شئیر کریں اور جو مشکلات سامنے آئیں ان کا ذکر کریں اور اگر آپ نے اس مشکل کا کوئی حل نکالا ہے تو بسم اللہ!! یہی تو ہم آپ سے سیکھنا چاہتے ہیں۔

تو چلیں اس تالاب میں پہلا۔۔۔ چھوٹا سا۔۔ بالکل چھوٹا سا ۔۔ ایک پتھر ہم ڈالتے ہیں:
  1. میرا بول کر لکھنے سے ایک مقصد اور شاید سب سے بڑا مقصد یہ تھا کہ اس سے لکھنے کی رفتار نسبتاَ تیز رہے گی۔ میرے تجربے کے مطابق اگر زیادہ نہیں تو 20 سے 30 فیصد تک اس میں لکھنے کی رفتار ہاتھ سے کمپوز کرنے کی نسبت تیز رہتی ہے۔ میری رفتار statement سائز پر 14 کے فونٹ پر 8صفحات فی گھنٹہ ہے، جس کے بعد مجھے ایک کپ چائے اور ایک گھنٹہ ریسٹ کی ضرورت محسوس ہوتی ہے، بنا بر دردِ کمر!!:):) جبکہ بول کر میں تقریباً 12 صفحات فی گھنٹہ لکھتا ہوں اور مسلسل دو گھنٹے بآسانی لکھ لیتا ہوں۔ اس لحاظ سے میرے لیے یہ ایک کامیاب تجربہ ہے۔ خیال رہے کہ میں وہ کتابیں کمپوز کر رہا ہوں جو تقریباً 50 سال پرانی اردو زبان کی ہیں جن میں نامانوس تعبیرات کی بھرمار ہے۔ سادہ تحریر میں رفتار کافی تیز رہنے کا امکان ہے۔
  2. شروع میں جب میں لکھتا تھا تو "اصول تجوید کے مطابق" مخارج وصفات کا لحاظ کرتے ہوئے حروف کی ادائیگی میں کافی تکلف کرتا تھا کہ کہیں "بُدھو" سافٹ وئیر کو سمجھنے میں دقت نہ ہو۔ بعد میں میں یہ کھلا کہ "جو الفاظ روز مرہ کے استعمال کے ہوں" مثلاً: میں جا رہا تھا اس نے کھانا کھایا، میں نے پانی پیا۔ وغیرہ۔ ایسے الفاظ میں ادائیگی کی رعایت کرنا ضروری نہیں، بلکہ آپ انہیں کافی تیزی کے ساتھ بول کر لکھ سکتے ہیں۔ (میں نے بھی کافی تیزی کے ساتھ لکھا ہے۔)
  3. تیز رفتار اور بہتر کمپوزنگ لیے ایک تجربہ یہ رہا کہ ہم "ایک وقت میں ایک سطر تیزی کے ساتھ بولیں، پھر وائس آف کرکے دوبارہ آن کریں، پھر اگلی سطر تیزی کے ساتھ بولیں"(اس کے لیے میں ایک انگلی وائس بٹن پر ہی رکھتا ہوں۔) اگر ہم دو سے تین سطریں بیک وقت بول دیتے ہیں تو عموماً ایک ڈیڑھ سطر کے بعد سافٹ وئیر کھڑا رہ جاتا ہے اور ہم کافی آگے نکل جاتے ہیں۔
  4. گوگل کو زبان کے معاملے میں کافی حساس پایا۔ عربی الاصل الفاظ میں کافی اغلاط کرتا ہے، اس حد تک کہ کبھی انہیں ہاتھ سے لکھنا ہی زیادہ مفید معلوم ہوتا ہے۔ البتہ اگر بڑی عربی عبارت ہو تو عربی کی بورڈ پر سوئچ کرنے کی صورت میں نتیجہ بہتر رہتا ہے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ فارسی کا ذخیرہ اردو کی بورڈ میں بھی کافی حد تک موجود لگتا ہے، کہ فارسی اشعار عربی الفاظ کی نسبت بہت بہتر ٹائپ ہوتے ہیں۔
  5. محمد تابش صدیقی بھیا! معلوم ہوتا ہے کہ سافٹوئیر کو اشعار کی کافی فیڈ دی گئی ہے۔ اس لیے اشعار میں غلطی شاذ ونادر ہی کرتا ہے۔ خصوصاً اگر اشعار گنجلک الفاظ سے خالی ہوں۔ اس لیے پوئٹری لکھنے والوں کو اس سے بہت استفادہ کرنا چاہیے۔
  6. جن الفاظ میں دو تین ہم آواز حروف آجائیں، وہاں سافٹوئیر دور ہی سے "سلاما لیکم" کرتا ہوا نظر آتا ہے اور ایسے الفاظ ہاتھ ہی سے لکھنا بہتر معلوم ہوتے ہیں۔
  7. رموز اوقاف (۔،.:!؟") اس میں چونکہ ہاتھ ہی سے لگانے ہوتے ہیں اس لیے ان کو میں نے بالکل ہی چھوڑ دیا اور پھر بعد میں ورڈ پر پروف کرتے ہوئے لگا لیے، کہ اس میں کم وقت خرچ ہوتا ہے۔
  8. آخری بات یہ ہے کہ کمپوز کرنے کے بعد شدید قسم کی پروف ریڈنگ انتہائی ضروری معلوم ہوا کرتی ہے۔
تو بھائیو! یہ کچھ چھوٹے موٹے تجربات رہے ہیں۔ آپ حضرات مذکورہ باتوں میں کوئی بہتر رائے رکھتے ہیں تو ہمیں ضرور بتائیے۔ نیز اپنے تجربات سے بھی ہمیں مطلع فرمائیے۔

دو سوالات:
1. کیا گوگل کے ذخیرہ الفاظ میں ہم کسی طرح اضافہ کرسکتے ہیں؟ یا اپنا مطلوبہ لفظ اس میں شامل کروا سکتے ہیں؟ تاکہ آئندہ وہ درست لکھا جائے۔

2. گوگل ڈاکس میں undo کا آپشن کیسے استعمال کیا جاتا ہے؟ (موبائل سے لکھتے ہوئے)
 
سوالات کے جوابات تو نہیں معلوم

تجربہ میرا بھی اچھا رہا ہے، گو کہ محدود تجربہ کیا ہے۔ محض پانچ چھ غزلیں ہی ٹائپ کی ہیں۔ اور مختلف اوقات میں کوئی پندرہ بیس جملے۔
کمرے میں بچوں کے شور میں بھی اچھا ریسپانس رہا ہے۔

زیادہ تفصیل سے اس کی سائنس پر غور نہیں کیا۔ البتہ یہاں محفل پر آپ کی بتائی گئی لڑی کے علاوہ بھی اس کے اوپر گفتگو ہوئی ہے۔
 
غالباً ابن سعید بھائی آخر میں دیے گئے سوالات کے جوابات دے سکیں اور گوگل کے ذخیرۂ الفاظ کی بابت بھی بہتر رائے دے سکیں۔ :)
ابن سعید بھائی!! وہ آپ نے "تا تریاق از عراق آوردہ شود:: مار گزیدہ مردہ شود" والا محاورہ تو سنا ہی ہوگا، لہٰذا "تریاق" جلد ہی عنایت فرما دیجیے گا۔:):):)
 
یہاں سبھی کچھ نہ کچھ کمپوز کرتے رہتے ہیں۔ اس لیے وائس ٹائپنگ سے متعلق اپنے ریویوز ضرور عنایت فرمائیں کہ بات چیت کرنے سے کافی ذہن کھلتا ہے۔
اور اس سے اردو ذخیرۂ کتب کو یونیکوڈ کرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔

الف عین سر سعادت شاہد شاہ ابو ہاشم وغیرہ

اور
فاتح ناصر محمود 313 آصف اثر بردران! آپ حضرات تکینکی آدمی ہیں، اس لیے ہمیں آپ سے "ریٹنگ سے کہیں بڑھ کر" مطلوب ہے۔:)
 
1. کیا گوگل کے ذخیرہ الفاظ میں ہم کسی طرح اضافہ کرسکتے ہیں؟ یا اپنا مطلوبہ لفظ اس میں شامل کروا سکتے ہیں؟ تاکہ آئندہ وہ درست لکھا جائے۔
یہ مسئلہ فقط ذخیرہ الفاظ کا نہیں ہے۔ عموماً مشین لرننگ کے ایسے نظاموں میں خود کار طور پر فیڈ بیک لرننگ کی سہولت موجود ہوتی ہے، لیکن فرداً فرداً الفاظ کی درستگی کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ جیسے جیسے نظام کا استعمال بڑھے گا اور لوگ غلطیوں کو درست کرتے جائیں گے وقت کے ساتھ ساتھ نظام بہتر ہوتا جائے گا۔ :) :) :)
 
یہ مسئلہ فقط ذخیرہ الفاظ کا نہیں ہے۔ عموماً مشین لرننگ کے ایسے نظاموں میں خود کار طور پر فیڈ بیک لرننگ کی سہولت موجود ہوتی ہے، لیکن فرداً فرداً الفاظ کی درستگی کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ جیسے جیسے نظام کا استعمال بڑھے گا اور لوگ غلطیوں کو درست کرتے جائیں گے وقت کے ساتھ ساتھ نظام بہتر ہوتا جائے گا۔ :) :) :)
یہ تو نہایت خوش آئند بات ہے۔ گویا ہمیں اب اس کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
 

فاتح

لائبریرین
یہاں سبھی کچھ نہ کچھ کمپوز کرتے رہتے ہیں۔ اس لیے وائس ٹائپنگ سے متعلق اپنے ریویوز ضرور عنایت فرمائیں کہ بات چیت کرنے سے کافی ذہن کھلتا ہے۔
اور اس سے اردو ذخیرۂ کتب کو یونیکوڈ کرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔

الف عین سر سعادت شاہد شاہ ابو ہاشم وغیرہ

اور
فاتح ناصر محمود 313 آصف اثر بردران! آپ حضرات تکینکی آدمی ہیں، اس لیے ہمیں آپ سے "ریٹنگ سے کہیں بڑھ کر" مطلوب ہے۔:)
مجھے اردو ٹائپنگ زیادہ تر محفل میں مراسلے لکھنے کے لیے ہی کرنی ہوتی ہے یا گوگل سرچ میں دو چار الفاظ۔ اس لیے وائس ٹائپنگ سے مستفید نہیں ہو پایا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میں بھی اردو میں طویل متن کی کمپوزنگ شاذ و نادر ہی کرتا ہوں، سو ابھی تک وائس ٹائپنگ کا تجربہ نہیں کیا۔ :)
 

ابو ہاشم

محفلین
عبید انصاری بھائی آپ لیپ ٹاپ پر ٹائپ کرتے ہیں یا موبائل پر؟ میں تو موبائل پر اردو محفل میں مراسلہ وغیرہ بھیجنا ہو تو وائس ٹائپنگ استعمال کرتا ہوں اس میں کچھ الفاظ کے نیچے لائن آجاتی ہے اگر یہ مطلوبہ لفظ نہیں ہے تواس کو ٹچ کرنے سے عام طور پر اپنا مطلوبہ لفظ مل جاتا ہے نیچے ایک لسٹ کی صورت میں اور اس میں ڈیلیٹ کرنے کی آپشن بھی ہوتی ہے ٹچ ٹائپنگ سے بہرحال یہ آسان ہے
 
عبید انصاری بھائی آپ لیپ ٹاپ پر ٹائپ کرتے ہیں یا موبائل پر؟ میں تو موبائل پر اردو محفل میں مراسلہ وغیرہ بھیجنا ہو تو وائس ٹائپنگ استعمال کرتا ہوں اس میں کچھ الفاظ کے نیچے لائن آجاتی ہے اگر یہ مطلوبہ لفظ نہیں ہے تواس کو ٹچ کرنے سے عام طور پر اپنا مطلوبہ لفظ مل جاتا ہے نیچے ایک لسٹ کی صورت میں اور اس میں ڈیلیٹ کرنے کی آپشن بھی ہوتی ہے ٹچ ٹائپنگ سے بہرحال یہ آسان ہے
ابو ہاشم بھائی میں موبائل پر ہی وائس ٹائپنگ کرتا ہوں۔ لیپ ٹاپ پر ایک بار کوشش کی تھی مگر کامیاب نہیں ہوا۔ آپ نے کبھی لیپ ٹاپ پر وائس ٹائپنگ کی ہے؟ کیا سیٹنگز کرنی پڑتی ہیں؟
 

دوست

محفلین
میں ترجمہ کرنے کے لیے ٹائپنگ کی بجائے یہی طریقہ استعمال کرتا ہوں. ہر جملے یا سطر کے بعد بند کر کے درستی کر لیتا ہوں موبائل پر ٹائپ کرتے ہوئے، جیسے اوپر بتایا گیا، فیڈبیک کا آپشن ہے (جب زیر سطری الفاظ کو دئیے گئے متبادلات سے درست کیا جائے تو گوگل مزید سیکھتا ہے). کمپیوٹر پر گوگل ڈاکس میں ایسا ہو پاتا ہے یا نہیں، یہ اندازہ نہیں ہے. میں یونیفائیڈ ریموٹ کے ذریعے اپنے ٹیبلٹ سے کمپیوٹر پر ٹائپ کرتا ہوں. ورنہ شاید ترجمہ کرنا اب تک چھوڑ چکا ہوتا. اس میں الفاظ کی درستی براہ راست کمپیوٹر پر ہوتی ہے اس لیے میری طرف سے گوگل کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا.
املا میں غلطیاں کافی ہوتی ہیں اور بعض اوقات انگریزی الفاظ یا نامانوس الفاظ پہچاننے میں مسئلہ ہوتا ہے. اعراب خصوصاً دو زبر زیر وغیرہ پہلے لگتی تھیں اب غائب ہوتی ہیں. بہر حال ٹائپنگ کی ستر فیصد تک بچت غنیمت سے بھی زیادہ ہے
 

دوست

محفلین
اردو سپیچ ریگگنیشن والے اگر کوئی سادہ سا سیٹ اپ بنا دیں جس کے ذریعے ڈیسک ٹاپ ایپلیکیشنز میں ٹائپنگ ممکن ہو سکے تو ان کا سسٹم گوگل سے بہتر ہے اور اپڈیٹس بھی تیز تر. اس صفحے پر جا کر کون بولے اور پھر کاپی پیسٹ کرے.
 
میں ترجمہ کرنے کے لیے ٹائپنگ کی بجائے یہی طریقہ استعمال کرتا ہوں. ہر جملے یا سطر کے بعد بند کر کے درستی کر لیتا ہوں موبائل پر ٹائپ کرتے ہوئے، جیسے اوپر بتایا گیا، فیڈبیک کا آپشن ہے (جب زیر سطری الفاظ کو دئیے گئے متبادلات سے درست کیا جائے تو گوگل مزید سیکھتا ہے). کمپیوٹر پر گوگل ڈاکس میں ایسا ہو پاتا ہے یا نہیں، یہ اندازہ نہیں ہے. میں یونیفائیڈ ریموٹ کے ذریعے اپنے ٹیبلٹ سے کمپیوٹر پر ٹائپ کرتا ہوں. ورنہ شاید ترجمہ کرنا اب تک چھوڑ چکا ہوتا. اس میں الفاظ کی درستی براہ راست کمپیوٹر پر ہوتی ہے اس لیے میری طرف سے گوگل کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا.
املا میں غلطیاں کافی ہوتی ہیں اور بعض اوقات انگریزی الفاظ یا نامانوس الفاظ پہچاننے میں مسئلہ ہوتا ہے. اعراب خصوصاً دو زبر زیر وغیرہ پہلے لگتی تھیں اب غائب ہوتی ہیں. بہر حال ٹائپنگ کی ستر فیصد تک بچت غنیمت سے بھی زیادہ ہے
بہت شکریہ شاکر بھائی!
یہ سمجھنا چاہ رہا ہوں کہ آپ یونیفائیڈ ریموٹ سے ٹیبلٹ ہی پر بولتے ہیں اور وہ کمپیوٹر پر لکھا جاتا ہے؟؟ کیا یہ ایپ آپ کے ٹیبلٹ کو کمپیوٹر سے کنیکٹ کردیتا ہے؟
 
Top