Senna دیکھی۔
وہ بہت تیز تھا۔وہ کئی لوگوں سے پیچھے ہونے کے باوجود پہلی پوزیشن پر پہنچ جاتا۔وہ دیکھنے اور بات کرنے میں بہت نرم مزاج اور خوش اخلاق دکھائی دیتا تھا لیکن جب وہ ریسنگ ٹریک پر ہوتا تو بہت ہی ظالم دکھائی دیتا۔اس کا مقصد پہلی پوزیشن حاصل کرنا ہوتا تھا۔اسکی عمر صرف 28 سال تھی جب اس نے پہلی فارمولا 1 چمپئین شپ جیتی۔وہ سب کے دل کی آواز بن چکا تھا۔لوگ جان چکے تھے کہ یہ نوجوان کچھ نہ کچھ کرے گا
31 سال کی عمر میں وہ تین مرتبہ فارمولا 1 چمپئین بن چکا تھا۔اس دوران مشکل حالات بھی پیش آئے جب اس کا دل کیا کہ وہ یہ کھیل چھوڑ دے لیکن اس نے نہیں چھوڑا۔1992 میں اسکی کارکردگی اتنی اچھی نہ تھی لیکن اگلے سال اس نے بہتر کارکردگی دکھائی۔1994 آچکا تھا۔وہ اٹلی میں ایک ریس میں پہنچا۔ریس سے کچھ دن پہلے مختلف ڈرائیورز کو حادثات پیش آئے ایک تو جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔وہ یہ سب ٹیلی ویژن پر دیکھ رہا تھا۔اس ہفتے وہ عجیب قسم کی ٹینشن میں تھا۔ایک ڈرائیور کے مرنے کے بعد تو وہ رونے لگ گیا۔اس کے دوست ایک ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ تم ریٹائرمنٹ لے لو ہم دونوں سمندر میں مچھلیاں پکڑیں گے اور مزے کریں گے۔لیکن وہ کہنے لگا میں ریٹائرمنٹ نہیں لے سکتا
اگلے دن وہ ریس میں شریک ہوگیا۔وہ ہمیشہ کی طرح پہلی پوزیشن پر تھا۔وہ یہ ریس جیتنے جا رہا تھا لیکن افسوس وہ زندگی سے نہیں جیت سکا۔ریس کے دوران ایک حادثہ پیش آگیا اور حادثہ بھی ایسی جگہ پر ہوا جہاں پر اسکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔وہ کار میں بے سدھ پڑھا تھا۔اسے نکالا گیا تو پتہ چلا کہ موت اسے ہرا چکی ہے
وہ خدا سے بہت محبت کرتا تھا اور کہتا تھا کہ "کوئی بھی مجھے خدا کی محبت سے دور نہیں کرسکتا" اور آج وہ خدا کے پاس پہنچ چکا تھا
اسکی عمر فقط 34 سال تھی پوری دنیا غمگین تھی۔برازیل کے لوگ دھاڑیں مار مار کر رو رہے تھے اور انکا رونا بھی بنتا تھا کیونکہ وہ کوئی عام آدمی نہیں تھا وہ دلوں پر راج کرتا تھا۔
اسکے مرنے کے بعد شایدانتظامیہ کو زندگی کی قدر کا پتہ چل گیا تھا تبھی تو ریس میں حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے۔اور اس وقت سے لیکر آج تک کوئی بھی ریس میں نہیں مرا لیکن وہ تو مر گیا تھا
اسکا نام
Ayrton Senna تھا اور وہ اپنے نام کو تاریخ کا حصہ بنا گیا تھا۔