http://en.wikipedia.org/wiki/Web_Open_Font_Format
میں اس فارمیٹ کی بات کر رہا ہوں۔ فونٹ ایمبیڈ پی ڈی ایف میں بھی کیے جاتے ہیں اور پورے کا پورا فونٹ کبھی بھی ڈاکیومنٹ میں شامل نہیں کیا جاتا اگر ایسا نہ ہو تو چھوٹے سے چھوٹا پی ڈی ایف ڈاکیومنٹ جو ترسیمہ جات پر مبنی فونٹ استعمال کر رہا ہو، بیس بائیس ایم بی پر جا پڑے گا۔
آپ کی بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ فونٹ ایمبیڈ نہیں کر رہے۔ اپنے سرور پر کوئی لگیچر بیسڈ فونٹ اپ لوڈ کر کے اسے
اس طریقے سے شامل کر کے پھر نتائج دیکھیں کہ کیا واقعی بیس بائیس ایم بی کی فائل ہی ڈاؤنلوڈ ہوتی ہے؟
اور آپ نے کہاں پڑھا ہے کہ پورا فونٹ ڈاؤنلوڈ ہوتا ہے اس کا ربط بھی دیں۔
آپ شاید لفظ "ایمبیڈ" کی وجہ سے کنفیوز ہو رہے ہیں۔
پی ڈی ایف اور ویب ایمبیڈنگ میں فرق ہے، جو میں ایک مثال کے ذریعے بیان کرتا ہوں:
آپ نے مائکروسوفٹ ورڈ میں ایک تحریر لکھی اور اسے پی ڈی ایف میں کنورٹ کیا۔ کنورٹ کرنے والے پی ڈی ایف انجن نے حساب لگایا کہ آپ کی ڈاکیومنٹ میں کون کون سے کیریکٹرز موجود ہیں، اور اس لحاظ سے اس انجن نے مطلوبہ گلفس پی ڈی ایف فائل میں ایمبیڈ کر دیے۔ اب آپ کی پی ڈی ایف فائل جس کمپیوٹر پر بھی جائے گی، وہاں درست دکھائی دے گی۔
آپ نے وہی تحریر ایک
HTML فائل میں لکھی، اور پھر اس
HTML فائل کے ساتھ ایک اسٹائل شیٹ (
CSS) منسلک کر دی۔ اس سٹائل شیٹ میں آپ نے
@font-face کے ذریعے ویب براؤزر کو بتایا کہ آپ کی تحریر کو ظاہر کرنے کے لیے گوگل کے ویب سرور پر موجود فلاں نستعلیق فونٹ کو استعمال کیا جائے۔ چنانچہ جب کوئی صارف آپ کی
HTML فائل کو اپنے ویب براؤزر میں کھولے گا تو وہ ویب براؤزر آپ کی
HTML فائل کے ساتھ اس فونٹ کو بھی ڈاؤنلوڈ کرے گا اور پھر آپ کی تحریر کو اس فونٹ کے ذریعے اسٹائل کر دے گا۔ اب مزے کی بات یہ ہے کہ وہی فونٹ، جو گوگل کے ویب سرور پر پڑا ہوا ہے، مَیں اپنی
HTML فائل (جس میں مختلف متن موجود ہے) کے لیے بھی استعمال کر سکتا ہوں۔ کیا گوگل میرے اور آپ کے مختلف متن کے مطلوبہ گِلفس لیے اس فونٹ کی مختلف کاپیز بنا کر رکھے گا؟ نہیں۔ کیا ویب براؤزرز فونٹ کو ڈاؤنلوڈ کرنے سے پہلے متن کی ضرورت کے مطابق صرف مطلوبہ گلفس کی ریکوئسٹ دیتے ہیں؟ نہیں۔ کیا ویب سَرور فونٹ کو سَرو کرتے ہوئے متن کو دیکھ کر فونٹ میں مطلوبہ تبدیلیاں کرتا ہے؟ نہیں۔
مختصراً یہ کہ آپ جو ویب فونٹ استعمال کر رہے ہوتے ہیں، وہ پی ڈی ایف جنریشن کی طرح
dynamically نہیں بنایا جا رہا ہوتا، بلکہ آپ اسے پہلے سے
subset کر کے کہیں رکھ دیتے ہیں۔ ایک مرتبہ جب سَب سیٹنگ ہو گئی تو ویب براؤزر میں ڈسپلے کے وقت اس میں سے اپنی مرضی کے گلفس کشید نہیں کیے جا سکتے۔
آپ نے
WOFF کا ذکر کیا ہے۔ اس فارمیٹ میں ٹرو ٹائپ یا اوپن ٹائپ فونٹ کے گلفس کو
zlib کے ذریعے کمپریس ضرور کیا جاتا ہے، لیکن اس کمپریشن میں متن کے کیریکٹرز کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا، کیونکہ جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا، فونٹ کو
WOFF میں کنورٹ کر کے (اور آپشنلی سَب سیٹنگ کر کے) ویب سرور پر رکھ دیا جاتا ہے اور پھر اس کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاتی۔ میں اپنے بلاگ پر
WOFF کا استعمال بھی کر رہا ہوں (اور اُسی طریقے سے کر رہا ہوں جس کا ربط آپ نے دیا ہے)۔ آپ کی دلچسپی کے لیے میرے بلاگ کے سرور پر موجود نفیس نستعلیق کی فونٹ فائلز کے حجم یہ ہیں:
TTF = 336.51 KB
EOT = 336.69 KB
WOFF = 167.05 KB
رہی بات پورا فونٹ ڈاؤنلوڈ ہونے کی، تو اس کی تصدیق میں نے
Firebug کے ذریعے کی تھی (نیچے موجود سکرین شاٹ کو دیکھیے جس میں ڈاؤنلوڈ ہونے والی
WOFF فائل کا حجم
167 KB ہی ظاہر ہو رہا ہے، جبکہ
صفحے پر موجود اردو نہایت کم ہے) ۔ آپ بھی اسی طرح دیگر فونٹس کے لیے تصدیق کر سکتے ہیں۔
ویب فونٹس کے لیے ایک بہت اچھا آرٹیکل
The Essential Guide to @font-face ہے، جہاں آپ کو بہت ساری تفصیلات مل جائیں گی۔ اسی آرٹیکل میں
Font Squirrel کے
@font-face Generator کا بھی ذکر ہے جس کے ذریعے میں نے اپنے بلاگ کے لیے نفیس نستعلیق کی
EOT اور
WOFF فائلیں حاصل کی تھیں۔ آپ بھی اسے استعمال کر کے تجربات کر سکتے ہیں۔
اس ربط پر موزیلا فائرفاکس میں
ایک جاپانی فونٹ ایمبیڈ کر کے دکھایا گيا ہے تاہم اس کا سائز ایک میگا بائٹ سے کم ہے۔
مزید تفصیلات اس
ربط پر بھی موجود ہیں۔
تاہم اصل صورتحال کا اندازہ فونٹ ایمبیڈ کرنے پر ہی ہوگا۔ سعادت کیا آپ یہ تجربہ کر کے نتائج سے آگاہ کر سکتے ہیں؟
تجربے کے لیے فونٹ جمیل نوری نستعلیق کا انتخاب کریں۔ ویسے تو یہ تجربہ محفل پر بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس بارے میں مَیں فوری طور پر تو کوئی تجربہ نہیں کر سکتا، لیکن اگر ویک اینڈ پر وقت ملا تو شاید کچھ کر کے آپ کو آگاہ کر سکوں۔