سید رافع
محفلین
اور کون سی کہانیاں گردش میں ہیں؟ بتا دیجیے۔جناح کیوں واپس آئے، اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت سی کہانیاں گردش میں ہیں۔ یہ بھی اُن میں سے ایک کہانی ہے۔
اور کون سی کہانیاں گردش میں ہیں؟ بتا دیجیے۔جناح کیوں واپس آئے، اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت سی کہانیاں گردش میں ہیں۔ یہ بھی اُن میں سے ایک کہانی ہے۔
اور کون سی کہانیاں گردش میں ہیں؟ بتا دیجیے۔
غالباََ ایک کردور ان کہانیوں میں سے ڈاکٹر اقبال کا بھی ہے ۔جناح کیوں واپس آئے، اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت سی کہانیاں گردش میں ہیں۔ یہ بھی اُن میں سے ایک کہانی ہے۔
احمدی گروپ کے ساتھ سر آغا خان، علامہ اقبال اور دیگر موجود تھے۔ ایک زمانے میں علامہ اقبال غلام احمد قادیانی کے مرید ہو گئے تھے لیکن بعد میں اس سے رجوع کیا۔غالباََ ایک کردور ان کہانیوں میں سے ڈاکٹر اقبال کا بھی ہے ۔
اس ارادت مندی اور پھر اس سے رجوع کا کوئی تذکرہ یا حوالہ ؟ایک زمانے میں علامہ اقبال غلام احمد قادیانی کے مرید ہو گئے تھے لیکن بعد میں اس سے رجوع کیا۔
https://www.urduweb.org/mehfil/threads/اقبال-اور-احمدیت.87455/اس ارادت مندی اور پھر اس سے رجوع کا کوئی تذکرہ یا حوالہ ؟
یہ حوالہ تو جانبدار بھی ہو سکتا ہے۔Jinnah persuaded to return to politics by Ahmadiyya Missionary
The history behind Jinnah’s return to Indian politics in 1934 makes for an inconvenient truth. The man whose eloquent persuasion left Jinnah no escape inwww.rabwah.net
آپ نے ماننا تو تھا نہیں۔ لیکن میں نے پھر بھی حوالہ دے کر خواہش پوری کر دی۔جناح کیوں واپس آئے، اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت سی کہانیاں گردش میں ہیں۔ یہ بھی اُن میں سے ایک کہانی ہے۔
اگر آپ احمدیوں کی تاریخ خود ریکارڈ کر لیتے تو حوالہ جانبدار نہ کہلایا جا سکتا۔یہ حوالہ تو جانبدار بھی ہو سکتا ہے۔
اگر آپ احمدیوں کی تاریخ خود ریکارڈ کر لیتے تو حوالہ جانبدار نہ کہلایا جا سکتا۔
اس سے انکار ممکن نہیں کہ تحریک پاکستان کے پیچھے احمدی برادری کا بہت بڑا ہاتھ تھا۔ قرارداد پاکستان ایک احمدی چوہدری ظفراللہ خان نے لکھی۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اسی احمدی کو ملک کا پہلا وزیر خارجہ بنایا۔ اور پھر اسی احمدی کے خلاف بغض احمدیت میں علما کرام نے ۱۹۵۳ کے پہلے اینٹی احمدی فسادات کئے۔ جس کے بعد حالات کنٹرول کرنے کیلئے ملک میں پہلا مقامی مارشل لا لگا۔ اور یوں آئین شکن فوجی جرنیلوں کو پہلی بار کھل کر سیاست میں گھسنے کا موقع ملا۔احمدی گروپ کے ساتھ سر آغا خان، علامہ اقبال اور دیگر موجود تھے۔ ایک زمانے میں علامہ اقبال غلام احمد قادیانی کے مرید ہو گئے تھے لیکن بعد میں اس سے رجوع کیا۔
آپ نے ماننا تو تھا نہیں۔ لیکن میں نے پھر بھی حوالہ دے کر خواہش پوری کر دی۔
جناح کیوں واپس آئے، اس حوالے سے مارکیٹ میں بہت سی کہانیاں گردش میں ہیں۔ یہ بھی اُن میں سے ایک کہانی ہے۔
میں ضرور جواب دوں گا۔ پہلے یہ بتا دیجیے کہ جناح کو ہندوستان واپس آنے پر مجبور کرنا ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوا؟ کریڈٹ تو بعد میں دیا جائے گا نا۔اور کون سی کہانیاں گردش میں ہیں؟ بتا دیجیے۔
تحریک پاکستان میں شامل لیڈران نے دور دور تک کبھی یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ انگریز و ہندو تسلط سے آزادی کے بعد یہ خطہ (پاکستان) اپنی ہی فوجی و سول اسٹیبلشمنٹ کی غلامی میں چلا جائے گا۔ اگر ان کو مستقبل کا علم ہوتا تو وہ تقسیم ہند کبھی نہ ہونے دیتے۔میں ضرور جواب دوں گا۔ پہلے یہ بتا دیجیے کہ جناح کو ہندوستان واپس آنے پر مجبور کرنا ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوا؟ کریڈٹ تو بعد میں دیا جائے گا نا۔
1906 میں امام احمد رضا خان بریلوی نے حسام الحرمین لکھی جس میں انہوں نے قادیانیوں کو کافر قرار دیا۔ اس کتاب کے 41 سال بعد اکتوبر 1947 میں مسٹر جناح نے سر ظفراللہ خان کو وزیر خارجہ نامزد کیا۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اسی احمدی کو ملک کا پہلا وزیر خارجہ بنایا۔
کیا حسام الحرمین کے دائرہء کفر میں صرف قادیانی شامل تھے ؟1906 میں امام احمد رضا خان بریلوی نے حسام الحرمین لکھی جس میں انہوں نے قادیانیوں کو کافر قرار دیا۔ اس کتاب کے 41 سال بعد اکتوبر 1947 میں مسٹر جناح نے سر ظفراللہ خان کو وزیر خارجہ نامزد کیا۔
مطلب یہ ہوا کہ مسٹر جناح دائیں بازو کے علماء کو کچھ حیثیت نہ دیتے تھے۔ اس طویل 41 سال میں مذہبی حلقوں میں قادیانیوں کے متعلق کیا کچھ نہ لکھ دیا گیا ہو گا۔ اس کے باوجود مسٹر جناح نے احمدی حلقوں سے اپنے آپ کو دور نہ کیا کیونکہ احمدیوں میں سیکیولر علوم کے ماہر کثیر تعداد میں موجود تھے۔ یہ صورتحال ایک حد تک آج بھی برقرار ہے۔
جی نہیں عاطف بھائی۔کیا حسام الحرمین کے دائرہء کفر میں صرف قادیانی شامل تھے ؟
جناح کی یہ تعریف آپ سے سن کر بہت اچھا لگا۔ 👍اس کے باوجود مسٹر جناح نے احمدی حلقوں سے اپنے آپ کو دور نہ کیا کیونکہ احمدیوں میں سیکیولر علوم کے ماہر کثیر تعداد میں موجود تھے۔ یہ صورتحال ایک حد تک آج بھی برقرار ہے۔
قائد اعظم اگر قیام پاکستان کے بعد کچھ سال زندہ رہتے تو پاکستان ایک اچھا سیکولر ملک بن سکتا تھا۔ کم از کم اس طرح بغض احمدیت میں مبتلا علما کرام کے ہاتھوں میں تو نہ جاتا۔۔۔ان باتوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ مسٹرجناح کی سیکیولر سوچ کا بیج کرسچن اسکول میں بو دیا گیا تھا۔
جناح نے خود کبھی واضح طور پر نہیں بتایا کہ وہ کیوں واپس آئے۔ ہمارے نصاب کی کتب میں عموماًعلامہ اقبال کا تذکرہ ملتا ہے کہ انہوں نے جناح کو منایا تاہم اس دور کے خطوط کا شاید کوئی ثبوت موجود نہیں۔ جو خطوط سامنے آئے ہیں، وہ اس دور کے بعد کے ہیں۔ اقبال کے علاوہ بھی کئی مسلم زعماء کے نام آتے ہیں جو انہیں واپس آنے کے لیے اکساتے رہے۔ میں نے ایک جگہ سر آغا خان، چوہدری رحمت علی کا نام بھی پڑھا ہے تاہم جب جناح نے خود ہی اس بابت واضح طور پر نہیں بتلایا تو میں انہیں کہانیاں ہی کہوں گا۔ جاسم صاحب نے بھی اس حوالے سے احمدیوں کا حوالہ دیا ہے جو کہ بہرحال اس وقت غیر مسلموں میں شمار نہ کیے جاتے تھے گو کہ ان کے عقائد واضح تر ہو چکے تھے۔ ممکن ہے کہ انہوں نے بھی جناح کو واپس آنے پر آمادہ کیا ہو۔ جناح یوں بھی سیکولر مزاج رکھتے تھے اس لیے وہ سنتے تو سب کی ہی تھے مگر وہ دراصل واپس کیوں آئے، اس کا حتمی جواب شاید کسی کے پاس نہیں ہے۔ ابھی چند روز قبل ایک اور واقعہ یہ پڑھا تھا کہ جناح نے کسی کو بتایا کہ انہیں ایک مقدس خواب آیا تھا جس کی وجہ سے وہ ہندوستان پلٹ کر آئے۔اور کون سی کہانیاں گردش میں ہیں؟ بتا دیجیے۔