حسان خان
لائبریرین
ازرقی هروی کے ایک قصیدے سے ایک بیت:
چو در دریایِ دستِ تو بجُنبد موجِ زرافشان
ستاره بادبان باید، فلک کشتی، زمین لنگر
(ازرقی هروی)
جب تمہارے دستِ [جُود و کرم] کے دریا میں موجِ زرافشاں حرکت میں آئے تو بادباں کے طور پر ستارہ، کشتی کے طور پر فلک، اور لنگر کے طور پر زمین لازم ہے۔
چو در دریایِ دستِ تو بجُنبد موجِ زرافشان
ستاره بادبان باید، فلک کشتی، زمین لنگر
(ازرقی هروی)
جب تمہارے دستِ [جُود و کرم] کے دریا میں موجِ زرافشاں حرکت میں آئے تو بادباں کے طور پر ستارہ، کشتی کے طور پر فلک، اور لنگر کے طور پر زمین لازم ہے۔