محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
لالے کے پھول
محمد خلیل الرحمٰن
(علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ)
’’سورج نے جاتے جاتے
شامِ سیہ قبا کو
طشتِ افق سے لے کر
لالے کے پھول مارے‘‘
گملے سمیت سارے
یہ تو علامہ سے پوچھنا تھا۔ خلیل نے تو شاید محض گملوں کا اضافہ کیا ہے!بائی دا وے سیاہ ڈریس میں موصوفہ کون تھیں جنہیں سورج بھیا نے پھول بمعہ گملہ دے مارا
’’وہ میرے سب حوالے جانتا ہے‘‘یہ تو علامہ سے پوچھنا تھا۔ خلیل نے تو شاید محض گملوں کا اضافہ کیا ہے!
ہا ہا بہت خوب۔ پروین شاکر نے ایک ادبی محفل میں کہا تھا کہ علامہ اقبال نے تو یہ بھی کہا تھا کہ ۔۔۔یہ تو علامہ سے پوچھنا تھا۔ خلیل نے تو شاید محض گملوں کا اضافہ کیا ہے!
کہیں آپ کا مطلب یہ تو نہیں کہ بے پردہ کو لوگ پوچھتے بھی نہیںپردہ نشین ہیں تبھی تو پوچھا ہے، پردہ میں نہ ہوتیں تو پوچھتے ہی کیوں؟
ہا ہا بہت خوب۔ پروین شاکر نے ایک ادبی محفل میں کہا تھا کہ علامہ اقبال نے تو یہ بھی کہا تھا کہ ۔۔۔
بھری محفل میں اپنے عاشق کو تاڑا
مستی میں تری نظر ہشیار کیا تھی
کیا یہ واقعی علامہ کا شعر ہے؟
قبلہ ہمیں تو یہ علامہ اقبال اور محترمہ پروین شاکر دونوں پر بہتان معلوم ہوتا ہے۔ نہ اقبال ہی نثری نظم کے شائق تھے اور نہ ہی محترمہ شاکر ان کی جانب ایسا شعر منسوب کرسکتی ہیں۔
کہیں آپ کا مطلب یہ تو نہیں کہ بے پردہ کو لوگ پوچھتے بھی نہیں
بھری محفل میں اپنے عاشق کو تاڑا
مستی میں تری نظر ہشیار کیا تھی
بھری بزم میں اپنے عاشق کو تاڑاتری آنکھ مستی میں ہشیار کیا تھی!
لالے کے پھولمحمد خلیل الرحمٰن(علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ)’’سورج نے جاتے جاتےشامِ سیہ قبا کوطشتِ افق سے لے کرلالے کے پھول مارے‘‘گملے سمیت سارے
1۔ جزاک اللہ محمد احمد بھائی۔ آپ نے علامہ کی پوری غزل شئیر کرکے ہمارے ایک بھائ کی جانب سے اس احقر پر لگایا گیا یہ ’’بہتان‘‘ غلط ثابت کردکھایا کہ ہم ایسا کہہ کر خدا نخواستہ علامہ اقبال اور پروین شاکر دونوں پر ’’بہتان‘‘ لگارہے ہیں۔نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی مگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی تمھارے پیامی نے سب راز کھولا خطا اس میں بندے کی سرکار کیا تھی بھری بزم میں اپنے عاشق کو تاڑا تری آنکھ مستی میں ہشیار کیا تھی! تامّل تو تھا ان کو آنے میں قاصد مگر یہ بتا طرز انکار کیا تھی کھنچے خود بخود جانبِ طور موسٰی کشش تیری اے شوق دیدار کیا تھی! کہیں ذکر رہتا ہے اقبال تیرا فسوں تھا کوئی ، تیری گفتار کیا تھیعلامہ محمد اقبال
محمد خلیل الرحمٰن نے کہا ہے: ↑
قبلہ ہمیں تو یہ علامہ اقبال اور محترمہ پروین شاکر دونوں پر بہتان معلوم ہوتا ہے۔ نہ اقبال ہی نثری نظم کے شائق تھے اور نہ ہی محترمہ شاکر ان کی جانب ایسا شعر منسوب کرسکتی ہیں۔