نہیں آتی تو یاد اُن کی مہینوں تک نہیں آتی مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں (حسرت موہانی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #101 نہیں آتی تو یاد اُن کی مہینوں تک نہیں آتیمگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں(حسرت موہانی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #102 جو چاہو سزا دے لو تم اور بھی کھیل کھیلوپر ہم سے قسم لے لو، کی ہو جو شکایت بھی(حسرت موہانی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #103 چل اے ہمدم ذرا ساز طرب کی چھیڑ بھی سن لیں اگر دل بیٹھ جائے گا تو اُٹھ جائیں گے محفل سے (مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
چل اے ہمدم ذرا ساز طرب کی چھیڑ بھی سن لیں اگر دل بیٹھ جائے گا تو اُٹھ جائیں گے محفل سے (مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #104 یادگار دہر ہے یہ خود فراموشی مریآپ کو بھولا ہوں اوروں کا فسانا یاد ہے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
یادگار دہر ہے یہ خود فراموشی مریآپ کو بھولا ہوں اوروں کا فسانا یاد ہے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #105 کروٹیں لیتی ہے دنیا، آفریں اے دردِ دلبوجھ میرا ہے مگر سارے جہاں پر بار ہے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
کروٹیں لیتی ہے دنیا، آفریں اے دردِ دلبوجھ میرا ہے مگر سارے جہاں پر بار ہے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #106 بہت سی عمر مٹا کر جسے بنایا تھامکاں وہ جل گیا تھوڑی سی روشنی کے لئےبلا کے مجھ کو نکالا ہے اپنی محفل سےوہ نیکیاں نہیں اچھی، جو ہوں بدی کے لئے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
بہت سی عمر مٹا کر جسے بنایا تھامکاں وہ جل گیا تھوڑی سی روشنی کے لئےبلا کے مجھ کو نکالا ہے اپنی محفل سےوہ نیکیاں نہیں اچھی، جو ہوں بدی کے لئے(مرزا ذاکر حسین صاحب ثاقب قزلباش لکھنوی)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #107 کوئی حسیں ہو ہمیں اک نگاہ کر لیناجگر کو تھام کے چپکے سے آہ کر لینانیاز مند ہوں کافی ہے ناز کرنے کوسلام جا کے اُنہیں گاہ گاہ کرلیناکوئی سنے نہ سنے مجھ کو دردِ دل کہنااثر کرے نہ کرے، مجھ کو آہ کرلینا(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کوئی حسیں ہو ہمیں اک نگاہ کر لیناجگر کو تھام کے چپکے سے آہ کر لینانیاز مند ہوں کافی ہے ناز کرنے کوسلام جا کے اُنہیں گاہ گاہ کرلیناکوئی سنے نہ سنے مجھ کو دردِ دل کہنااثر کرے نہ کرے، مجھ کو آہ کرلینا(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #108 بُرا نہ مانو اگر ذکرِ حور میں نے کیاغرور تم نے کیا تھا، قصور میں نے کیااب اس کو پردہ دری سمجھو یا کچھ اور کہوتمہارے حُسن کا چرچہ ضرور میں نے کیا(شاعر: مجھے معلوم نہیں )
بُرا نہ مانو اگر ذکرِ حور میں نے کیاغرور تم نے کیا تھا، قصور میں نے کیااب اس کو پردہ دری سمجھو یا کچھ اور کہوتمہارے حُسن کا چرچہ ضرور میں نے کیا(شاعر: مجھے معلوم نہیں )
کاشفی محفلین دسمبر 9، 2011 #109 کہہ گیا شمع سے پروانہ کہ ناممکن ہےمیں جلوں اور کلیجا رہے ٹھندا تیرا(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین دسمبر 10، 2011 #110 ہر خاروخس ہے وجد میں، ہر سنگ و خشت مست کیا مےکشوں نے آ کے کہا خانقاہ میں آشفتہ خاطری وہ بلا ہے کہ شیفتہ طاعت میں کچھ مزا ہے نہ لذت گناہ میں (نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ)
ہر خاروخس ہے وجد میں، ہر سنگ و خشت مست کیا مےکشوں نے آ کے کہا خانقاہ میں آشفتہ خاطری وہ بلا ہے کہ شیفتہ طاعت میں کچھ مزا ہے نہ لذت گناہ میں (نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ)
کاشفی محفلین دسمبر 10، 2011 #111 اتنی بھی بُری ہے بے قراریاب آپ سے اُنس کم کریں گے(نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ)
کاشفی محفلین دسمبر 10، 2011 #112 بے عذر وہ کرلیتے ہیں وعدہ یہ سمجھ کریہ اہلِ مروت ہیں تقاضا نہ کریں گے(نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ)
کاشفی محفلین دسمبر 10، 2011 #113 ملیں کسی سے تو بدنام ہوں زمانے میںابھی گئے ہیں وہ مجھ کو سنا کے پردے میںنہ مانگ زاہد ناداں ذرا سمجھ تو سہیشکایتیں ہیں یہ کس کی دعا کے پردے میں(مائل دہلوی)
ملیں کسی سے تو بدنام ہوں زمانے میںابھی گئے ہیں وہ مجھ کو سنا کے پردے میںنہ مانگ زاہد ناداں ذرا سمجھ تو سہیشکایتیں ہیں یہ کس کی دعا کے پردے میں(مائل دہلوی)
کاشفی محفلین دسمبر 11، 2011 #115 اے شمع تیری عمرِ طبیعی ہے ایک راتہنس کر گزار یا اسے رو کر گزار دے(شیخ ابراہیم ذوق)
کاشفی محفلین دسمبر 11، 2011 #116 دیکھوں جراءت اس کو تو کہتا ہے یہ منہ پھیر کےکن بری آنکھوں سے دیکھے ہے یہ سودائی مجھے(شیخ قلندر بخش جراءت)
دیکھوں جراءت اس کو تو کہتا ہے یہ منہ پھیر کےکن بری آنکھوں سے دیکھے ہے یہ سودائی مجھے(شیخ قلندر بخش جراءت)
کاشفی محفلین دسمبر 11، 2011 #117 عدم میں رہتے تو شاد رہتے، اُسے بھی فکرِ ستم نہ ہوتاجو ہم نہ ہوتے تو دل نہ ہوتا، جو دل نہ ہوتا تو غم نہ ہوتا(مومن خاں مومن)
عدم میں رہتے تو شاد رہتے، اُسے بھی فکرِ ستم نہ ہوتاجو ہم نہ ہوتے تو دل نہ ہوتا، جو دل نہ ہوتا تو غم نہ ہوتا(مومن خاں مومن)
عرفان سرور محفلین دسمبر 14، 2011 #118 زاہد کو میکدے میں کوئی پوچھتا نہیں پھر اس پہ یہ غرور کہ میں برگزیدہ ہوں (معشوق حسین اطہر ہاپوڑی)
عرفان سرور محفلین دسمبر 14، 2011 #119 وعدہ دبی زبان سے وہ کر کے ہنس پڑے شوخی نے رخنہ ڈال دیا ہے نباہ میں (معشوق حسین اطہر ہاپوڑی)
عرفان سرور محفلین دسمبر 14، 2011 #120 ہم وہ ہیں ہم پہ شانِ کریمی کو ناز ہے زاہد نہ چھیڑ ہم کو گنہگار دیکھ کر (معشوق حسین اطہر ہاپوڑی)