سمجھ نہیں آرہا کہ کہاں سے شروعات کروں کہ عرصہ ہوا کچھ لکھا نہیں ۔ زمانے کی گردش نے کچھ ایسا حال کیا کہ محفل کا کیا اپنا ہی پتا بھول گئے ۔
سیما علی آپا نے ان گنت بار محفل پر آنے کا کہا ۔ مگر مصروفیات کا اپنا مزاج تھا ۔ بہت کم اجازت دی کی محفل پر حاضری دی جائے ۔ لکھنے کی صلاحیت کے سب سُوتے خشک ہوگئے ۔ شاعر ی خوا ب ہوگئی ۔ نثر خیال بن گئی ۔ دوست احبا ب بھی اپنی نئی ذمہ داریوں میں ایسے گھرے کی وہ بھی محفل کو خیر آباد کہہ گئے ۔ کچھ اپنی پرانی ذمہ داریوں کو نئی ذمہ داریوں میں بدلنے کی کوشش میں لگے رہے ۔ ( معلوم نہیں کہ وہ کہاں تک کامیاب ہوئے ۔ )
پاکستان ایک عرصہ بعد آنا ہوا تو سیما علی آپا نے بہت تاکید سے ملاقات کا کہا ۔ آپا سے وعدہ کرلیا اور آپا نے کراچی جیمخانہ میں برنچ کا اہتما م کیا ۔ اور بروز اتوار 10 ستمبر 2023 کو یہ دعوت رکھی گئی ۔ ملاقات میں فہیم ، شعیب صفدر ، سید عمران ،مابدولت ، ہمارے چھوٹے بھائی صاحب اور سیما علی آپا کی ایک دوست مدعوتھیں۔
عمرہ کے بعد ہمارے نایاب بالوں پر افزائش ِ نسل کا قحط پڑا ہوا تھا ۔ بڑی مشکل سے بالوں سے کھینچ کھینچ کر سر پر جمانے کی کوشش کی۔اس کوشش میں دو چار نازک بال شیہد بھی ہوئے ۔ مگر ہمارا کام بن گیا کہ سر پر کھنگی کرنے کی گنجائش پیدا ہوگئی ۔
اتوار کی صبح فہیم کی کال آگئی کہ میں روانہ ہوگیا ہوں ۔ آپ بھی نکل کھڑے ہوں ۔ سو ہم اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اس کی کار میں کراچی جیمخانہ روانہ ہوگئے ۔ مگر باربار عبقی شیشے میں اپنے بالوں کی سیٹنگ دیکھنا نہیں بھولے ۔
جیمخانہ پہنچ کر آپا کو کال کیا ۔ وہ گیٹ تک آئیں ۔ ان سے پہلی بالمشافہ ملاقات کا شرف ہمیں حاصل ہوا ۔ انہیں انتہائی شفیق اور ملنسار پایا ۔ یہ محسوس ہی نہیں ہوا کہ ان سے ہماری یہ پہلی ملاقات ہے ۔ دریں اثناء فہیم ، سید عمران بھی آن پہنچے۔ اور ہم آپا کی مہمان نوازی میں جیمخانہ کے ڈائننگ روم کی طرف روانہ ہوئے ۔ وہاں آپا نے پہلے سے ہی ہمارے لیئے ایک میز رزیریو کی ہوئی تھی ۔ آپا کے بیحد اصرار پر ہم مہمانِ خصوصی کے کرسی براجمان ہوئے ۔ کچھ دیر بعد شعیب صفدر نے بھی ہمیں جوائن کرلیا ۔
آپا اور سید عمران کے علاوہ ہماری شعیب اور فہیم سے پہلے بھی ملاقات ہوچکی تھی ۔ شاید یہ تیسری ملاقات تھی مگر اس ملاقات میں 9 برس کا تعطل تھا۔ گفتگو کا آغاز ہوئے ۔ آپا کو دھیمے لہجے میں بات کرنے کی عادت تھی ۔ ہم کو ان کا انداز بہت بھایا ۔ پہلی پہل گفتگو تھی ۔ اس لیئے زیادہ تر محفل کی تاریخ اور کراچی کے جغرافیے پر بات ہوئی ۔ کچھ موضوعات کے پٹارے کھلے مگر ملاقات کی ایکساٹمنٹ کی وجہ ان کو ادھورا چھوڑ نا پڑا ۔ اسی دوران برنچ کا آغاز ہوگیا ۔ اور ہم سب نے اپنی پلیٹیں بینک کے سامنے کھڑے ہوئے گارڈز کی طرح ہاتھوں میں پکڑ لیں ۔ ڈیشز بہت لذیذ تھیں ۔ سویٹ ڈیشز کا بھی اہتما م تھا ۔ہم اور آپا کھانے کے دوران گفتگو میں محو رہے ۔ہم اپنی دوسری باری پر اٹھے اور فہیم کو کہا کہ آپ بھی چلیں تو معلوم ہوا کہ وہ اپنی تیسری باری پوری کر رہے ہیں ۔ پتا نہیں بندہ کب گیا اور کب آیا کچھ معلوم نہیں ہوا ۔ ڈائنگ ہال میں حسبِ توقع بہت شور تھا ۔ ہم سب احباب ایک دوسرے بمشکل سن پا رہے تھے ۔ بہرحال اپنی بات ایک دوسرے کو پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ۔ سید عمران اور شعیب صاحب سے بھی گفتگو ہوئی ۔ اور محفل کی پرانی یادوں کا بھی تازہ کیا ۔ ( یاد رہے کہ لفظ" پرانی" سے کوئی غلط فہمی نہ رہے ۔ ساتھ میں" یاد یں " لگا نا نہ بھولیئے گا )۔ آپا سے ملکر واقعی بہت اچھا لگا ۔ ان کا خلوص بہت قابل ِ ستائش تھا ۔ ان سے دوسری ملاقات کا بھی اہتمام کرنا ضروری ٹہرا۔
( جاری ہے )
سیما علی آپا نے ان گنت بار محفل پر آنے کا کہا ۔ مگر مصروفیات کا اپنا مزاج تھا ۔ بہت کم اجازت دی کی محفل پر حاضری دی جائے ۔ لکھنے کی صلاحیت کے سب سُوتے خشک ہوگئے ۔ شاعر ی خوا ب ہوگئی ۔ نثر خیال بن گئی ۔ دوست احبا ب بھی اپنی نئی ذمہ داریوں میں ایسے گھرے کی وہ بھی محفل کو خیر آباد کہہ گئے ۔ کچھ اپنی پرانی ذمہ داریوں کو نئی ذمہ داریوں میں بدلنے کی کوشش میں لگے رہے ۔ ( معلوم نہیں کہ وہ کہاں تک کامیاب ہوئے ۔ )
پاکستان ایک عرصہ بعد آنا ہوا تو سیما علی آپا نے بہت تاکید سے ملاقات کا کہا ۔ آپا سے وعدہ کرلیا اور آپا نے کراچی جیمخانہ میں برنچ کا اہتما م کیا ۔ اور بروز اتوار 10 ستمبر 2023 کو یہ دعوت رکھی گئی ۔ ملاقات میں فہیم ، شعیب صفدر ، سید عمران ،مابدولت ، ہمارے چھوٹے بھائی صاحب اور سیما علی آپا کی ایک دوست مدعوتھیں۔
عمرہ کے بعد ہمارے نایاب بالوں پر افزائش ِ نسل کا قحط پڑا ہوا تھا ۔ بڑی مشکل سے بالوں سے کھینچ کھینچ کر سر پر جمانے کی کوشش کی۔اس کوشش میں دو چار نازک بال شیہد بھی ہوئے ۔ مگر ہمارا کام بن گیا کہ سر پر کھنگی کرنے کی گنجائش پیدا ہوگئی ۔
اتوار کی صبح فہیم کی کال آگئی کہ میں روانہ ہوگیا ہوں ۔ آپ بھی نکل کھڑے ہوں ۔ سو ہم اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اس کی کار میں کراچی جیمخانہ روانہ ہوگئے ۔ مگر باربار عبقی شیشے میں اپنے بالوں کی سیٹنگ دیکھنا نہیں بھولے ۔
جیمخانہ پہنچ کر آپا کو کال کیا ۔ وہ گیٹ تک آئیں ۔ ان سے پہلی بالمشافہ ملاقات کا شرف ہمیں حاصل ہوا ۔ انہیں انتہائی شفیق اور ملنسار پایا ۔ یہ محسوس ہی نہیں ہوا کہ ان سے ہماری یہ پہلی ملاقات ہے ۔ دریں اثناء فہیم ، سید عمران بھی آن پہنچے۔ اور ہم آپا کی مہمان نوازی میں جیمخانہ کے ڈائننگ روم کی طرف روانہ ہوئے ۔ وہاں آپا نے پہلے سے ہی ہمارے لیئے ایک میز رزیریو کی ہوئی تھی ۔ آپا کے بیحد اصرار پر ہم مہمانِ خصوصی کے کرسی براجمان ہوئے ۔ کچھ دیر بعد شعیب صفدر نے بھی ہمیں جوائن کرلیا ۔
آپا اور سید عمران کے علاوہ ہماری شعیب اور فہیم سے پہلے بھی ملاقات ہوچکی تھی ۔ شاید یہ تیسری ملاقات تھی مگر اس ملاقات میں 9 برس کا تعطل تھا۔ گفتگو کا آغاز ہوئے ۔ آپا کو دھیمے لہجے میں بات کرنے کی عادت تھی ۔ ہم کو ان کا انداز بہت بھایا ۔ پہلی پہل گفتگو تھی ۔ اس لیئے زیادہ تر محفل کی تاریخ اور کراچی کے جغرافیے پر بات ہوئی ۔ کچھ موضوعات کے پٹارے کھلے مگر ملاقات کی ایکساٹمنٹ کی وجہ ان کو ادھورا چھوڑ نا پڑا ۔ اسی دوران برنچ کا آغاز ہوگیا ۔ اور ہم سب نے اپنی پلیٹیں بینک کے سامنے کھڑے ہوئے گارڈز کی طرح ہاتھوں میں پکڑ لیں ۔ ڈیشز بہت لذیذ تھیں ۔ سویٹ ڈیشز کا بھی اہتما م تھا ۔ہم اور آپا کھانے کے دوران گفتگو میں محو رہے ۔ہم اپنی دوسری باری پر اٹھے اور فہیم کو کہا کہ آپ بھی چلیں تو معلوم ہوا کہ وہ اپنی تیسری باری پوری کر رہے ہیں ۔ پتا نہیں بندہ کب گیا اور کب آیا کچھ معلوم نہیں ہوا ۔ ڈائنگ ہال میں حسبِ توقع بہت شور تھا ۔ ہم سب احباب ایک دوسرے بمشکل سن پا رہے تھے ۔ بہرحال اپنی بات ایک دوسرے کو پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ۔ سید عمران اور شعیب صاحب سے بھی گفتگو ہوئی ۔ اور محفل کی پرانی یادوں کا بھی تازہ کیا ۔ ( یاد رہے کہ لفظ" پرانی" سے کوئی غلط فہمی نہ رہے ۔ ساتھ میں" یاد یں " لگا نا نہ بھولیئے گا )۔ آپا سے ملکر واقعی بہت اچھا لگا ۔ ان کا خلوص بہت قابل ِ ستائش تھا ۔ ان سے دوسری ملاقات کا بھی اہتمام کرنا ضروری ٹہرا۔
( جاری ہے )