تازہ کیفیت نامے

لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ۔۔۔ سورۃ التوبہ، آیت 128۔

بیشک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لے آئے ہیں جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے، وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے، مسلمانوں پر بہت مہربان، رحمت فرمانے والے ہیں۔(الحمدللہ)۔۔۔
سیما علی
سیما علی
اتر کر حرا سے سوئے قوم آیاا ور اک نسخۂ کیمیا ساتھ لایا
مسِ خام کو جس نے کندن بنایاکھرا اور کھوٹا الگ کر دکھایا
عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایاپلٹ دی بس اک آن میں اس کی کایا
الطاف حسین حالی
إِنَّ ٱل‍لَّٰهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَىٰ ٱلنَّبِيِّ يَا أَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُوا۟ صَلُّوا۟ عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا۟ تَسْلِيمًا
مَنْ صَمَتَ نَجَا۔ ۔۔
جو خاموش ہو گیا، وہ نجات پا گیا۔۔۔
(سنن ترمذی و مسند امام احمد)
آقا علیہ الصلاۃ والسلام کا یہ فرمان جوامع الکلم سے ہے۔ ۔۔
موتیوں جیسے ان تین الفاظ پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔ ایک عام آدمی بھی اس پہ تھوڑا غور و فکر کرے تو اس کی برکتوں سے محروم نہیں رہے گا۔۔۔
وباللہ التوفیق۔۔۔
سیما علی
سیما علی
حضرت
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو خاموش رہا اس نے نجات پائی“ ۱؎
بیشک
خاموشی آدمی کے لیے سکون اور آخرت کے لیے نجات کا ذریعہ ہے
تجمل حسین 2016 کے بعد نظر نہیں آئے۔ کیا کسی دوست کو ان کے بارے میں پتہ ہے؟
محمداحمد
محمداحمد
فیس بک پر مواد ہر شخص کی طبع کے مطابق ہوتا ہے۔ فیس بک سب کے لئے مختلف ہوتی ہے (جبکہ محفل یا کوئی بھی فورم سب کے لئے ایک جیسا مواد پیش کرتا ہے)۔

فیس بک کا الگورتھم یہ سمجھتا ہے کہ آپ کو کس قسم کا مواد پسند ہے۔ وہ بس ڈھونڈ ڈھونڈ کر آپ کو وہی دکھاتا رہتا ہے۔ سو ان کا مواد بہت گیرائی رکھتا ہے۔ :)
جاسمن
جاسمن
یعنی فورم پہ ہمیں خود ڈھونڈنا ہے اور فیس بک نے یہ ذمہ داری اپنے سر لی ہوئی ہے۔ :)
کیا فورم پہ ایسا ہونا ممکن ہے؟
محمداحمد
محمداحمد
کسی حد تک تو ہوتا ہے کہ اگر آپ کسی زمرے کی نگرانی کر رہے ہیں تو اُس کی تمام تر پوسٹس آپ کو نظر آئیں گی۔ لیکن فیس بک کا مقابلہ نہیں ہو سکتا ہے کہ وہاں ممبرز بھی لاتعداد ہیں اور مواد بھی بے تحاشا ہے۔
جس دین کے تم علم بردار ہو وہ فرد کی قدر وقیمت کو تسلیم کرتا ہے اور اس کی اس طرح تربیت کرتا ہے کہ وہ اپنا سب کچھ خدا اور بندوں کی خدمت میں صرف کردے۔ اس دین قیم کے ممکنات مضمر ابھی ختم نہیں ہوئے۔ یہ دین اب بھی ایک نئی دنیا پیدا کرسکتا ہے جس میں غریب امیروں سے ٹیکس وصول کریں۔ جس میں انسانی سوسائٹی معدوں کی مساوات پر نہیں بلکہ روحوں کی مساوات پر قائم ہو۔

(فرمانِ اقبال: ذکرِ اقبال۔ص:162)
انتخاب: محمد خرم یاسین
زندگی بے بحر کی شاعری ہے۔ کسی طویل نثری نظم جیسی۔۔۔ جس میں اتفاق سے کبھی کبھار چند سطریں موزوں ہو جاتی ہیں!!
میں ترے مزار کی جالیوں ہی کی مدحتوں میں مگن رہا
ترے دشمنوں نے ترے چمن میں خزاں کا جال بچھا دیا
سید رافع
سید رافع
دشمن کو بھی مزار کی جالیوں کی محبت سے زیر کیا جا سکتا ہے۔ محبت اصل ہے۔ انتقام نہیں۔ محبت میں مگن رہنا اصل ہے۔ ورنہ ہر دوسرا فرد ہی دشمن ہے۔
محمداحمد
محمداحمد
آپ کا فلسفہ آپ کو مبارک!
جاسمن
جاسمن
تلخ حقیقت بیان کی ہے۔ واقعی ایسا ہے۔
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
یہ سب تمھارا کرم ہے آقاﷺ کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
رباب واسطی
رباب واسطی
اللھم صلی علی محمد و آل محمد و عجل فرج آل محمد
وہ تمام لوگ جنھوں نے اپنی خوشی کو دوسروں سے جوڑ دیا وہ تنہائی میں مر گئے، لہذا
"اپنے آپ کو اچھی طرح سے گلے لگائیں، آپ کے بازو آپ کو دھوکا نہیں دیں گے۔"
منقول- دوستوفسکی
کاش مشرقی لوگوں کے لیے ایسا ممکن ہوتا۔ خرم
ستارہ کیا مری تقدیر کی خبر دے گا
وہ خود فراخیِ افلاک میں ہے خوار و زبُوں
عجب مزا ہے، مجھے لذّتِ خودی دے کر
وہ چاہتے ہیں کہ مَیں اپنے آپ میں نہ رہوں
ڈاکٹر محمد اقبال۔بال جبریل سے انتخاب۔
Top