خطرناک.......................!

ایک بار سانپ کو مارنے میں کسی کی مدد کی تھی
یہ اور بات ہے کہ میں چوہے کو نہیں مار سکتا:rollingonthefloor:
کیونکہ چوہے کو دیکھ کر ترس آجاتا ہے اور اس پر ڈنڈا اٹھانے کا دل نہیں کرتا
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میرے خطرناک کام۔۔۔۔۔۔!!
بچپن میں مجھے فٹ بال پر کھڑا ہونے کا بہت شوق تھا
اس لیئے میں اکثر کوشش کرتی کہ کسی بھی طرح فٹ بال پر بغیر کسی سہارے کے کھڑی ہوجاؤں
اس کوشش میں ایک بار بہت بری طرح گری اور سر پھٹ گیا تب مجھ پر پابندی لگادی گئی ۔۔
اور فٹ بال چھپادیا گیا۔۔۔۔:heehee:
ایک اور خطرناک کام جو میں بہت کرتی تھی وہ یہ تھا کہ فٹ پاتھ کے کنارے پر چلنے کا شوق تھا بالکل کنارے پر جہاں سے بس یہ کہ میرے نیچے گرنے
میں تھوڑا سا ہی فاصلہ ہوتا تھا اکثر گر جاتی لیکن جب یہ تسلسل سے ہونے لگا تو پابندی لگا دی گئی۔۔۔:heehee:
پابندی تب لگی جب ایک سرکل کے کنارے چلتے چلتے سیدھا گاڑیوں کے سامنے گر گئی وہ تو جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی وجہ سے
مجھے کسی گاڑی نے چکھا نہیں ورنہ آج یہ لکھ نہیں رہی ہوتی۔۔۔!:heehee:
درخت کی سب سے اونچی ٹہنی پر چڑھنا میرا پسندیدہ مشغلہ تھا
اکثر کوشش کوتی تھی کہ ٹہنی سب سے اونچی بھی ہو اور پتلی بھی ہو
کئی بار نیچے کھڑی میری دوستوں کی چیخیں نکل جاتیں کیوں کہ ٹہنی ٹوٹ جاتی تھی اور میں اوپر شاخ کو پکڑے
معلق ہوتی۔۔۔۔۔!:heehee:
ایک کام مجھے اس بات پر بہت چڑ آتی تھی کہ لوگ کچرا ایسے کیوں پھینک دیتے ہیں بد تمیزی سے میری بالکونی کے نیچے جو چھجا تھا اس پر
بہت سا کچرا جمع ہوگیا ایک دن میں اس پر اتر گئی اور صفائی کردی ۔۔یہ بھی خطرناک کام تھا کیونکہ وہاں سے اترنا پھر اس پر توازن برقرار
رکھتے ہوئے صفائی کرنا لیکن خیر ہوئی میں آرام سے واپس بھی آگئی۔۔۔۔:heehee:
آخری خطرناک ترین کام جو میں نے مسلسل چار سال کیا وہ یہ تھا کہ
14 اگست کی رات اپنی بالکونی کی اوپر کی دیوار پر کھڑے ہوکر پاکستان کا جھنڈا بناتی تھی
اور کوئی دعا یا کوئی شعر بھی ساتھ میں لکھتی۔۔
ہوسکتا ہے پڑھتے ہوئے آپ کو یہ اتنا خطرناک نہ لگے،
لیکن وہ کافی اوپر کی جگہ تھی اور میں نے اپنے پیروں کو گرل پر رکھا ہوا ہوتا تھا
اور ایک ہاتھ سے جھنڈا بن رہا ہوتا ایک ہاتھ دیوار پر
پیروں سے اس پار خلا تھا ،تقریبا فرسٹ فلور جتنی اونچائی تھی ۔
میرے پاؤں ذرا سے ادھر ادھر ہوتے تو میں سیدھا اونچائی سے نیچے جا گرتی
گہرا اندھیرا ،خاموشی درخت اور میں
اس گہرے سناٹے میں میں بہت مگن ہوکر جھنڈا بنا کر اسے پینٹ کیا کرتی تھی
ایسے میں مجھے اچانک امی کی آواز آتی کہ عینی بیٹا اب بس کردو تو میں ہل جاتی تھی
چار بجے تک یہ جھنڈا مکمل ہوجاتا تھا
مزے کی بات یہ کہ پینٹ ہمیشہ میں نے فیبرک استعمال کیئے ۔۔۔!:heehee:
صبح جب وہ جھنڈا دور دور سے نظر آتا تو میں بہت خوش ہوتی تھی۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے ایک دفعہ کسی کی شادی پر ایک لڑکی کو چھیڑا تھا۔ اس نے میری ماما سے شکایت لگا دی۔ اور میری ماما نے اسی سے میری شادی کروا دی۔ ایسا خطرناک کام کرنے کی دوبارہ کبھی ہمت ہی نہیں ہوئی۔
 
میرے خطرناک کام۔۔۔ ۔۔۔ !!
بچپن میں مجھے فٹ بال پر کھڑا ہونے کا بہت شوق تھا
اس لیئے میں اکثر کوشش کرتی کہ کسی بھی طرح فٹ بال پر بغیر کسی سہارے کے کھڑی ہوجاؤں
اس کوشش میں ایک بار بہت بری طرح گری اور سر پھٹ گیا تب مجھ پر پابندی لگادی گئی ۔۔
اور فٹ بال چھپادیا گیا۔۔۔ ۔:heehee:
ایک اور خطرناک کام جو میں بہت کرتی تھی وہ یہ تھا کہ فٹ پاتھ کے کنارے پر چلنے کا شوق تھا بالکل کنارے پر جہاں سے بس یہ کہ میرے نیچے گرنے
میں تھوڑا سا ہی فاصلہ ہوتا تھا اکثر گر جاتی لیکن جب یہ تسلسل سے ہونے لگا تو پابندی لگا دی گئی۔۔۔ :heehee:
پابندی تب لگی جب ایک سرکل کے کنارے چلتے چلتے سیدھا گاڑیوں کے سامنے گر گئی وہ تو جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی وجہ سے
مجھے کسی گاڑی نے چکھا نہیں ورنہ آج یہ لکھ نہیں رہی ہوتی۔۔۔ !:heehee:
درخت کی سب سے اونچی ٹہنی پر چڑھنا میرا پسندیدہ مشغلہ تھا
اکثر کوشش کوتی تھی کہ ٹہنی سب سے اونچی بھی ہو اور پتلی بھی ہو
کئی بار نیچے کھڑی میری دوستوں کی چیخیں نکل جاتیں کیوں کہ ٹہنی ٹوٹ جاتی تھی اور میں اوپر شاخ کو پکڑے
معلق ہوتی۔۔۔ ۔۔!:heehee:
ایک کام مجھے اس بات پر بہت چڑ آتی تھی کہ لوگ کچرا ایسے کیوں پھینک دیتے ہیں بد تمیزی سے میری بالکونی کے نیچے جو چھجا تھا اس پر
بہت سا کچرا جمع ہوگیا ایک دن میں اس پر اتر گئی اور صفائی کردی ۔۔یہ بھی خطرناک کام تھا کیونکہ وہاں سے اترنا پھر اس پر توازن برقرار
رکھتے ہوئے صفائی کرنا لیکن خیر ہوئی میں آرام سے واپس بھی آگئی۔۔۔ ۔:heehee:
آخری خطرناک ترین کام جو میں نے مسلسل چار سال کیا وہ یہ تھا کہ
14 اگست کی رات اپنی بالکونی کی اوپر کی دیوار پر کھڑے ہوکر پاکستان کا جھنڈا بناتی تھی
اور کوئی دعا یا کوئی شعر بھی ساتھ میں لکھتی۔۔
ہوسکتا ہے پڑھتے ہوئے آپ کو یہ اتنا خطرناک نہ لگے،
لیکن وہ کافی اوپر کی جگہ تھی اور میں نے اپنے پیروں کو گرل پر رکھا ہوا ہوتا تھا
اور ایک ہاتھ سے جھنڈا بن رہا ہوتا ایک ہاتھ دیوار پر
پیروں سے اس پار خلا تھا ،تقریبا فرسٹ فلور جتنی اونچائی تھی ۔
میرے پاؤں ذرا سے ادھر ادھر ہوتے تو میں سیدھا اونچائی سے نیچے جا گرتی
گہرا اندھیرا ،خاموشی درخت اور میں
اس گہرے سناٹے میں میں بہت مگن ہوکر جھنڈا بنا کر اسے پینٹ کیا کرتی تھی
ایسے میں مجھے اچانک امی کی آواز آتی کہ عینی بیٹا اب بس کردو تو میں ہل جاتی تھی
چار بجے تک یہ جھنڈا مکمل ہوجاتا تھا
مزے کی بات یہ کہ پینٹ ہمیشہ میں نے فیبرک استعمال کیئے ۔۔۔ !:heehee:
صبح جب وہ جھنڈا دور دور سے نظر آتا تو میں بہت خوش ہوتی تھی۔۔۔
مطلب آپ "خطروں کی کھلاڑی" ہیں۔۔۔۔۔:D
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میں نے ایک دفعہ کسی کی شادی پر ایک لڑکی کو چھیڑا تھا۔ اس نے میری ماما سے شکایت لگا دی۔ اور میری ماما نے اسی سے میری شادی کروا دی۔ ایسا خطرناک کام کرنے کی دوبارہ کبھی ہمت ہی نہیں ہوئی۔
شاندار!
بس بھیا قسمت اچھی تھی آپ کی:happy:
 
Top