امریکہ ٹوٹ رہا ہے؟

سید ذیشان

محفلین
محترم یہ غیر منطقی سوال ہے۔
مسجد نبوی کی طرف منہ کرکے نماز نہیں پڑھتے بلکہ مسجد نبوی میں نماز پڑھتے ہیں۔ کعبہ کی طرف منہ کرکے
ویسے مسجد قبلعتین کی بھی زیارت ہوئی جہاں حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم القدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھ رہے تھے کہ تبدیلی قبلہ کی ایات نازل ہوئی اور نمازیوں نے کعبہ کی طرف منہ کرلیا۔ سبحان اللہ

حجاز مقدس وہ جگہ ہے جہاں شعائر اسلام ہیں۔ ہر مقدس جگہ کا احترام ہوتاہے ۔
رسول اللہ (ص) کا بیت مبارک شعائر میں نہیں آتا لیکن ان کا روضہ مبارک آتا ہے؟ یہ اب تنگ نظر مولوی طے کریں گے کہ ایسی نادر قسم کی عمارات جو چودہ سو سال سے موجود ہیں کسی جنونی خدشے کی وجہ سے منہدم کر دی جائیں؟
 
رسول اللہ (ص) کا بیت مبارک شعائر میں نہیں آتا لیکن ان کا روضہ مبارک آتا ہے؟ یہ اب تنگ نظر مولوی طے کریں گے کہ ایسی نادر قسم کی عمارات جو چودہ سو سال سے موجود ہیں کسی جنونی خدشے کی وجہ سے منہدم کر دی جائیں؟
جنونی لوگ ہی اس قسم کی باتیں کرتے ہیں

اسلام قران اور حدیث میں ہے نہ کہ قبر پرستی پر
بہتر ہے کہ بحث ختم کی جائے ۔ اپ اسپر ایک اور تھریڈ کھول کر خوب بحث کریں
اپ سب پر سلامتی ہو۔ خوش رہو
 
ایچ اے خان صاحب ! اور امریکی اس وقت مسلمان ہوں گے جب مسلمان ، بھی مسلمان ہوجائے ۔عقائد وعبادات سے علاوہ معاملات میں ہم کہاں کھڑے ہیں اور اس حقیقت سے آپ بخوبی واقف ہوں گے کہ ماضی کی اقوام صرف معاملات میں خرابی ہی کے باعث عتاب الٰہی کا شکار ہوئے اللہ ہمیں نیک اہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے )آمین(

مسلمان مسلمان ہوجائیں۔ اور امریکی بھی مسلمان ہوجائیں ۔ بس کچھ اور نہیں چاہیے
مسلمان بھائیوں توحید کی رسی کو پکڑو۔ او کامن ٹرمز کی طرف۔ او لوگوں کو اسلام کی دعوت دیں
 

حسینی

محفلین
کم از کم اللہ کو تو نا جھٹلائیے ۔۔۔ اللہ تعالی کا وعدہ ہے کہ زمین میں اس کے نائب اس کے نیکو کار بندے ہوں گے۔ آج زمین پر کس کی حکومت ہے ؟؟؟؟ کس ملک کے ایک ہزار سے زائید فوجی اڈے دنیا پر موجود ہیں؟ کس ملک کے پاس دنیا کے کسی بھی کونے پر نظر رکھنے ، حملہ کرنے ، قابو کرنے کی صلاحیت ہے؟ کون ہے جو مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے؟ اور کون ہے جو پستیوں کا مکین بنتا جارہا ہے۔​
۔​
تو گویا آپ کے خیال میں امریکی زمین پر اللہ کے نمائندے ہیں، نیکوکار ہیں؟؟؟۔ جو (نعوذ باللہ) اللہ کی نیابت میں بندگان خدا پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
کیا آپ نے اس آیت سے متعلق کوئی ایک تفسیر پڑھ لی ہے؟
کیا آپ کو عربی زبا ن سے تھوڑی سی بھی آشنائی ہے؟ کہ قرآن سے استدلال کر سکے؟؟
امریکہ کی ظاہری شان وشوکت سے آپ اس حد تک متاثر ہیں؟؟؟ کیا معنوی طاقت نام کی بھی کوئی شے ہوتی ہے؟؟
اس آیت کا تعلق ظہور امام مہدی ؑ سے ہے کہ جب پوری دنیا پر عدل وانصاف کی حکومت قائم ہوگی۔ یہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے اور تمام آسمانی ادیان حتی ہر انسان اس نظرے پر یقین رکھتا ہے۔
باقی رہی ایران کی بات تو لگتا ہے آپ وہاں کے آئین اور منشور سے نابلد ہیں۔ ایران ایک شیعہ مسلم اسٹیٹ ہے۔ شیعوں کے عام مسلمانوں سے بعض فروعی مسائل پر اختلافات ہیں۔ آپ ان مسائل کو چھیڑ کے اپنی جان نہیں چھڑا سکتے!! ۔ ۔ ۔ آہو!!
 

سید ذیشان

محفلین
جنونی لوگ ہی اس قسم کی باتیں کرتے ہیں


بھائی میرے میں نے آپ پر کوئی پرسنل اٹیک نہیں کیا تھا جو مجھے جنونی کا خطاب دیا۔

ہر ایک چیز کو متعصب مذہبی نگاہ سے نا دیکھیں تاکہ اس قدر جزباتی ہونے کی ضرورت ہی نہ پڑے کہ اخلاقیات ہاتھ سے جاتے رہیں۔
 
امریکہ اپنے ملک سے ہزاروں میل دور اسامہ کو ڈھونڈ سکتا ہے، آئے دن طالبان کو دور دراز پہاڑوں کی غاروں میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر ڈرون حملے کر سکتا ہے، صدام حسین اور اس کے بیٹوں کو ڈھونڈ کر موت دے سکتا ہے۔ سٹلائیٹ کی مدد سے دنیا کے کسی بھی کونے میں جاتی ہوئی گاڑی کی نمبر پلیٹ پڑھ سکتا ہے۔

اور حیرت ہے اپنے ملک میں اپنے ایک بندے کو نہیں ڈھونڈ سکتا :eek:

اس سے بڑھ کر اور بھلا کیا لطیفہ ہو گا۔

پاکستان میں ایک سے زائید مسلمان قرآن جلا چکے ہیں یا اس کی بے حرمتی کرچکے ہیں۔ اسی طرح ایک عام آدمی کے عمل سے سرکاری پالیسیاں نہیں بنتی ہیں۔ پر شخص کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے دین کا انتخاب کرے۔ اس لئے جب تک کوئی فساد نا کرے اس کو اس کے زبان سے کہنے یا لکھنے پر سزا نہیں دی جاسکتی۔ اگر ایسا ہوتا تو جو لوگ اسلام مخالف جذبات رکھتے ہیں وہ مسلمانوں کو اسی طرح امریکہ سے بھگا دیتے جس طرح یہودیوں کو پاکستان سے بھگایا گیا۔۔ کیوں ؟؟؟ یا جس طرح سعودی عرب ، کویت اور امارات سے پاکستانیوں کو ان کے ملازمت پوری ہونے پر بھگا دیا جاتا ہے۔ کیوں؟

ایک دو افراد سے ہٹ کر
امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔​
 

عاطف بٹ

محفلین
آپ اسلامی نکتہ نگاہ سے دیکھئے تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ امریکہ ایک مسلم حکومت کے تمام تقاضے پورے کرتی ہے۔
امریکہ ایک اسلام دوست ملک ہے ، اندرونی اور بیرونی دونوں طرح سے۔
خواتین و حضرات، تیار ہوجائیے! بس جلد ہی اپنے خان صاحب باراک حسین اوباما کو اس کے نام کے درمیان میں پائے جانے والے ایک لفظ کی بنیاد پر امام مہدی ڈکلئیر کرنے والے ہیں۔
 
بنکاری نظام۔ یہ بھی قرانی نظام ہے امریکہ میں؟
سماجی قوانین۔ یعنی ہم جنس شادی کئی ریاستوں میں ۔ یہ بھی اسلامی؟

میرا خیال ہے آپ اب کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوجائیے

جب بھی اعتراض کیجئے ۔۔ بطور خاص اس پر اللہ تعالی کا فرمان بھی فراہم کیجئے۔ ذاتی باتیں نا کیجئے کیوں کہ آپ کا اسلام کیا ہے؟

پھر اس پر بات کروں گا تو آپ کی دلی دکھ ہوگا۔ آپ کے پاس اثاثے پر ڈھائی فی صد زکواۃ ہے۔ اللہ کے فرمان قرآن سے ثبوت لائیے کہ ایسا کیوں ہے؟؟؟؟
جب کہ اللہ کا فرمان قرآن ہم کو بتاتا ہے کہ کسی بھی نفع کا پانچواں حصہ اللہ کا حق ہے ۔ اور یہ حق اس دن ادا ہوگا جس دن نفع ہوا ۔ اللہ کے حکم میں کس کا حکم شریک کیا ہے؟؟؟ کس کو اللہ کے ساتھ شریک کیا ہے؟ یہ مشرکانہ اسلام کیوں نام نہاد اسلامی ممالک میں موجودہے؟ امریکہ کے بنکاری نظام میں کیا بات قرآن کے حکم کے خلاف ہے سامنے لائیے۔

رہ گئی مختلف مذاہب میں انفرادی طور پر ایک فرد کیا کرتا ہے اور ایک حکومت کیا کرتی ہے دونوں میں بہت ہی بڑا فرق ہے۔ سماجی قوانین کا تعلق مذاہب سے ہے۔۔۔۔۔ اگر ایک غیر مسلم گروہ ہم جنس شادی کرتا ہے تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے نا کہ سرکاری کام میں مداخلت؟ نظم و نسق میں، مالی معاملات میں ، ٹیکس میں ، ہیلتھ کئیر میں ، یا مواصلاتی نظام میں، قانونی ڈھانچے میں یا عدلیہ میں اس ذاتی معاملے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ۔۔۔ دوسری طرف مسجدوں اور مدرسوں میں ملاؤں کی اغلام بازی سے کون واقف نہیں ۔ ملاؤں کا پڑہانے کے بہانے چھوٹی لڑکیوں سے زبردستی اور عزت لوٹنے کے واقعات کیوں عام ہیں۔ ملاء کیوں "حلالے" کے "حرامے" کے پرستار ہیں؟؟؟
یہ ایسی معاشرتی برائیاں ہے جو اسلامی حلقوںمیں بہت ہی زیادہ پائی جاتی ہے۔ ملاؤں کے پاس کیا جواز ہے اپنی ان حرکات کا؟ ملاؤں کے فتوے اور ساتھ میں روایات موجود ہیں کہ دبر زنی کی اجازت ہے۔ تو یہ شکایت جو مسلم معاشرے میں قانوناً موجود ہے اس کے امریکہ میں پائے جانے پر سوال کیوں؟؟؟

افراد سے ہٹ کر​
امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔
 
تو گویا آپ کے خیال میں امریکی زمین پر اللہ کے نمائندے ہیں، نیکوکار ہیں؟؟؟۔ جو (نعوذ باللہ) اللہ کی نیابت میں بندگان خدا پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
کیا آپ نے اس آیت سے متعلق کوئی ایک تفسیر پڑھ لی ہے؟
کیا آپ کو عربی زبا ن سے تھوڑی سی بھی آشنائی ہے؟ کہ قرآن سے استدلال کر سکے؟؟
امریکہ کی ظاہری شان وشوکت سے آپ اس حد تک متاثر ہیں؟؟؟ کیا معنوی طاقت نام کی بھی کوئی شے ہوتی ہے؟؟
اس آیت کا تعلق ظہور امام مہدی ؑ سے ہے کہ جب پوری دنیا پر عدل وانصاف کی حکومت قائم ہوگی۔ یہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے اور تمام آسمانی ادیان حتی ہر انسان اس نظرے پر یقین رکھتا ہے۔
باقی رہی ایران کی بات تو لگتا ہے آپ وہاں کے آئین اور منشور سے نابلد ہیں۔ ایران ایک شیعہ مسلم اسٹیٹ ہے۔ شیعوں کے عام مسلمانوں سے بعض فروعی مسائل پر اختلافات ہیں۔ آپ ان مسائل کو چھیڑ کے اپنی جان نہیں چھڑا سکتے!! ۔ ۔ ۔ آہو!!

میرا تو ایمان نہیں کہ کوئی امام مہدی آئے گا۔ نا ہی اس کا کوئی ثبوت قرآن میں موجود ہے۔ تخلیق انسانی کا مقصد ہی زمین میں خلیفہ مقرر کرنا تھا۔ تو ایسے کام کو کسی فرضی مہدی کی آمد کے انتظار سے کیوں مربوط کیا جائے؟؟؟؟

البقرۃ آیت نمبر 30
2:30
اور (وہ وقت یاد کریں) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں، انہوں نے عرض کیا: کیا تُو زمین میں کسی ایسے شخص کو (نائب) بنائے گا جو اس میں فساد انگیزی کرے گا اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور (ہمہ وقت) پاکیزگی بیان کرتے ہیں، (اللہ نے) فرمایا: میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے
 
خواتین و حضرات، تیار ہوجائیے! بس جلد ہی اپنے خان صاحب باراک حسین اوباما کو اس کے نام کے درمیان میں پائے جانے والے ایک لفظ کی بنیاد پر امام مہدی ڈکلئیر کرنے والے ہیں۔

ذاتی حملوں سے گریز کیجئے۔ آپ اپنے آپ پر ذاتی حملوں کی اجازت دے رہے ہیں۔ جو سوال ہے اس کا آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ اس لئے لے دے کر بچکانہ حرکتیں ہی کرسکتے ہیں۔ آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے اللہ تعالی کے فرمان قرآن سے کہ کوئی مہدی بھی آئے گا؟؟؟ جس عظیم مہڈی نے آنا تھا ، جس کا وعدہ تھا وہ آچکا۔۔۔

افراد سے ہٹ کر
امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔​
 
جب بھی اعتراض کیجئے ۔۔ بطور خاص اس پر اللہ تعالی کا فرمان بھی فراہم کیجئے۔ ذاتی باتیں نا کیجئے کیوں کہ آپ کا اسلام کیا ہے؟

پھر اس پر بات کروں گا تو آپ کی دلی دکھ ہوگا۔ آپ کے پاس اثاثے پر ڈھائی فی صد زکواۃ ہے۔ اللہ کے فرمان قرآن سے ثبوت لائیے کہ ایسا کیوں ہے؟؟؟؟
جب کہ اللہ کا فرمان قرآن ہم کو بتاتا ہے کہ کسی بھی نفع کا پانچواں حصہ اللہ کا حق ہے ۔ اور یہ حق اس دن ادا ہوگا جس دن نفع ہوا ۔ اللہ کے حکم میں کس کا حکم شریک کیا ہے؟؟؟ کس کو اللہ کے ساتھ شریک کیا ہے؟ یہ مشرکانہ اسلام کیوں نام نہاد اسلامی ممالک میں موجودہے؟ امریکہ کے بنکاری نظام میں کیا بات قرآن کے حکم کے خلاف ہے سامنے لائیے۔

رہ گئی مختلف مذاہب میں انفرادی طور پر ایک فرد کیا کرتا ہے اور ایک حکومت کیا کرتی ہے دونوں میں بہت ہی بڑا فرق ہے۔ سماجی قوانین کا تعلق مذاہب سے ہے۔۔۔ ۔۔ اگر ایک غیر مسلم گروہ ہم جنس شادی کرتا ہے تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے نا کہ سرکاری کام میں مداخلت؟ نظم و نسق میں، مالی معاملات میں ، ٹیکس میں ، ہیلتھ کئیر میں ، یا مواصلاتی نظام میں، قانونی ڈھانچے میں یا عدلیہ میں اس ذاتی معاملے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ۔۔۔ دوسری طرف مسجدوں اور مدرسوں میں ملاؤں کی اغلام بازی سے کون واقف نہیں ۔ ملاؤں کا پڑہانے کے بہانے چھوٹی لڑکیوں سے زبردستی اور عزت لوٹنے کے واقعات کیوں عام ہیں۔ ملاء کیوں "حلالے" کے "حرامے" کے پرستار ہیں؟؟؟
یہ ایسی معاشرتی برائیاں ہے جو اسلامی حلقوںمیں بہت ہی زیادہ پائی جاتی ہے۔ ملاؤں کے پاس کیا جواز ہے اپنی ان حرکات کا؟ ملاؤں کے فتوے اور ساتھ میں روایات موجود ہیں کہ دبر زنی کی اجازت ہے۔ تو یہ شکایت جو مسلم معاشرے میں قانوناً موجود ہے اس کے امریکہ میں پائے جانے پر سوال کیوں؟؟؟

افراد سے ہٹ کر

امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔

ًمعاشرہ افراد سے بنتا ہے اور معاشرتی معاملات میں افراد کے تعلق کے قانون ہی اہم ہوتے ہیں بھائی
ہم جنس شادی کہاں سے ذاتی معاملہ ہوگیا۔ یہ تو معاشرتی معاملہ ہے ۔ باقاعدہ قانونی اجازت ہوتی ہے ۔ ریاستی پرہ ٹیکشن حاصل ہوتی ہے۔ یہ نہیں کی گھر میں بیٹھ کر مولی کھالی کسی کو کیا اعتراض
اور یہ بنکاری کہاں سے قرانی ہے۔ ذرا اس کے بارے میں ارشاد فرمایے
باقی باتیں جو اپ نے لکھی ہیں نہ صرف غیر متعلق ہیں بلکہ سرے سے تبصرے کے قابل نہیں
 
ملک اگر پٹیشنوں سے ٹوٹتے تو اس وقت دنیا کا ہر گھر ایک ملک ہوتا :D بھولے لوگ اپنی اسلامی رام کہانی کہاں سے لے آئے یہاں بات ہے امریکہ ٹوٹنے کی نا کہ اسلامی غلبے کی ۔ یہ تو وہی بات ہو گئی مسجد بنی نہیں ملا پہلے آگئے :laugh:

عسکری نے درست کہا۔ ملک پیٹیشنوں سے نہیں ٹوٹتے ہیں ۔ امریکی قانون ہے کہ ہر الیکشن کے بعد لوگ 30 دن کے اندر اندر ایسی پیٹٰیشن دائر کرسکتے ہیں۔ جب بھی 25 ہزار سے زائید لوگ اس پر دستخط کرتے ہیں تو یہ اگلے انتخابات میں بیلٹ پر جاتی ہے۔ جس کے بعد ایک طویل مرحلہ ہے کسی ریاست کا وفاق سے الگ ہونے کا۔ ۔۔۔ چونکہ انٹر نیٹ کی وجہ سے یہ بات اب جا کر سامنے آئی ہے اس لئے اس پر بات ہورہی ہے۔۔۔۔

لیکن بیچ میں کسی نے امریکیوں کے مسلمان ہونے کی بات شروع کردی ۔۔۔۔ تو دھاگے کا رخ بدل گیا۔
 
ذاتی حملوں سے گریز کیجئے۔ آپ اپنے آپ پر ذاتی حملوں کی اجازت دے رہے ہیں۔ جو سوال ہے اس کا آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ اس لئے لے دے کر بچکانہ حرکتیں ہی کرسکتے ہیں۔ آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے اللہ تعالی کے فرمان قرآن سے کہ کوئی مہدی بھی آئے گا؟؟؟ جس عظیم مہڈی نے آنا تھا ، جس کا وعدہ تھا وہ آچکا۔۔۔

افراد سے ہٹ کر
امریکہ کے مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کاروبار، بنکاری نظام ، سماجی قوانین ، میں سے آپ کو چیلنج ہے کہ ان میں سے آپ قرآن کے اصولوں کے خلاف قوانین سامنے لائیے۔ تاکہ اس پر بات ہوسکے۔

امریکہ کے قانون قرانی ہیں شرعی ہیں تو مسئلہ کیا ہے۔ مولانا باراک حسین اوبامہ کے ہاتھوں بیعت تو اپ پہلے ہی ہیں۔ بس ایک کلمہ اور پڑھ لے امریکہ تو مسئلہ حل۔ کہہ دین باراک اوبامہ سے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے بغیر چھٹکارا نہ ملے گا
 
عسکری نے درست کہا۔ ملک پیٹیشنوں سے نہیں ٹوٹتے ہیں ۔ امریکی قانون ہے کہ ہر الیکشن کے بعد لوگ 30 دن کے اندر اندر ایسی پیٹٰیشن دائر کرسکتے ہیں۔ جب بھی 25 ہزار سے زائید لوگ اس پر دستخط کرتے ہیں تو یہ اگلے انتخابات میں بیلٹ پر جاتی ہے۔ جس کے بعد ایک طویل مرحلہ ہے کسی ریاست کا وفاق سے الگ ہونے کا۔ ۔۔۔ چونکہ انٹر نیٹ کی وجہ سے یہ بات اب جا کر سامنے آئی ہے اس لئے اس پر بات ہورہی ہے۔۔۔ ۔

لیکن بیچ میں کسی نے امریکیوں کے مسلمان ہونے کی بات شروع کردی ۔۔۔ ۔ تو دھاگے کا رخ بدل گیا۔

یہ مناسب بات ہے ۔ امریکہ ٹوٹنے کا مجھے تو کوئی فائدہ نظر نہیں اتا
البتہ امریکی مسلمان ہوجائیں تو سب کا بھلا ہے
 
ًمعاشرہ افراد سے بنتا ہے اور معاشرتی معاملات میں افراد کے تعلق کے قانون ہی اہم ہوتے ہیں بھائی
ہم جنس شادی کہاں سے ذاتی معاملہ ہوگیا۔ یہ تو معاشرتی معاملہ ہے ۔ باقاعدہ قانونی اجازت ہوتی ہے ۔ ریاستی پرہ ٹیکشن حاصل ہوتی ہے۔ یہ نہیں کی گھر میں بیٹھ کر مولی کھالی کسی کو کیا اعتراض
اور یہ بنکاری کہاں سے قرانی ہے۔ ذرا اس کے بارے میں ارشاد فرمایے
باقی باتیں جو اپ نے لکھی ہیں نہ صرف غیر متعلق ہیں بلکہ سرے سے تبصرے کے قابل نہیں

معاشرتی معاملے پر بات مکمل ہے کیا وہ لوگ جو امریکہ میں ہم جنس شادی کرتے ہیں اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں؟؟ نہیں تو یہ مسلمانوں کا مذہبی معاملہ نہیں ہے۔
لیکن دنیا بھر میں ملاء "دبر زنی " کو اور اغلام بازی کو حدیث سے ثابت کرتے ہیں اور اس جرم کا ارتکاب مسلم مسجد اور مدرسے میں جاری رکھتے ہیں۔ ان کی بات کیجئے۔

بنکاری کے بارے میں آپ کو کیا اعتراض ہے۔ جس سے یہ غیر اسلامی ثابت ہوتی ہے۔ مجھے تو بنکاری کے نظام میں کوئی خرابی نظر نہیں آتی ہے۔ بلکہ پاکستان میں دوسرے اسلامی ممالک میں "سود خوری" عام ہے۔ امریکہ میں "سود خوری" کا وجود نہیں تو مجھے نہیں معلوم کہ آپ کا اعتراض کیا ہے؟؟؟
 
ایران کی بات تو لگتا ہے آپ وہاں کے آئین اور منشور سے نابلد ہیں۔ ایران ایک شیعہ مسلم اسٹیٹ ہے۔ شیعوں کے عام مسلمانوں سے بعض فروعی مسائل پر اختلافات ہیں۔ آپ ان مسائل کو چھیڑ کے اپنی جان نہیں چھڑا سکتے!! ۔ ۔ ۔ آہو!!

سر جی، ایران حکومتی نظام اور سماجی نظام میں قرآن کی صریح خلاف ورزی سامنے لے آیا ہوں۔ یہ فروعی مسائیل نہیں ۔ شیعہ ہی ہیں جو زکواۃ میں خمس کے قائیل ہیں۔ وہی ہیں جو خمس کا نفاذ ایران میں نہیں کرتے۔ کیسے یہ آپ کے جواب کے بعد۔ ایران کسی بھی طور ایک اسلامی ریاستی نظام نہیں رکھتا۔ ثبوت آپ کو پہلے دیے جاچکے ہیں۔ فروعی معاملہ کہہ کر آپ یہ مان رہے ہیں کہ ایران ، قرآن کے اسلام سے دور ہے۔ اسی لئے اس کے پاس دنیا کی نیابت نہیں۔ امریکہ قرآن کے اصولوں پر عمل کرتا ہے ۔ اس لئے دنیا کی نیابت اس کے ہاتھ میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
کسی ملک کے مسلم ملک ہونے کی چند عام پذیرفتہ نشانیاں یہ ہیں:

1۔ وہاں کی اکثریتی آبادی مسلمان ہو۔ (اس سے غرض نہیں کہ وہ آبادی عقیدتی ہے یا محض ثقافتی)
2۔ وہ خود کو مسلم دنیا سے جڑا سمجھتا ہو۔
3۔ ان کی قومی ثقافت کی تشکیل میں اسلام نے کردار ادا کیا ہو۔
4۔ اسلام ان کی قومی شناخت کا ایک جز ہو۔
5۔ اسلامی تمدن میں ان کا تاریخی کردار ہو۔
6۔ اُس ملک کا ایک اسلامی ماضی ہو۔
اور اسی طرح کی کئی دوسری نشانیاں۔

اب کسی ملک کے مسلم ہونے میں اس کی چنداں اہمیت نہیں ہوتی کہ وہ سیکولر ہے یا اسلامی جمہوریہ، مذہبی ہے کہ غیر مذہبی، ترقی یافتہ ہے یا غیر ترقی یافتہ، آپ کی 'قرآنی روح' اس ملک میں ہے یا نہیں، ملائیت نافذ ہے کہ نہیں۔ ان باتوں کو کون پوچھتا ہے؟ اسی لیے اسلامی دنیا کا غیر مذہبی ترین ملک البانیہ بھی مسلمان ملک مانا جاتا ہے کیونکہ وہاں کی اسی فیصد آبادی خود کو مسلمان کہتی ہے، وہ OIC کا بھی ممبر ہے، اور اسلام البانیہ کی تاریخ کا ایک اہم جز ہے۔ اور اسی طرح پاکستان بھی ایک مسلم ملک ہے، ترکی بھی ایک مسلم ملک ہے، ایران بھی اور آذربائجان بھی۔

اب بتائیے میں کیونکر امریکہ کو ایک 'مسلم' ملک (بالفاظ دیگر مسلمانوں کا ملک) مان لوں؟
اور ہاں، 'قرآنی نظام' اور 'قرآنی روح' کے اس الاپ کی میری نظر میں کوئی حیثیت نہیں۔
 

حسینی

محفلین
میرا تو ایمان نہیں کہ کوئی امام مہدی آئے گا۔ نا ہی اس کا کوئی ثبوت قرآن میں موجود ہے۔ تخلیق انسانی کا مقصد ہی زمین میں خلیفہ مقرر کرنا تھا۔ تو ایسے کام کو کسی فرضی مہدی کی آمد کے انتظار سے کیوں مربوط کیا جائے؟؟؟

بھائی جی! امام مہدی کا اعتقاد تمام مسلمانو ں کا مسلمہ عقیدہ ہے ۔ پھر تو آپ مسلمان ہی نہیں ہو۔ بتا دیجیے!! تاکہ اسی لحاظ سے بحث ہو۔​
کیا صحیح کتب کی روایات کو آپ جھٹلاتے ہو؟؟​
یہ عقیدہ تمام ادیان میں پایا جاتا ہے کہ آخر وقت میں ایک مخلص آیے گا جو اس دنیا سے تمام شرور کا خاتمہ کر دے گا۔​
عیسائیت میں اس مخلص کا نام حضرت عیسی ہے۔​
مسلمانوں میں امام مہدی ہے۔​
زرداشت میں اس مخلص کا نام بہرام ہے۔​
مجوسیوں میں اوشیدر ہے۔​
بوذیوں میں بوذا ہے۔ پس مہدویت کا نظریہ عالمی نظریہ ہے۔ کسی کے انکار کرنے سے فرق نہیں پڑتا!​
اور جی ہاں تخلیق انسان کا خلیفہ مقرر کرنا تھا۔ لیکن امریکہ کو خدا کا خلیفہ کہ کر انسانیت کی توہین نہ کریں۔​
اور جی ہاں فرشتوں نے کہاتھا یہ زمین میں فساد کریں گے، فساد پھیلائیں گے۔ شاید فرشتوں کے ذہن میں اس وقت امریکہ ہی تھا جو یہ کام کرے گا۔​
 

عسکری

معطل
عسکری نے درست کہا۔ ملک پیٹیشنوں سے نہیں ٹوٹتے ہیں ۔ امریکی قانون ہے کہ ہر الیکشن کے بعد لوگ 30 دن کے اندر اندر ایسی پیٹٰیشن دائر کرسکتے ہیں۔ جب بھی 25 ہزار سے زائید لوگ اس پر دستخط کرتے ہیں تو یہ اگلے انتخابات میں بیلٹ پر جاتی ہے۔ جس کے بعد ایک طویل مرحلہ ہے کسی ریاست کا وفاق سے الگ ہونے کا۔ ۔۔۔ چونکہ انٹر نیٹ کی وجہ سے یہ بات اب جا کر سامنے آئی ہے اس لئے اس پر بات ہورہی ہے۔۔۔ ۔

لیکن بیچ میں کسی نے امریکیوں کے مسلمان ہونے کی بات شروع کردی ۔۔۔ ۔ تو دھاگے کا رخ بدل گیا۔
اصل بات ہے لوگ حساس بہت ہین ابھی کچھ ہوا نہیں کہ مرچ مصالحے والی خبریں شروع یہ قانون امریکی آئین کا شروع سے حصہ ہے اور خانہ جنگی میں بھی لوگوں نے علیحدگی نا کی تو اب کیا کریں گے ۔
 

طالوت

محفلین
بھائی جی! امام مہدی کا اعتقاد تمام مسلمانو ں کا مسلمہ عقیدہ ہے ۔ پھر تو آپ مسلمان ہی نہیں ہو۔ بتا دیجیے!! تاکہ اسی لحاظ سے بحث ہو۔​
کیا صحیح کتب کی روایات کو آپ جھٹلاتے ہو؟؟​
یہ عقیدہ تمام ادیان میں پایا جاتا ہے کہ آخر وقت میں ایک مخلص آیے گا جو اس دنیا سے تمام شرور کا خاتمہ کر دے گا۔​
عیسائیت میں اس مخلص کا نام حضرت عیسی ہے۔​
مسلمانوں میں امام مہدی ہے۔​
زرداشت میں اس مخلص کا نام بہرام ہے۔​
مجوسیوں میں اوشیدر ہے۔​
بوذیوں میں بوذا ہے۔ پس مہدویت کا نظریہ عالمی نظریہ ہے۔ کسی کے انکار کرنے سے فرق نہیں پڑتا!​
اور جی ہاں تخلیق انسان کا خلیفہ مقرر کرنا تھا۔ لیکن امریکہ کو خدا کا خلیفہ کہ کر انسانیت کی توہین نہ کریں۔​
اور جی ہاں فرشتوں نے کہاتھا یہ زمین میں فساد کریں گے، فساد پھیلائیں گے۔ شاید فرشتوں کے ذہن میں اس وقت امریکہ ہی تھا جو یہ کام کرے گا۔​
اچھا تو پھر کافروں میں میرا نام بھی لکھ لیں۔ پتہ نہیں کہاں سے آیتیں اترتی ہیں آپ لوگوں پر ۔ اور یہ کس نے کہا کہ مہدی نامی کسی آنے والے پر سب متفق ہیں ؟ مسلمان ایران اور پاکستان کے علاوہ بھی دنیا میں بستے ہیں۔

-

-
-
اپنا ملک بچانا مشکل ہو رہا ہے ، جنگل کا جنگل ہو رہا ہے سارا ملک اور ہمیں امریکہ کی پڑی ہے۔ اکثریت پاکستان سے کسی بھی طرح بھاگ جانا چاہتی ہے اور ہم بقراط صبح و شام دوسروں کی جانب انگلیاں اٹھائے رکھتے ہیں۔
 
Top