جب ہم میٹرک سائنس کے سٹوڈنٹس تھے تو مینڈک پر تجربات کرنے کے لیے اس کے منہ میں تھوڑا سا نسوار رکھ لیتے تھے۔۔۔ اس طرح وہ بے ہوش ہوجاتا تھا۔۔۔ اور ہم پھر تجربہ شروع کردیتے تھے۔سنا کہ کسی بھی قسم کے سانپ کے منہ میں تھوڑی سی نسوار رکھ دی جائے تو بیچارہ تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے۔۔۔
راولپنڈی میں راجہ بازار اور فوارہ چوک میں سڑک کےکنارے بہت سارے پٹھان نسوار بیچ رہےہوتے ہیں۔ جس میں سارا دن گرد و غبار، جس میں ہر قسم کی آلائشیں شامل ہوتی ہیں کہ وہیں سے ٹانگے گھوڑے، گدھا گاڑیاں، سوزوکیاں گزرتی ہیں، شامل ہوتے رہتے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی چھوڑی ریڈ کلر سے ہائیلائٹیڈ جھوٹ۔۔۔یہ پاگل لوگ ہیں جو نسوار اسمگل کررہے تھے ورنہ یو اے ای میں دو تین جگہوں پر اس کی فیکٹری ہے
اور دبئی میں پختونوں کی دکانوں دستیاب ہے مزے کی بات یہ ہے کہ کچھ پولیس جو یہاں کے لوکل نہیں
وہ باقاعدگی سے نسوار استعمال کرتے ہیں ان میں سوڈانی، یمنی، مصری شامل ہیں۔