انکم ٹیکس

ہمارا ایک بہت چھوٹا سا کاروبار ہے۔وزن کرنے کے اسکیلز کی ریپئیرنگ وغیرہ کا۔ہر بل ٹیکس کٹ کے ملتا ہے۔ پہلے ایک وکیل صاحب تھوڑے سے پیسے لیکر ریٹرن فائل کر دیتے تھے ریٹرن ملنے کی امید تو ہوتی ہی نہیں بس فائلرز میں نام آجاتا تھا۔ اب وہ وکیل صاحب کہیں چلے گئے ہیں کوئی اور اتنے کم پیسوں میں یہ کام کرتا نہیں ہے۔ اب چند سالوں سے ریٹرن فائل نہیں کرتے ۔ کام بھی تقریباً نا ہونے کے برابر ہے اب نان فائلر ہونے کی وجہ سے ٹیکس تقریباً دگنا کٹتا ہے۔
 
چھتیس فیصد ٹیکس تو بہت زیادہ ہے
میں تعمیرات کے شعبے سے منسلک ہوں ادھر کل رقم کا ساڑھے آٹھ فیصد ٹیکس ہر بل سے کٹ جاتا ہے
 

زیک

مسافر
مگر بقول عارف کریم وہ چھتیس فیصد ٹیکس دیتے ہیں

چھتیس فیصد ٹیکس تو بہت زیادہ ہے
میں تعمیرات کے شعبے سے منسلک ہوں ادھر کل رقم کا ساڑھے آٹھ فیصد ٹیکس ہر بل سے کٹ جاتا ہے
اب یہ تو عارف ہی بتا سکتا ہے کہ وہ کل آمدن کا 36 فیصد کہہ رہا تھا یا مارجنل ریٹ 36 فیصد۔

مارجنل ریٹ تو میرا بھی فیڈرل 30 فیصد سے اوپر اور سٹیٹ 6 فیصد ہے۔ خریداری پر 8 فیصد سیلز ٹیکس اس ے علاوہ ہے
 

ہادیہ

محفلین
ٹیکس تو ٹھیک ہے مگر مجھے کوئی بتائے اگر کسی نے گھر بنانا ہو تونقشہ بناتے ہیں اور اس نقشے کی پاسنگ میں گورنمنٹ لاکھوں روپے کیوں لے رہی؟؟
 

ہادیہ

محفلین
اگر نقشے کی پاسنگ میں فیس ہزاروں کی صورت میں ہو تو برداشت ہوجاتی مگر لاکھوں روپے بہت زیادہ فیس ہے۔۔
 

نوشاب

محفلین
ہمارا ایک بہت چھوٹا سا کاروبار ہے۔وزن کرنے کے اسکیلز کی ریپئیرنگ وغیرہ کا۔ہر بل ٹیکس کٹ کے ملتا ہے۔ پہلے ایک وکیل صاحب تھوڑے سے پیسے لیکر ریٹرن فائل کر دیتے تھے ریٹرن ملنے کی امید تو ہوتی ہی نہیں بس فائلرز میں نام آجاتا تھا۔ اب وہ وکیل صاحب کہیں چلے گئے ہیں کوئی اور اتنے کم پیسوں میں یہ کام کرتا نہیں ہے۔ اب چند سالوں سے ریٹرن فائل نہیں کرتے ۔ کام بھی تقریباً نا ہونے کے برابر ہے اب نان فائلر ہونے کی وجہ سے ٹیکس تقریباً دگنا کٹتا ہے۔
نان فائلر کو کوئی جرمانہ وغیرہ نہیں ہوتا ۔۔۔ کوئی نوٹس وغیرہ
 
ٹیکس تو ٹھیک ہے مگر مجھے کوئی بتائے اگر کسی نے گھر بنانا ہو تونقشہ بناتے ہیں اور اس نقشے کی پاسنگ میں گورنمنٹ لاکھوں روپے کیوں لے رہی؟؟
نقشہ کی فیس پلاٹ کی مارکیٹ ویلو کے حساب سے ہوتی ہے اسی طرح رہائشی اور کمرشل نقشہ کی فیس میں بھی زمین آسمان کا فرق ہے
 

زیک

مسافر
فروری آ گیا ہے۔ ٹیکس سافٹویر لے لی ہے۔ ڈیٹا اینٹر کر رہا ہوں۔ مارچ تک ریٹرن جمع کرا دوں گا۔ معلوم نہیں اس بار ٹیکس دینا ہے یا ریفنڈ لینا ہے۔ 15 اپریل ڈیڈلائن ہے۔
 

عثمان

محفلین
فروری آ گیا ہے۔ ٹیکس سافٹویر لے لی ہے۔ ڈیٹا اینٹر کر رہا ہوں۔ مارچ تک ریٹرن جمع کرا دوں گا۔ معلوم نہیں اس بار ٹیکس دینا ہے یا ریفنڈ لینا ہے۔ 15 اپریل ڈیڈلائن ہے۔
آپ غالباً ایچ آر بلاک کا سافٹوئیر استعمال کرتے رہے ہیں۔
کیا فری ورژن ناکافی ہے ؟
 

عباس اعوان

محفلین
ہانگ کانگ میں یکم اپریل سے 31 مارچ تک ٹیکس ائیر ہوتا ہے۔ کمپنیاں ہر بندے کی انکم، اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرنے کی پابند ہیں۔ اس سے ایمپلائی اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ٹیکس دینا ہے یا نہیں۔اور ٹیکس اسیسمنٹ میں بھی یہ معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے آپ کے پتے پر ایک فارم بھیجتے ہیں، جس میں آپ اپنی تمام انکم اور ایکسپنسز ظاہر کرتے ہیں۔ وہیں فارم پر بھی ایڈریس اور شادی وغیرہ کا سٹیٹس اپ ڈیٹ کرنے کی سہولت ہوتی ہے۔ آپ اپنے سپاؤز کے ساتھ جوائینٹ ٹیکس اسیسمنٹ کے لیے بھی اپلائی کر سکتے ہیں۔فارم بھرنے کے بعد، آپ جوابی لفافے کے ذریعے، جو کہ فارم کے ساتھ ہی آیا ہوتا ہے، اس میں ڈال کر پوسٹ کر دیتے ہیں۔ پھر اس کے بعد اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے ٹیکس اسیسمنٹ کرتے ہیں جس میں مہینے لگ جاتے ہیں۔ ٹیکس اسیسمنٹ کے بعد آپ کو پیمنٹ واؤچر بذریعہ ڈاک ملتے ہیں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ٹیکس اسسیسمنٹ غلط ہےمثلاً کیلکولیشن کے وقت کسی ڈپینڈینٹ کو شامل نہیں کیا گیا ، تو آپ درستگی کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر کیسز میں آپ کو پہلے ٹیکس جمع کروانا پڑتا ہے، بعد میں درستگی ہوتی ہے۔ اعتراض کرنے کی مہلت ایک مہینہ ہوتی ہے۔ پیمنٹ واؤچر عموماً دو ہوتے ہیں، اور یوں آپ ٹیکس دو قسطوں میں جمع کروا سکتے ہیں۔تھوڑی رقم (5000 ہانگ کانگ ڈالر فی ٹرانزیکشن تک)کے ٹیکس آپ ہانگ کانگ میں موجود بے شمار کنونئینس سٹورز پر بھی جمع کروا سکتے ہیں۔ ورنہ پوسٹ آفس،بینک چیک، اے ٹی ایم، ای-چیک ، اور آن لائن بینکنگ کے ذریعے بھی۔
بعض اوقات آپ کو پروویژنل ٹیکس بھی مل جاتا ہے، جو کہ عموماً موجودہ سال کے آخر تک کا ہوتا ہے۔ یہ آپ کی ٹیکس / انکم ہسٹری کو دیکھ کر بنایا جاتا ہے۔2017-2018 کا جو میرا پروویژنل ٹیکس آیا، وہ ہو بہو اتنا ہی ہے جتنا 2016-2017 کا تھا۔
2016-2017 میں میں نے کچھ زیادہ ٹیکس دے دیا، جو کہ انہوں نے 2017-2018 کےپروویژنل ٹیکس میں ہی ایڈجسٹ کر دیا۔ اس پروویژنل ٹیکس کی پہلی قسط میں جمع کروا چُکا ہوں، دوسری قسط کی لیے اپریل کے شروع تک کی مہلت ہے۔ آپ پروویژنل ٹیکس کو مؤخر کرنے کی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔
ڈیپینڈنٹس میں آپ کے والدین، بیوی بچے، اور کچھ صورتوں میں آپ کے بہن بھائی بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ فُل ٹائم سٹوڈنٹس ہوں۔
ہانگ کانگ میں ٹیکس ریٹ مغرب کے مقابلے میں بہت کم ہے۔(یہاں پر سیلز ٹیکس بالکل نہیں ہے)۔ ہانگ کانگ میں اگر آپ شادی شدہ ہیں تو آپ کو کم ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ اگر ایک آدھ بچہ بھی ہے اور بیگم/شوہر میں سے ایک بچے کی وجہ سے جاب نہیں کرتا، تو آپ کو عموماً کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑتا۔ پچھلے سے پچھلے سال انکم ٹیکس پر 75٪ رعایت دی گئی تھی۔
اگر آپ مقررہ مدت تک ٹیکس جمع نہیں کرواتے تو آپ پر جرمانہ پڑتا ہے۔ اگر آپ پھر بھی ٹیکس جمع نہ کروائیں تو اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے آپ کے ایمپلائیر سے رابطہ کرتے ہیں، جو کہ آپ کی تنخواہ روک لینے کے مجاز ہوتے ہیں۔ یوں وہ آپ کا ٹیکس آپ کی تنخواہ سے دے دیتے ہیں، یا پھر آپ ٹیکس دے کر، اپنے ایمپلائیر کو بتاتے ہیں اور آپ کی تنخواہ جاری ہو جاتی ہے۔
 
آخری تدوین:

عباس اعوان

محفلین
ہانگ کانگ میں یکم اپریل سے 31 مارچ تک ٹیکس ائیر ہوتا ہے۔ کمپنیاں ہر بندے کی انکم، اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرنے کی پابند ہیں۔ اس سے ایمپلائی اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ٹیکس دینا ہے یا نہیں۔اور ٹیکس اسیسمنٹ میں بھی یہ معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے آپ کے پتے پر ایک فارم بھیجتے ہیں، جس میں آپ اپنی تمام انکم اور ایکسپنسز ظاہر کرتے ہیں۔ وہیں فارم پر بھی ایڈریس اور شادی وغیرہ کا سٹیٹس اپ ڈیٹ کرنے کی سہولت ہوتی ہے۔ آپ اپنے سپاؤز کے ساتھ جوائینٹ ٹیکس اسیسمنٹ کے لیے بھی اپلائی کر سکتے ہیں۔فارم بھرنے کے بعد، آپ جوابی لفافے کے ذریعے، جو کہ فارم کے ساتھ ہی آیا ہوتا ہے، اس میں ڈال کر پوسٹ کر دیتے ہیں۔ پھر اس کے بعد اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے ٹیکس اسیسمنٹ کرتے ہیں جس میں مہینے لگ جاتے ہیں۔ ٹیکس اسیسمنٹ کے بعد آپ کو پیمنٹ واؤچر بذریعہ ڈاک ملتے ہیں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ٹیکس اسسیسمنٹ غلط ہےمثلاً کیلکولیشن کے وقت کسی ڈپینڈینٹ کو شامل نہیں کیا گیا ، تو آپ درستگی کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر کیسز میں آپ کو پہلے ٹیکس جمع کروانا پڑتا ہے، بعد میں درستگی ہوتی ہے۔ اعتراض کرنے کی مہلت ایک مہینہ ہوتی ہے۔ پیمنٹ واؤچر عموماً دو ہوتے ہیں، اور یوں آپ ٹیکس دو قسطوں میں جمع کروا سکتے ہیں۔تھوڑی رقم (5000 ہانگ کانگ ڈالر فی ٹرانزیکشن تک)کے ٹیکس آپ ہانگ کانگ میں موجود بے شمار کنونئینس سٹورز پر بھی جمع کروا سکتے ہیں۔ ورنہ پوسٹ آفس،بینک چیک، اے ٹی ایم، ای-چیک ، اور آن لائن بینکنگ کے ذریعے بھی۔
بعض اوقات آپ کو پروویژنل ٹیکس بھی مل جاتا ہے، جو کہ عموماً موجودہ سال کے آخر تک کا ہوتا ہے۔ یہ آپ کی ٹیکس / انکم ہسٹری کو دیکھ کر بنایا جاتا ہے۔2017-2018 کا جو میرا پروویژنل ٹیکس آیا، وہ ہو بہو اتنا ہی ہے جتنا 2016-2017 کا تھا۔
2016-2017 میں میں نے کچھ زیادہ ٹیکس دے دیا، جو کہ انہوں نے 2017-2018 کےپروویژنل ٹیکس میں ہی ایڈجسٹ کر دیا۔ اس پروویژنل ٹیکس کی پہلی قسط میں جمع کروا چُکا ہوں، دوسری قسط کی لیے اپریل کے شروع تک کی مہلت ہے۔ آپ پروویژنل ٹیکس کو مؤخر کرنے کی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔
ڈیپینڈنٹس میں آپ کے والدین، بیوی بچے، اور کچھ صورتوں میں آپ کے بہن بھائی بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ فُل ٹائم سٹوڈنٹس ہوں۔
ہانگ کانگ میں ٹیکس ریٹ مغرب کے مقابلے میں بہت کم ہے۔(یہاں پر سیلز ٹیکس بالکل نہیں ہے)۔ ہانگ کانگ میں اگر آپ شادی شدہ ہیں تو آپ کو کم ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ اگر ایک آدھ بچہ بھی ہے اور بیگم/شوہر میں سے ایک بچے کی وجہ سے جاب نہیں کرتا، تو آپ کو عموماً کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑتا۔ پچھلے سے پچھلے سال انکم ٹیکس پر 75٪ رعایت دی گئی تھی۔
اگر آپ مقررہ مدت تک ٹیکس جمع نہیں کرواتے تو آپ پر جرمانہ پڑتا ہے۔ اگر آپ پھر بھی ٹیکس جمع نہ کروائیں تو اِن لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ والے آپ کے ایمپلائیر سے رابطہ کرتے ہیں، جو کہ آپ کی تنخواہ روک لینے کے مجاز ہوتے ہیں۔ یوں وہ آپ کا ٹیکس آپ کی تنخواہ سے دے دیتے ہیں، یا پھر آپ ٹیکس دے کر، اپنے ایمپلائیر کو بتاتے ہیں اور آپ کی تنخواہ جاری ہو جاتی ہے۔
دیگر بہت سی شہری سہولیات کی طرح، ٹیکس کا آن لائن سسٹم بھی موجود ہے، لیکن ابھی تک میں نے ایکٹیویٹ نہیں کیا سو اس بارے میں مزید نہیں بتا سکتا۔
 
Top