الف نظامی

لائبریرین
در وصفِ خط نستعلیق:

در سلسلہ وصف خط ایں بس کہ ز کلکم
ہر نقطہ سویدائے دل اہل سواد است
(طالب اَملی)

اس رسم الخط کی تعریف کے سلسلہ میں عرض ہے کہ میرے قلم سے اس کا جو بھی نقطہ نکلتا ہے ، اہل دل کے لیے لطف کا سامان فراہم کرتا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
رباعی

خُمخانۂ ما غمزۂ جانانۂ ماست
پیماں بہ خیالِ دوست پیمانۂ ماست
از عشوۂ دختِ رز فریبے نخوریم
اے ساقیٔ ما، چشمِ تو، میخانۂ ماست


(خوشی محمد ناظر)

ہمارا خمخانہ ہمارے محبوب کی ادائیں ہیں، دوست کے خیال سے پیمان ہمارا پیمانہ ہے، ہم انگور کی بیٹی کے ناز و ادا سے فریب نہیں کھانے والے، اے ہمارے ساقی ہمارا میخانہ تو تیری آنکھیں ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
نہ محرمے، نہ شفیقے، نہ ہمدمے دارَم
حدیثِ دل بکہ گویَم، عجب غمے دارم


نہ کوئی محرم ہے، نہ کوئی شفیق، نہ کوئی ہمدم، دل کی بات کس سے کہوں؟ میرا غم بھی عجیب ہے (عجب مشکل ہے)۔

شاعر: نامعلوم
 

محمد وارث

لائبریرین
احمدِ مُرسل کہ خِرَد خاکِ اوست
ہر دو جہاں بستۂ فتراکِ اوست


آپ احمد (ص) مرسل کہ خرد انکی خاک ہے، ہر دو جہان آپ (ص) کے فتراک سے بندھے ہوئے ہیں۔

تازہ تریں سنبلِ صحرائے ناز
خاصہ تریں گوھرِ دریائے راز


آپ (ص) صحرائے ناز کے تازہ ترین پھول ہیں (کہ سب سے بعد میں آنے والے پیغمبر ہیں) اور آپ (ص) دریائے راز کے خاص ترین گوہر ہیں۔

نقطہ گہِ خانۂ رحمت توئی
خانہ برِ نقطۂ زحمت توئی


رحمت کے خانہ کا آپ (ص) ہی مرکز ہیں اور زحمت میں مدد دینے والے بھی آپ (ص) ہیی ہیں۔

(نظامی گنجوی)
 

الف نظامی

لائبریرین
آنانکہ خاک را بنظر کیمیا کنند
آیا بود کہ گوشہ چشمے بما کنند

وہ جو ایک نظر سے مٹی کو اکسیر بنا دیتے ہیں
ممکن ہے کہ گوشہ چشم سے ہمیں دیکھیں
(خواجہ حافظ شیرازی)
 

الف نظامی

لائبریرین
حافظ مدام وصل میسر نمی شور
شاہان کم التفات بحالِ گدا کنند


اے حافظ وصل ہمیشہ میسر نہیں‌ہوتا
بادشاہ گدا کے حال پر کم توجہ کرتے ہیں
(خواجہ حافظ شیرازی)
 

محمد وارث

لائبریرین
مشکل است از کوئے اُو قطعِ نظر کردَن مرا
ورنہ آسان است از دنیا گزر کردن مرا


اُس کے کُوچے کی طرف سے میرا قطعِ نظر کرنا مشکل (نا ممکن) ہے، ورنہ دنیا سے گزر جانا تو میرے لیے بہت آسان ہے۔

(مرزا صائب تبریزی)
 

الف نظامی

لائبریرین
پیالہ چیست کہ بر یاد تو کشیم مدام
و نحن نشرب شُربا کذلک الاقداح


پیالہ کیا ہے جو تیری یاد میں ہمیشہ پیتے ہیں
اور ہم شراب انہی ہی قدحوں سے پیتے ہیں

(خواجہ حافظ شیرازی)
 

محمد وارث

لائبریرین
گر شُما دینِ عاشقاں دارید
بعد از ایں، پیشِ بُت نماز کنید


اگر (آپ کا دعوٰی ہے کہ) آپ عاشقوں کے دین پر ہیں، تو اس (بات) کے بعد بُت کے سامنے نماز پڑھیں (پڑھ کر دکھائیں)۔

(امیر خسرو دھلوی)
 

محمد وارث

لائبریرین
ز چرخ شیشہ و از آفتاب ساغر کُن
بطاقِ نسیاں بگزار جام و مینا را


آسمان کو شیشہ (بوتل) اور سورج کو پیمانہ بنا، اور جام و مینا کو طاقِ نسیاں پر رکھ دے۔

(مرزا صائب تبریزی)
 

الف نظامی

لائبریرین
تا کی از خلق اسیرغم بیہودہ شوی
از ہمہ رو بہ خدا آر کہ آسودہ شوی

روز و شب در نظرت موج‏زنان بحر قِدَم
حیف باشد کہ بہ لوث حدث آلودہ شوی

مس قلبی چہ تکاسل کنی اکسیر طلب
ز آن‏چہ حاصل کہ بہ تلبیس زر اندودہ شوی

مکن ای خواجہ درشتی کہ درین تیرہ مغاک
تا زنی چشم بہ ہم زیر قدم سودہ شوی

سعی در کاستن ہستی خود کن کہ چوماہ
گرشوی کاستہ شک نیست کہ افزودہ شوی

جامی از فقر نسیمی بہ مشامت نرسد
تا خوش از بودہ و غمناک ز نابودہ شوی
مولانا عبد الرحمن جامی
ترجمہ درکار ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
چہ دانی چیست اعزازِ محبت
زمین و آسماں رازِ محبت
ظہورِ کنز مخفی از محبت
زہے اعجاز اعجازِ محبت
اعجاز جیلانی
 

مغزل

محفلین
غمِ مہوشانِ بولاں، غمِ دلنواز باشد
دلِ عاشق بلوچاں، دلِ حسن ساز باشد

ضیا بلوچ ، کوئٹہ
(ضیاء جلد ہی اس محفل میں ہونگے ، انشا اللہ )
 

محمد وارث

لائبریرین
بے تو بُوئے گُل مرا دودِ کبابِ بُلبُل است
جلوۂ شبنم، نمک پاشیدنِ زخمِ گُل است


تیرے بغیر، میرے لئے پھولوں کی خوشبو ایسے ہے جیسے کے بلبل کے جلنے کی بُو، اور اوس کا گرنا ایسے ہے جیسے پھولوں کے زخموں پر نمک پاشی!

(غنیمت کنجاہی)
 

گرو جی

محفلین
تو کریمی من کمینہ بردا عم
لے کہ از لطفِ شمار پروردہ عم

زندگی آمد برائے بندگی
زندگی بے بندگی شرمندگی

سب سے اعَلی شعر

مولانا روم کا کلام
 

محمد وارث

لائبریرین
رباعی

در عالَمِ بے وفا کسے خرّم نیست
شادی و نشاط در بنی آدم نیست
آں کس کہ دریں زمانہ اُو را غم نیست
یا آدم نیست یا دریں عالَم نیست


اس بے وفا دینا میں کسی کو بھی اطمینان اور خوشی نہیں ہے، خوشی اور نشاط بنی آدم کے لیئے نہیں ہے، وہ کہ جسے زمانے میں کوئی غم نہیں ہے، یا تو آدمی نہیں ہے یا پھر اس دنیا میں سے نہیں ہے!

(ہلالی چغتائی)
 

محمد وارث

لائبریرین
در حیرتَم کہ دشمنیِ کفر و دیں ز چیست؟
از یک چراغ کعبہ و بتخانہ روشن است



میں حیران و پریشان ہوں کہ یہ کفر و دین کی دشمنی کس وجہ سے اور کیونکر ہے کہ کعبہ اور بتخانہ تو ایک ہی (ازلی) چراغ (کے نور) سے روشن ہیں۔

(ابوالمعانی مرزا عبدالقادر بیدل)
 

نبیل

تکنیکی معاون
در حیرتَم کہ دشمنیِ کفر و دیں ز چیست؟
از یک چراغ کعبہ و بتخانہ روشن است


میں حیران و پریشان ہوں کہ یہ کفر و دین کی دشمنی کس وجہ سے اور کیونکر ہے کہ کعبہ اور بتخانہ تو ایک ہی (ازلی) چراغ (کے نور) سے روشن ہیں۔

(ابوالمعانی مرزا عبدالقادر بیدل)
بہت خوب، لگتا ہے کہ اسی لیے اقبال نے بتخانے میں مرنے والے برہمن کو کعبے میں گاڑنے کا کہا ہے۔ :)
چلیں ایک فارسی شعر پیش کرتا ہوں۔ شاعر کا نام آپ بتائیں۔

مارا با غمزہ کشت و قضا را بہانہ ساز
خود سوئے ما ندید و حیا را بہانہ ساز
 
Top